راولپنڈی:

جی ایچ کیو حملہ کیس میں پولیس اہل کاروں اور مجسٹریٹ کے بیانات کے بعد سماعت ملتوی کردی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو ہوئی، جس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کیا گیا۔

سماعت کے دوران پولیس ہیڈکانسٹیبل قدیر کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔ علاوہ ازیں مجسٹریٹ کا بھی بیان قلمبند کیا گیا اور سب انسپکٹر ریاض کا جزوی بیان بھی دورانِ سماعت ریکارڈ ہوا۔

قبل ازیں اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے لیے عدالت کا عملہ، اسٹینو گرافر، ریڈرز ریکارڈ سمیت پہنچے۔ علاوہ ازیں بابر اعوان، ریحانہ ڈار، حسنین سنبل، نعیم پنجوتھا، علی اعجاز بٹر، شبلی فراز، عمران خان کی بہن علیمہ خان، وکیل تابش فاروق اور خالد یوسف چوہدری بھی اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔

بعد ازاں اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بھی اڈیالہ جیل پہنچے، جہاں ان کے سرکاری پروٹوکول اور مسلح اہل کاروں کو جیل میں داخلے سے روک دیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس اڈیالہ جیل

پڑھیں:

نوازشریف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں،اسحق ڈار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک )نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں۔لاہور میں داتا دربار پر میڈیا سے گفتگو کے دوران اسحاق ڈار سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا نواز شریف اڈیالا جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلیے جا رہے ہیں؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ صرف قیاس آرائیاں ہیں، یہ ملاقات کسی کی خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن ہمیں کسی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، خود اسپانسرڈ قسم کی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، ہم تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں چاہے وہ حکومت کا حصہ ہوں یا اپوزیشن کا، ہمارا ایجنڈا تو معاشی ترقی کا ہے، مہنگائی میں بے پناہ کمی آئی ہے، حکومت عوامی فلاح کے منصوبے بنا رہی ہے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہماری اہم اتحادی ہے، پیپلز پارٹی مشکل وقت کی ساتھی ہے، اچھے وقت میں چھوڑیں گے نہیں، پیپلز پارٹی ہماری اتحادی ہے اور رہے گی، اس کی سپورٹ کے بغیر حکومت بنانا ممکن نہیں تھا، پیپلز پارٹی نے وزارتیں لینے کی کوئی بات نہیں کی۔اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ جب پاکستان پر حملہ ہوا تو اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کیا، اس کے نتیجے میں دنیا نے پاکستانیوں کی متحد آواز سنی، پاکستان پر حملے کے وقت حکومتی جماعت اور اپوزیشن جماعت کا فرق نہیں تھا، یہ ایک مثالی تجربہ ہوا، اس کا یہ مطلب نہیں کہ قانون اور آئین کو ہم ایک طرف رکھ دیں، کسی ایک صوبے میں نہیں جہاں بھی کرپشن ہو اس کو ختم کرنے کے لیے قانون کو حرکت میں آنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • انڈیکس 10.18 فیصد اضافے سے 1421 پوائنٹس بڑھ گیا
  • سوشل میڈیا پر وائرل تمام بیانات جھوٹ پر مبنی اور جعلی ہیں،سردار تنویر الیاس
  • سپریم کورٹ، زیر حراست ملزمان کے میڈیا پر اعترافی بیانات چلانے سے روکنے کیلیے اقدامات کا حکم
  • کے پی حکومت اسمبلی اجلاس نہ بلانے پر بضد، کیا سینیٹ الیکشن پھر ملتوی ہونے کا خدشہ ہے؟
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیکا ایکٹ پر بحث، سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
  • نوازشریف کی عمران خان سے اڈیالہ میں ممکنہ ملاقات کی سوچ، وزیردفاع خواجہ آصف کا موقف آگیا
  • نوازشریف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں،اسحق ڈار
  • بھارت کی طرف سے بیانات صرف اپنے عوام مطمئن کرنے کےلیے ہیں: خواجہ آصف
  • کیا نواز شریف عمران خان سے ملنے اڈیالہ جیل جائیں گے؟
  • سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عالمی جوہری ادارے کے معائنہ کار ایران سے واپس چلے گئے