حکومت نے عازمین حج کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار کسے ٹھہرایا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے عازمین حج کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو ٹھہرا دیا۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دورہ سعودی عرب میں سعودی وزیر حج سے ملاقات ہوئی، حکومت عازمین حج کو سہولت کی فراہمی یقینی بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس نجی حج اسکیم کے تحت رواں برس 25 ہزار عازمین جاسکیں گے۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ 14 فروری کی ڈیڈ لائن تک صرف تین ہزار 600 لوگوں نے رقم جمع کروائی۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز عازمین کو پہنچنے والے نقصان کے ذمہ دار ہیں، جنہوں نے غفلت کی ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزیر مذہبی امور نے کہا کہ پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار تھا، حج کا 50 فیصد کوٹہ سرکاری اور اتنا ہی نجی شعبے کے لیے ہے۔
واضح رہے کہ پرائیویٹ حج اسکیم کے67 ہزار عازمین اس سال حج کی سعادت حاصل نہیں کر سکیں گے، ڈی جی حج کے خط کا جواب نہیں آیا۔
وزارت مذہبی امور نے پرائیویٹ حج اسکیم کے عازمین کی سعودی اکاؤنٹ والٹ میں منتقل ہونے والے کروڑوں ریال کی رقم فوری واپس لینی ہے یا اگلے حج میں ایڈجسٹ کرنی،25 مئی تک ریکارڈ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ67 ہزار عازمین حج سے محروم رہیں گے۔پاکستان سے حج مشن کے اکاؤنٹ میں رقوم14فروری تک منتقل نہ کیے جانے کی سزا پرائیویٹ حج اسکیم میں پاکستان اور بیرون ممالک سے درخواستیں دینے والے67 ہزار عازمین کو دے دی گئی۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کی اتحادی پی پی نے مجوزہ لوکل گورنمنٹ بل مسترد کر دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کراچی میں ٹریکس نظام کے تحت روزانہ 4 ہزار سے زائد چالان، حکومت کا حادثات میں کمی کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ٹریفک پولیس نے شہر میں ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کے نفاذ کے بعد اپنی کارکردگی کے ابتدائی اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
حکام کے مطابق شہر میں اب دستی چالان کا نظام مکمل طور پر روک دیا گیا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر 4 ہزار سے زائد ای چالان کیے جا رہے ہیں ، جن میں بنیادی طور پر سگنل توڑنا، سیٹ بیلٹ کا استعمال نہ کرنا، غیر قانونی پارکنگ اور تیز رفتاری کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔
ٹریفک پولیس کا دعویٰ ہے کہ خودکار نظام کے تحت ہونے والی فوری اور شفاف کارروائیوں سے نہ صرف ٹریفک حادثات میں کمی آئی ہے بلکہ شہری اب زیادہ محتاط انداز میں ڈرائیونگ کر رہے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ کیمرے ہر لمحہ ان کی نگرانی کر رہے ہیں۔
حکام نے شہریوں کو یہ بھی بتایا ہے کہ ای چالان کی تفصیلات پاکستان پوسٹ کے ذریعے ان کے گھروں کے پتوں پر بھی بھیجی جا رہی ہیں۔ حکام نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں واضح کمی لائی جا سکے۔