کراچی سے کالعدم بلوچ ملیٹنٹ آگنائزیشن کا خطرناک دہشتگرد گرفتار، سنسنی خیز انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
کراچی:
سندھ رینجرز اور سندھ پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر لیاری میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم بلوچ ملیٹنٹ آگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے ملزم درویش عرف ساگر کو گرفتارکرلیا۔
ترجمان کے مطابق ابتدائی تفتیش میں گرفتار ملزم درویش عرف ساگر نے بتایا کہ وہ محلہ سرگواد لیاری کراچی کا رہائشی ہے۔ ملزم 2015 میں بی ایس او آزاد میں شامل ہوا اور 2018 میں ملزم کالعدم بی ایل اے کے کارندے فاروق بلوچ کے گروپ میں شامل ہوا۔ ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں فاروق بلوچ اور مجید عرف بابا کے ساتھ ملکرکالعدم بی ایل اے اور بی ایل ایف کے کارندوں کی سہولت کاری میں ملوث رہا ہے۔
دوران تفتیش ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ ملزم اورحیام بلوچ کے ساتھ ملکر خود کش خاتون ماہل بلوچ کی ذہن سازی اورسہولت کاری کرنے میں بھی ملوث رہا۔ گرفتار ملزم بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کا علاج معالجہ کروانے اورمحفوظ پناہ گاہیں مہیا کرنے میں بھی ملوث رہا ہے۔
گرفتار ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ اس کے قریبی ساتھی فاروق بلوچ، مجید عرف بابا، فراز عرف گنج، ناصر ذکری، شہزاد ذکری اور بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کے دہشت گردوں کے ساتھ مل کربلوچستان اورکراچی میں سیکیورٹی فورسز پر متعدد دہشت گردی کی کاررائیوں میں ملوث ہیں اوربلوچستان میں سرگرم ہیں۔
ملزم کے دو ساتھی پرویز ذکری اور ظفر عرف ماما جعفر ایکسپریس ٹرین حملے میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ گرفتارملزم حوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم وصول کر کے مختلف بلوچ دہشت گرد تنظیموں کوتقسیم کرنے میں ملوث رہا ہے۔ اس کے علاوہ ملزم سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف اور فورسز کے خلاف مہم جوئی میں بھی ملوث رہا ہے گرفتارملزم کو بمعہ اسلحہ و ایمونیشن مزید قانونی کاروائی کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملوث رہا ہے
پڑھیں:
اسلام آباد میں سنسنی خیز پولیس مقابلہ، اغواء شدہ افراد ڈیرے سے بازیاب، 8 ملزمان گرفتار
اسلام آباد:تھانہ کراچی کمپنی کی حدود سے اغواء ہونے والے دو مغوی افراد کو اسلام آباد پولیس نے کامیاب کارروائی کے بعد بحفاظت بازیاب کرا لیا۔
پولیس نے اغواء اور اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث آٹھ ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا۔
ترجمان پولیس کے مطابق مغویوں کی بازیابی کے لیے جدید ٹیکنالوجی، سیف سٹی کیمرہ جات اور انسانی ذرائع کا مؤثر استعمال کیا گیا۔ خفیہ اطلاع پر تھانہ کرپا کی حدود میں ایک ڈیرے پر چھاپہ مارا گیا، جہاں مغویوں کو رکھا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد پولیس کا کارلفٹرز گینگ کیساتھ مقابلہ 3ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
چھاپے کے دوران ملزمان نے پولیس ریڈنگ پارٹی پر فائرنگ کر دی، تاہم پولیس اہلکاروں نے پیشہ ورانہ مہارت اور بلٹ پروف جیکٹس کی بدولت خود کو محفوظ رکھا۔
پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران ایک ملزم فائرنگ کی زد میں آ کر زخمی ہو گیا، جسے طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے وارداتوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور ایمونیشن بھی برآمد کر لیا ہے۔ گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے، اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مزید سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے۔
ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق نے اس کامیاب کارروائی پر ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے نقد انعامات کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد پولیس کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن ڈیٹونیٹر اور خودکش جیکٹ برآمد
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس ایک محنتی، پروفیشنل اور جدید وسائل سے لیس فورس ہے، جو عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گی۔
ڈی آئی جی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں تاکہ شہر کو جرائم سے پاک رکھا جا سکے۔