اسرائیلی افواج نے جنین کیمپ کے دورے پر آئے ہوے غیر ملکی سفیروں اور نمائندوں پر فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان کردیا

25 سفیروں، قونصلرز اور بین الاقوامی نمائندوں پر مشتمل وفد پر بدھ کے روز مغربی کنارے کے جنین کیمپ کے داخلی مقام پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ علاقے کی صورتحال کا جائزہ لینے وہاں پہنچا تھا۔ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اس کا بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

وفد مصر، اردن، مراکش، ترکی، جاپان، چین، بھارت، برطانیہ، فرانس، اسپین، اٹلی، پرتگال، روس، کینیڈا، میکسیکو، آسٹریا، بلغاریہ، پولینڈ، رومانیہ، چِلی، سري لنکا، لِتھوانیا، برازیل اور یورپی یونین کے اراکین پر مشتمل تھا۔

مزید پڑھیے: غزہ میں امداد 3 ماہ بعد بحال لیکن فراہمی انتہائی کم

فلسطینی وزارت خارجہ نے اس حملے کو ویانا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے ریاست فلسطین کی خودمختاری اور سفارتی تحفظات کی بے حرمتی قرار دیا اور اسرائیل کو مکمل طور پر اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

یورپی یونین، اسپین، اٹلی اور دیگر کئی ممالک نے بھی سخت بیانات جاری کرتے ہوئے اس حملے کی آزادانہ تحقیقات اور ذمہ داروں کے احتساب کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: غزہ: غذا جانوروں کا چارہ، بچے مرنے کے لیے باری کے منتظر

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ وفد نے متفقہ راستہ چھوڑا جس پر تنبیہ کے طور پر فائرنگ کی گئی تاہم اسرائیل کی یہ وضاحت بین الاقوامی برادری کو مطمئن نہ کر سکی۔

ادھر جنین پر مسلسل اسرائیلی حملے اور غزہ میں جاری بمباری کے دوران درجنوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جس پر دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل کی ڈپلومیٹس پر فائرنگ اسرائیلی فوج جنین کیمپ غزہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج جنین کیمپ جنین کیمپ

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا

غزہ میں آج صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ 

شہداء میں ایک بچہ اور اس کی ماں بھی شامل ہیں جو الشاطی کیمپ میں فضائی حملے کے دوران جاں بحق ہوئے۔ مقامی افراد کے مطابق بمباری میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے، درجنوں گھر تباہ ہوچکے ہیں اور بحری جہاز بھی اس بڑے حملے میں شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے کمیشن کی حالیہ رپورٹ میں اسرائیل کو فلسطینی عوام پر نسل کشی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ اکتوبر 2023 سے اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 65 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

چین اور قطر نے بھی غزہ پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، جب کہ قطر نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ کا تسلسل ہے۔

اسرائیل نے غزہ سٹی کے رہائشیوں کے انخلا کے لیے صلاح الدین اسٹریٹ کے ذریعے 48 گھنٹوں کے لیے عارضی روٹ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ سٹی میں زمینی آپریشن مکمل کرنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

امدادی تنظیموں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملے روکنے کے لیے فوری اور سخت اقدامات کرے، کیونکہ محض بیانات سے انسانی المیہ نہیں رکے گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان 
  • متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ
  • دیشا پٹانی کے گھر کے باہر فائرنگ کرنے والے ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
  • کراچی، شہری کو زخمی کرنے والے ڈاکوؤں سے پولیس مقابلہ، ایک ہلاک، دوسرا زخمی گرفتار
  • امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا قصور میں فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ
  • غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
  • قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد مسئلہ فلسطین کو دفن کرنے کی کوششں کی جا رہی ہے، مسعود خان
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • اسلام آباد: سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں