جنین کیمپ کا دورہ کرنے والے غیر ملکی ڈپلومیٹس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اسرائیلی افواج نے جنین کیمپ کے دورے پر آئے ہوے غیر ملکی سفیروں اور نمائندوں پر فائرنگ کردی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان کردیا
25 سفیروں، قونصلرز اور بین الاقوامی نمائندوں پر مشتمل وفد پر بدھ کے روز مغربی کنارے کے جنین کیمپ کے داخلی مقام پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ علاقے کی صورتحال کا جائزہ لینے وہاں پہنچا تھا۔ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اس کا بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
وفد مصر، اردن، مراکش، ترکی، جاپان، چین، بھارت، برطانیہ، فرانس، اسپین، اٹلی، پرتگال، روس، کینیڈا، میکسیکو، آسٹریا، بلغاریہ، پولینڈ، رومانیہ، چِلی، سري لنکا، لِتھوانیا، برازیل اور یورپی یونین کے اراکین پر مشتمل تھا۔
مزید پڑھیے: غزہ میں امداد 3 ماہ بعد بحال لیکن فراہمی انتہائی کم
فلسطینی وزارت خارجہ نے اس حملے کو ویانا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے ریاست فلسطین کی خودمختاری اور سفارتی تحفظات کی بے حرمتی قرار دیا اور اسرائیل کو مکمل طور پر اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
یورپی یونین، اسپین، اٹلی اور دیگر کئی ممالک نے بھی سخت بیانات جاری کرتے ہوئے اس حملے کی آزادانہ تحقیقات اور ذمہ داروں کے احتساب کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: غزہ: غذا جانوروں کا چارہ، بچے مرنے کے لیے باری کے منتظر
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ وفد نے متفقہ راستہ چھوڑا جس پر تنبیہ کے طور پر فائرنگ کی گئی تاہم اسرائیل کی یہ وضاحت بین الاقوامی برادری کو مطمئن نہ کر سکی۔
ادھر جنین پر مسلسل اسرائیلی حملے اور غزہ میں جاری بمباری کے دوران درجنوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جس پر دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل کی ڈپلومیٹس پر فائرنگ اسرائیلی فوج جنین کیمپ غزہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج جنین کیمپ جنین کیمپ
پڑھیں:
اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پرحملے کی تیاری کررہا ہے، امریکی حکام کا دعویٰ
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)امریکی حکام نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کررہا ہے۔(جاری ہے)
میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی ٹی وی رپورٹ نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ یہ واضح نہیں کہ اسرائیلی رہنماوں نے حملے کا حتمی فیصلہ کیا ہے یا نہیں۔امریکی حکام کے مطابق اسرائیلی حملے کا انحصار اس بات پر ہے کہ آیا امریکا اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام پر کیا مذاکرات ہوتے ہیں۔انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق حالیہ مہینوں میں ایرانی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے کا امکان نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے۔