دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی، مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
وزیرِاعلیٰ مراد علی شاہ — فائل فوٹو
وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء، مشیر، معاونین خصوصی، چیف سیکریٹری سمیت دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس میں سندھ کابینہ نے پاک فوج، فضائیہ اور بحریہ کو خراج تحسین پیش کیا۔
کراچی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستان.
مراد علی شاہ نے تمام سیاسی جماعتوں اور قوم کی یکجہتی کو سلام پیش کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ جس طرح ہماری افواج نے بھارتی جارحیت کا مقابلہ کیا، اس کی مثال نہیں، ہم متحد ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ملک کی یکجہتی کو مضبوط ترین طاقت بنانے پر زور دیا۔
سندھ کابینہ اجلاس میں 10 نکات شامل ہیں، مزید 10 اضافی نکات پر بھی فیصلے متوقع ہیں، گزشتہ کابینہ اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ
پڑھیں:
1965 جنگ کے 16ویں روز بھارتی فوج کو کتنا نقصان پہنچا؟
سن 1965 کی جنگ کے 16ویں روز ٹینک، بکتر بند گاڑیوں اور بھاری آلات کے نقصانات کے علاوہ بھارتی فوج کے جانی نقصان کی تعداد 6889 تک جا پہنچی۔
سیالکوٹ اور جموں کے محاذ پر پاکستان کی مسلح افواج بالخصوص پاک فضائیہ نے دشمن کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے 36 بھارتی ٹینک تباہ کر دیے۔
پاک فوج نے واہگہ، اٹاری اور کھیم کرن میں بھارتی حملے کو ناکام بنایا اور اسے 12 میل بھارتی حدود میں دھکیلتے ہوئے 6 میل تک کے علاقے پر قبضہ کر لیا۔ پاک فوج نے دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچاتے ہوئے راجوڑی سیکٹر کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔
https://cdn.jwplayer.com/players/WQsJqc7T-jBGrqoj9.html
پاکستان نیوی نے بحیرہ عرب پر مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے بھارتی نیوی کی نقل و حمل مکمل طور پر بند کر دی جبکہ پاک فضائیہ کے سیبر طیاروں نے بھارتی فضائیہ کے دو ہنٹر طیاروں کو دریائے بیاس پر مار گرایا۔
سیالکوٹ، جموں، واہگہ، اٹاری، کھیم کرن اور گدرو سیکٹر میں پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے 20 بھارتی ٹینک، متعدد فوجی گاڑیاں اور گن پوزیشنز کو تباہ کر دیا۔
سن 1965 کی جنگ قوم کی اپنی مسلح افواج کے ساتھ محبت اور عقیدت کے ان گنت واقعات سے بھرپور ہے جس کی مثال 16 ستمبر کا دن تھا جب پاکستان کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور عطیات کی صورت میں ڈیفنس فنڈ میں مالی امداد فراہم کی۔