اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری حکومت کی ترجیح ہے، وفاقی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری حکومت کی ترجیح ہے۔
اسلام آباد سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے بینکوں کے نمائندوں سے ورچوئل ملاقات میں وزیر خزانہ نے پاکستان کی مالی ترقی میں شراکت پر تبادلہ خیال کیا۔
وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق محمد اورنگزیب سے ورچوئل ملاقات میں شارجہ، ابوظبی اور عجمان بینک کے نمائندے شریک تھے۔
15 سالہ بجٹ کی تجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نیشنل فنانسل کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ نے وفاقی معاشی نظام کو خبردار کردیا ہے، صوبوں کا ترقیاتی بجٹ وفاق کےمقابلےمیں دوگنا بڑھ رہا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے دوران گفتگو کہا کہ پاکستان اس وقت اصلاحاتی راستے پر قائم ہے، اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری حکومت کی ترجیح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10 اعشاریہ 6 فیصد کے قریب ہے جبکہ ہم نے نیا ہدف 11 فیصد مقرر کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی مکمل ڈیجٹلائزیشن کےلیے پرعزم ہیں، ہم نے آئی ایم ایف قرض پروگرام کے تمام اہداف مکمل کرلیے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ رزیلینس سسٹین ایبل فنڈ پروگرام سے1 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کی منظوری ملی ہے، پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری مارکیٹ اعتماد کی دلیل ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس ملکی تاریخ کا اہم سنگ میل ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پاکستان ایران اور افغانستان سے روس تک ریل اور روڈ سے منسلک ہونے کاخواہاں
اسلام آباد:وفاقی وزیرمواصلات عبدالعلیم خان نے 6 تجارتی راہداریوں کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور افغانستان سے روس تک ریل اور روڈ سے منسلک ہونے کا خواہاں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قازان فورم میں گفتگو کرتے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کراچی، کوئٹہ اور گوادر سے وسطی ایشیا اور یورپ کے روٹ پر بات کی اور 6 ممکنہ تجارتی راہداریوں کی نشان دہی بھی کر دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران سے آذربائیجان اور روس تک روڈ نیٹ ورک چاہتا ہے، کراچی سے ماسکو بذریعہ چین اور قازقستان بھی پاکستان کا ممکنہ روٹ ہے، گوادر سے افغانستان کے ذریعے ماسکو اور ترکمانستان جا سکتے ہیں۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستا ن جنوبی اور وسطی ایشیا کے مابین ٹرانزٹ نہیں اکنامک برج ہے، شنگھائی تعاون تنظیم سمیت پاکستان مختلف معاہدوں پر عمل پیرا ہے، مزار شریف سے کوہاٹ ریل منصوبے پر 633ملین ڈالر لاگت آئے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سکھر-حیدرآباد موٹروے ایم 6 سرمایہ کاری کا پُر کشش منصوبہ ہے، ایران کے راستے روس کے لیے ٹرین کا پائلٹ پراجیکٹ پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان "لینڈ لاک "ریاستوں کو گرم پانیوں تک رسائی دے رہا ہے،2023 سے این ایل سی ازبکستان اور قازقستان کے لیے کارگوسروس دے رہا ہے۔
وفاقی وزیرمواصلات نے قازان فورم میں روس کے صدر کے لیے تہنیتی کلمات ادا کیے اور نائب وزیر اعظم مرات خسنولن اور روسی وزیر ٹرانسپورٹ رومن اسٹاروویٹ کا بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ قازا ن فورم کا انعقاد خوش آئند اور شریک ممالک کے لیے سود مند ہوگا۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان 126ممالک کے لیے ویزا آن آرائیول متعارف کرا چکا ہے اور ساڑھے 12 ہزار بزنس مین اور ٹورسٹ ویزے جاری کیے گئے ہیں۔