شدید طوفان سے 28 افراد مارےگئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
شدید طوفان سے 28 افراد جاں بحق ہو گئے۔وسطی اور مشرقی امریکہ میں مہلک طوفان، بگولوں سے 28 افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
شدید موسم کا ایک نیا دور دو دن پہلے پاکستان میں ہفتہ کے روز جان لیوا بن گیا جس میں وسطی ریاستہائے متحدہ امریکہ میں متعدد طوفانوں نے تباہی مچائی، ان طوفانوں میں الینوائے سٹیٹ میں ایک اچانک اور نایاب طوفان کی پیداکردہ ہنگامی صورتحال بھی شامل ہے۔
امریکہ کی وسطی اور مشرقی ریاستوں میں 16 مئی کی شام کو شدید موسم میں کئی بگولے شامل تھے، ان بگولوں نے عمارتوں اور درختوں کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔ متاثرہ شہر متاثرین کی بازیابی اور نقصان کا اندازہ لگانے کے عمل میں ہیں۔وسطی ریاستہائے متحدہ میں جمعہ کے آخر سے ہفتہ تک شدید موسم کی تباہ کن لہر کے بعد کم از کم 28 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
وسطی امریکہ کی چار سٹیٹس میسوری، کینٹکی، الینوائے اور انڈیانا سٹیٹ میں بڑے بگولوں کی اطلاع ملی ہے، بگولوں سے سخت متاثرہ علاقے جنوب مشرقی کینٹکی میں زیادہ تر ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔ کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر کے مطابق ریاست میں شدید موسم کی وجہ سے 18 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ طوفان سے مرنے والوں میں لاریل کاؤنٹی میں 17 اور پلاسکی کاؤنٹی میں ایک شخص شامل ہے۔
لیکسنگٹن سے تقریباً 75 میل جنوب میں واقع لندن کے قصبے سے ہفتے کے روز پہلی روشنی میں سامنے آنے والی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ پورے محلے ٹوٹے پھوٹے لکڑیوں اور ملبے کے ڈھیروں میں گھرے ہوئے ہیں، بجلی کی تاریں گری ہوئی ہیں، گاڑیاں ہر طرف اُچھل رہی ہیں اور ہر جگہ فرنیچر بکھرا پڑا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارت تاجکستان میں فضائی اڈے سے بے دخل، واحد غیر ملکی فوجی تنصیب چِھن گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوشنبے:۔ پاکستان اور چین سے بارہا منہ کی کھانے کے بعد بھارت کو اب خطے کے دیگر ممالک بھی آنکھیں دکھانا شروع ہو گئے۔ خطے کا ٹھیکیدار بننے کا شوق رکھنے والے بھارت سے تاجکستان نے عینی فضائی اڈے کا مکمل کنٹرول واپس لے لیا ہے۔ یہ اقدام روسی اور چینی دبا ﺅکے بعد عمل میں آیا، جس کے نتیجے میں بھارت اپنی واحد غیر ملکی فوجی تنصیب سے دو دہائیوں بعد بے دخل کر دیا گیا۔
عالمی دفاعی جریدوں کے مطابق اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی پوزیشن کو شدید دھچکا پہنچایا۔ عینی ایئربیس بھارت کے لیے پاکستان اور افغانستان پر فضائی نگرانی کا ایک اہم مرکز تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ماسکو اور بیجنگ نے تاجکستان پر دبا ﺅڈال کر بھارت کے ساتھ لیز معاہدہ ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ روس کے 7000 سے زائد فوجی پہلے ہی تاجکستان میں تعینات ہیں جبکہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ملک میں بھاری سرمایہ کاری اور فوجی تعاون بڑھا رکھا ہے۔
تاجکستان کا بھارت سے یہ فاصلہ، ماہرین کے مطابق، وسطی ایشیا میں روس اور چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑھتے اثرورسوخ کی علامت ہے۔ بھارت نے عینی ایئربیس پر 2002ءمیں 70سے 100ملین ڈالر کی لاگت سے سرمایہ کاری کی تھی۔
اس ایئربیس پر بھارتی فضائیہ کے Mi-17 ہیلی کاپٹرز اور Su-30 طیارے تعینات رہے۔ اب انخلا کے بعد بھارت وسطی ایشیا میں اپنی عسکری موجودگی سے محروم ہو گیا۔ نئی دہلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اسے خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیا ہے جبکہ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک ویک اپ کال ہے۔