مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کا اجلاس، اسامہ مشتاق صدر لاہور منتخب
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
مرکزی صدر شیخ فرحان عزیز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب صدر لاہور اسامہ مشتاق کو مبارکباد دی اور طلبہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے متحد ہو کر کام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ تنظیمیں معاشرے کی فکری رہنمائی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں اور انہیں مثبت سرگرمیوں کے ذریعے نوجوان نسل کو بہتر مستقبل دینا ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ (ایم ایس ایم) لاہور زون کا تنظیمی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صوبائی ،ضلعی عہدیداران اور زونل صدور نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ پاکستان شیخ فرحان عزیز نے کی۔ اجلاس میں 2025 کی کاکردگی رپورٹس پیش کی گئیں، ضلعی تنظیمات کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور تعلیمی اداروں میں فکری و نظریاتی بیداری پیدا کرنے کیلئے آئندہ کی حکمت عملی مرتب کی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ31 مئی2025 کو’’ ایجوکیشن بجٹ سیمینار‘‘ منعقد کیا جائے گا جس میں ماہرین تعلیم اور معاشی ماہرین شرکت کریں گے۔
اجلاس میں شرکاء کی باہمی مشاورت اور متفقہ رائے سے اسامہ مشتاق کو صدر ایم ایس ایم لاہور زون منتخب کیا گیا۔ مرکزی صدر شیخ فرحان عزیز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب صدر لاہور اسامہ مشتاق کو مبارکباد دی اور طلبہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے متحد ہو کر کام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ تنظیمیں معاشرے کی فکری رہنمائی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں اور انہیں مثبت سرگرمیوں کے ذریعے نوجوان نسل کو بہتر مستقبل دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ایک نظریاتی تحریک ہے جو بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں علم، امن اور اصلاح کا پیغام نوجوان نسل تک پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو صرف ڈگری یافتہ نہیں بلکہ باشعور، بااخلاق اور خدمتِ خلق کا جذبہ رکھنے والا شہری بنانا ایم ایس ایم کا مشن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں تعلیمی اداروں میں ایسی مثبت سرگرمیاں متعارف کروانی ہیں جو طلبہ کو منفی سرگرمیوں اور انتہا پسندی سے دور رکھیں اور ان میں حب الوطنی، اتحاد، برداشت اور رواداری جیسی اقدار کو فروغ دیں۔ آج کا نوجوان اگر تعمیری سوچ کا حامل ہو تو کل کا پاکستان ایک مہذب، ترقی یافتہ اور پرامن ملک بن سکتا ہے۔
نو منتخب صدر اسامہ مشتاق نے اپنے خطاب میں کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ طلبہ کی فکری، نظریاتی، تعلیمی اور اخلاقی بنیادوں پر تربیت کے مشن پر گامزن ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے ویثرن کے مطابق تعلیمی اداروں میں شعور و امن کا پیغام عام کریں گے۔مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ڈاکٹر طاہر القادری فکر و فلسفہ کی نمائندہ تنظیم ہے۔اجلاس کے اختتام پر طلبہ رہنماؤں نے پاکستانی مسلح افواج کی بروقت اور جرات مندانہ کارروائی کو خراج تحسین پیش کیا۔ رہنماؤں نے کہا کہ پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔ پاکستان کی مسلح ا فواج نے ہمیشہ مادرِ وطن کے دفاع میں بے مثال قربانیاں دی ہیں اور دشمن کے ہر جارحانہ اقدام کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ اجلاس میں ،رائو تاثیر،قاضی احسن،ذیشان مصطفوی،راشد مصطفوی محمد قسیم سجاد و دیگر طلبہ رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اسامہ مشتاق اجلاس میں
پڑھیں:
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا نیا پروسیجر 2025 جاری کر دیا گیا
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا نیا پروسیجر 2025 جاری کر دیا گیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں کمیٹی نے 29 مئی کو پروسیجر منظور کیا تھا،
نوٹیفکیشن کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے تحت نئے ضوابط اب نافذالعمل ہوں گے، کمیٹی کی سربراہی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کر رہے ہیں۔
کمیٹی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین شامل ہیں، عدالت عظمیٰ کی کمیٹی کا اجلاس چیف جسٹس جب چاہیں فزیکل یا ورچوئل کسی بھی طریقے سے طلب کر سکتے ہیں، کمیٹی کے اجلاس کے لیے کم از کم دو ارکان کا موجود ہونا لازم قرار دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم کورٹ کی کمیٹی بنچوں کی تشکیل باقاعدہ بنیاد پر کرے گی، ترجیحاً ماہانہ یا ہر پندرہ روز میں کرے گی، جب چیف جسٹس ملک سے باہر ہوں یا دستیاب نہ ہوں تو وہ خصوصی کمیٹی تشکیل دے سکتے ہیں۔
اس کے خصوصی کمیٹی جج کی بیماری، وفات، غیر موجودگی یا علیحدگی کی صورت میں ہنگامی طور پر بنچ میں تبدیلی کر سکتی ہے، ہنگامی فیصلوں کو تحریری طور پر ریکارڈ کرنا اور وجوہات درج کرنا لازمی ہوگا،
ایسی تبدیلیاں کمیٹی کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں گی، رجسٹرار ہر اجلاس، فیصلے اور تبدیلی کا مکمل ریکارڈ محفوظ رکھے گا، نوٹیفکیشن میں درج ہے کہ کمیٹی کو اختیار ہے وہ وقتاً فوقتاً ان ضابطوں میں ترمیم کر سکتی ہے، یہ ضابطے دیگر قواعد پر بالادست ہوں گے جب تک یہ مؤثر ہیں۔