Jang News:
2025-07-08@01:38:23 GMT

سینیٹ میں سول کورٹس ترمیمی بل منظور

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

سینیٹ میں سول کورٹس ترمیمی بل منظور

—فائل فوٹو

سینیٹ نے سول کورٹس ترمیمی بل منظور کر لیا، بل وزیرِ مملکت شذرہ منصب نے منظوری کےلیے پیش کیا۔

اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وزیرِ مملکت کو علم ہی نہیں کہ بل میں ہے کیا، بہتر ہوتا کہ بل کی منظوری کے لیے وزیر قانون ایوان میں موجود ہوتے۔

اس کے علاوہ سینیٹ میں سول سرونٹس ترمیمی بل بھی شذرہ منصب کی جانب سے پیش کیا، جس کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔

سینیٹ: پاک افریقہ تعلقات کے فروغ کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

سینیٹ میں قرارداد نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کی جانب سے پیش کی۔

شذرہ منصب نے کہا کہ بل سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق ہے۔ 

علاوہ ازیں سینیٹ میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے پیش کیا۔

اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل کو بھی متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔

شبلی فراز نے کہا کہ ہم اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل کی مخالفت کریں گے۔

پاکستان بحریہ ترمیمی بل سینیٹ میں شذرہ منصب نے پیش کیا، پاکستان بحریہ ترمیمی بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سینیٹ میں پیش کیا پیش کی

پڑھیں:

متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کیس: حکومت کا تحریری جواب عدالت میں جمع

اسلام آباد ہائی کورٹ—فائل فوٹو

 اسلام آباد ہائیکورٹ میں متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف کیس میں حکومت کی جانب سے عدالت میں تحریری جواب جمع کروا دیا گیا ہے۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس انعام امین منہاس نے متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو کالعدم قرار دینے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ 

درخواستیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، اینکرز، اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر کی گئی ہیں۔ 

متنازع پیکا ایکٹ ترمیم 2025ء کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد ہائی کورٹ نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیم 2025ء کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دیں۔

سماعت کے دوران صدر پی ایف یو جے  افضل بٹ اور سیکریٹری آر  آئی یو  جے آصف بشیر چوہدری سمیت دیگر صحافی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ 

حکومت کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریری جواب جمع کرایا گیا جبکہ سرکاری وکیل نے بتایا کہ درخواست میں صوبائی حکومتوں کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

پی ایف یو جے کے وکیل یاسر امان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے 2016 کے پیکا ایکٹ اور 2025 کے ترمیمی ایکٹ کے درمیان فرق واضح کیا اور بتایا کہ ترمیمی ایکٹ میں سوشل میڈیا کمپلینٹ کونسل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ 

جسٹس انعام امین منہاس نے وکیل کو ہدایت کی کہ دلائل کے ساتھ ساتھ کوڈ آف کنڈکٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کی بھی وضاحت کریں تاکہ کیس کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔ 

بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔ آئندہ سماعت پر بھی  پی ایف یو جے کے وکیل یاسر امان دلائل جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • صوبے میں 740 عمارتیں خطرناک، جن میں سے 588 کراچی میں ہیں، وزیر بلدیات سندھ
  • پیوٹن کی جانب سے برطرف کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہی روسی وزیر نے خودکشی کرلی
  • متنازع پیکا ایکٹ کیس، حکومت نے عدالت میں جواب جمع کرادیا
  • سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر
  • تولیدی صحت مواد تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کے معاملے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی میں اختلاف
  • متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کیس: حکومت کا تحریری جواب عدالت میں جمع
  • کراچی: انتہائی مخدوش 51 عمارتیں گرانے کا فیصلہ، کمشنر سے تفصیلات طلب
  • متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف سماعت آج ہوگی
  • آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، سرکاری افسران کے اثاثے اب پبلک ہوں گے
  • تحقیقات کے لیے اعلی سطح کمیٹی قائم ایس بی سی اے افسران معطل