بیجنگ میں پاکستان، چین اور افغانستان کے درمیان اعلیٰ سطح کا سہہ فریقی اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان کے نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، چین کے وزیر خارجہ اور افغانستان کے وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے شرکت کی۔اجلاس میں سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے اپنی اپنی ٹیموں کی قیادت کی اور خطے میں استحکام، باہمی تعاون، اقتصادی روابط، اور سیکیورٹی امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ذرائع کے مطابق یہ اجلاس مثبت، تعمیری اور دوستانہ ماحول میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے دوران تینوں فریقین نے علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے، سرحدی تعاون بڑھانے، اور دہشت گردی کے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق سہہ فریقی اجلاس میں مستقبل میں تعاون کے فریم ورک اور رابطوں کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اجلاس میں

پڑھیں:

پاکستان 22 جولائی کو کثیر الجہتی تعاون سے متعلق اجلاس کی میزبانی کرے گا:دفترخارجہ

ا سلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان 22 جولائی کو کثیر الجہتی تعاون سے متعلق اعلی سطحی اجلاس کی میزبانی کرے گا، 23 جولائی کو فلسطین کے مسئلے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے گا۔
 ڈان کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ہمیشہ سے دوستانہ تعلقات کا خواہشمند رہا ہے لیکن ہم بار بار بھارت کی تیز رفتار جنگی تیاریوں کی جانب اشارہ کر چکے ہیں، پاکستان کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سارک کا اجلاس جب بھی ہو گا پاکستان میں ہو گا، پاکستان اس کی میزبانی کرے گا، اس کے لیے ہم تیار ہیں، صرف ایک ملک اس اجلاس کے انعقاد میں رکاوٹ ہے اور وہ بھارت ہے، ہم عالمی برادری کی توجہ بھارت کی بڑھتی ملٹرائزیشن اور عسکری تیاریوں کی طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ ایس سی او وزرائے دفاع کانفرنس کے دوران بھارتی مشیر قومی سلامتی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے حوالے سے ہمارا موقف انتہائی واضح ہے، ہمارے افغانستان سے باہمی تعلقات انتہائی اہم ہیں اور ہم مسلسل دہشت گردی کا معاملہ اپنے افغان دوستوں سے اٹھاتے رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان تبت سمیت چین کی خود مختاری کی حمایت کرتا ہے، اور پاکستان کشمیری راہنما شبیر احمد شاہ کی دہلی جیل سے فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔
شفقت علی خان نے مزید کہا کہ ہم نے روس کی جانب سے کابل میں حکومت کو تسلیم کیے جانے کی خبر دیکھی ہے ، روس اس خطے کا اہم ملک ہے اور ہم تبدیلیوں کو نوٹ کررہے ہیں، یہ افغانستان اور روس کے درمیان باہمی معاملہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے اتراکھنڈ میں مزارات کی مسماری بھارت کی مسلم دشمنی کی عکاس ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے 246 قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کی ہے، بھارت پر زور دیتے ہیں کہ پاکستانی قیدیوں کی حفاظت کی جائے، 2008کے قونصل رسائی معاہدے کے تحت فہرستوں کاتبادلہ کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی درخواست خارج کردی، عدالت کا پاکستان کے حق میں فیصلہ ہماری فتح ہے۔

پنجاب کے سکولوں میں 46 ہزار سے زائد اساتذہ سرپلس ہونے کا انکشاف، وزیر تعلیم کا نوٹس 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور پولینڈ کا باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق
  • پاکستان اور پولینڈ کا تجارت، سرمایہ کاری اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • اسحاق ڈار کی آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے ملاقات‘ دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال 
  • پی ٹی آئی کانوازشریف کی عمران خان سے ملاقات کی خواہش پر فوری جواب نہ دینے کا فیصلہ 
  • پاکستان 22 جولائی کو کثیر الجہتی تعاون سے متعلق اجلاس کی میزبانی کرے گا:دفترخارجہ
  • آذربائیجان میں اسحاق ڈار کی آذری وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • حاکان فدان اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرینگے
  • وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے رشین وزیر ٹرانسپورٹ کی ملاقات، گرم پانیوں تک رسائی، سینٹرل ایشیا اور روس تک پاکستان سے ریل وروڈ نیٹ ورک پر اتفاق
  • باہمی رابطے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے، وفاقی وزیر عبدالعلیم خان
  • وزیرِاعظم شہباز شریف ای سی او اجلاس میں شرکت کیلئے آذربائیجان روانہ