جی ایچ کیو حملہ کیس؛ پولیس اہل کاروں اور مجسٹریٹ کے بیانات کے بعد سماعت ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
راولپنڈی:
جی ایچ کیو حملہ کیس میں پولیس اہل کاروں اور مجسٹریٹ کے بیانات کے بعد سماعت ملتوی کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو ہوئی، جس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران پولیس ہیڈکانسٹیبل قدیر کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔ علاوہ ازیں مجسٹریٹ کا بھی بیان قلمبند کیا گیا اور سب انسپکٹر ریاض کا جزوی بیان بھی دورانِ سماعت ریکارڈ ہوا۔
قبل ازیں اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے لیے عدالت کا عملہ، اسٹینو گرافر، ریڈرز ریکارڈ سمیت پہنچے۔ علاوہ ازیں بابر اعوان، ریحانہ ڈار، حسنین سنبل، نعیم پنجوتھا، علی اعجاز بٹر، شبلی فراز، عمران خان کی بہن علیمہ خان، وکیل تابش فاروق اور خالد یوسف چوہدری بھی اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔
بعد ازاں اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بھی اڈیالہ جیل پہنچے، جہاں ان کے سرکاری پروٹوکول اور مسلح اہل کاروں کو جیل میں داخلے سے روک دیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس اڈیالہ جیل
پڑھیں:
راولپنڈی، جی ایچ کیو حملہ سمیت 9 مئی کے 12 اہم مقدمات کی سماعت آج ہو گی
راولپنڈی:راولپنڈی میں 9 مئی کے سانحہ سے متعلق اہم مقدمات کی سماعت آج ضلع کچہری میں انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوگی۔
عدالت نے جی ایچ کیو حملہ سمیت 12 مقدمات کی سماعت مقرر کی ہے، تاہم آج بھی جیل ٹرائل نہیں کیا جائے گا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ ان مقدمات کی سماعت کریں گے۔ جی ایچ کیو حملہ کیس گزشتہ تین ماہ سے جیل ٹرائل میں التواء کا شکار ہے۔
اس مقدمے میں 119 گواہان نامزد ہیں جن میں سے اب تک 27 کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، جب کہ آج مزید 3 گواہوں کو طلب کیا گیا ہے۔
9 مئی کے دیگر 11 مقدمات میں چالان کی نقول کی تقسیم کا عمل بھی مکمل کیا جائے گا۔ شامل مقدمات میں جی ایچ کیو گیٹ 4 حملہ، آرمی میوزیم پر حملہ، صدر حساس عمارت کو جلانے اور میٹرو بس اسٹیشن کو نذر آتش کرنے جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔
آج کی سماعت کے دوران سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد بھی عدالت میں پیش ہوں گے، جبکہ عدالت نے عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل اور شوزب کنول کو گرفتار کر کے پیش کرنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔
کچہری میں ممکنہ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر پولیس کی جانب سے سخت ترین سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ عدالت کے اطراف میں نفری میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جا سکے۔