ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جید علمائے کرام کا کہنا تھا کہ ہر سال سعودی عرب میں پاکستانی حجاج کرام کی تعداد دنیا کے تمام ممالک سے زیادہ ہوتی ہے مگر افسوس اس بات کا ہے کہ اس سال پرائیویٹ حج کی سہولت حاصل کرنے والے 67000 ہزار حجاج کو روکے جانے کا امکان ہے۔  اسلام ٹائمز۔ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علما جامع خیرالمدارس کے مہتمم علامہ قاری محمد حنیف جالندھری، سابق وفاقی وزیر علامہ حامد سعید کاظمی، سینٹر رانا محمود الحسن، جمعیت اہلحدیث کے علامہ عنائت اللہ رحمانی اور کاروان سمیع اللہ مدنی کے ڈائریکٹر قاری امان اللہ مدنی سمیت دیگر علما نے مشترکہ پریس کانفرنس میں حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ حج پالیسی پر نظرثانی کرے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاکستان کے 67000 ہزار حجاج اسی سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں، اگر حکومت پاکستان سعودی حکومت سے فوری مذاکرات کرئے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستان کے حجاج شدید اضطراب اور بے چینی کا شکار ہیں، اگر پاک فوج جذبہ جہاد سے سرشار ہوکر جنگ جیت سکتی ہے تو حکومت پاکستان سعودی حکومت سے مذاکرات کرکے پرائیویٹ حجاج کرام کا مسئلہ بھی ایمانی جذبے کے ساتھ حل کر سکتی ہے۔ انہوں نے جمعہ کے دن کو فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منانے کا اعلان کیااور اسرائیلی جارحیت کی مزمت کی۔ جبکہ سینٹر رانا محمود الحسن نے جلد صدر پاکستان آصف علی زرداری سے ملاقات کا اعلان کیا۔ اس موقع پر ملک اسلم بھٹہ، مظفر اٹھنگل ایڈووکیٹ، حافظ انعام اللہ مدنی، محمد احمد مدنی، مولانا حبیب الرحمن، قاری یسین، زاہد مقصود اور علما بھی موجود تھے۔

 علامہ قاری محمد حنیف جالندھری، علامہ حامد سعید کاظمی اور علامہ عنایت اللہ رحمانی نے مزید کہا کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ہر سال سعودی عرب میں پاکستانی حجاج کرام کی تعداد دنیا کے تمام ممالک سے زیادہ ہوتی ہے مگر افسوس اس بات کا ہے کہ اس سال پرائیویٹ حج کی سہولت حاصل کرنے والے 67000 ہزار حجاج کو روکے جانے کا امکان ہے، حالانکہ ان ٹورز آپریٹرز نے اربوں ریال سعودی حکومت کو جمع کرا رکھے ہیں، ہمیں احساس ہے کہ حکومت ہنگامی حالت کا شکار تھی لیکن اب فتح یاب ہونے کے بعد حکومت کی اولین ترجیح حجاج کرام کا مسئلہ حل کرنا ہونا چاہئیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ حجاج کرام ابھی تک پر امید ہیں کہ وہ اسی سال حج کے لئے جائیں گے، اگر خدا نخواستہ حجاج نا امید ہوئے تو ان کی جانب سے ردعمل بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائے کیونکہ پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز نے سعودی حکومت اور وزارت حج کو بینکوں کے ذریعے ادائیگیاں کر دی ہیں، چنانچہ ملک بھر کر پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز سعودی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ فوری طور پر 67000 حجاج کو حج کی سعادت حاصل کرنے کی اجازت دیں، اگر کسی وجہ سے ایسا اس سال ممکن نہیں ہے تو پھر یا تو حجاج کی رقوم واپس کی جائیں اور جو حجاج آئندہ سال حج کے خواہش مند ہیں انہیں آئندہ سال کی اجازت کے لئے ابھی سے اعلان کیا جائے۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے اگر وزیراعظم میاں شہباز شریف، صدر پاکستان آصف علی زرداری، آرمی چیف فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر اور وزیر مذہبی امور ذاتی دلچسپی لیں اور فوری طور پر سعودی حکومت سے مذاکرات کئے جائیں تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ اس موقع پر سینیٹر رانا محمود الحسن نے کہا وہ بہت جلد صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی سمیت وزیراعظم اور وزیر مذہبی امور سے بات چیت کریں گے جبکہ ہم پہلے بھی وزیر اعظم سے بات کر چکے ہیں قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ حکومت 18 سال سے کم عمر کی شادی پر پابندی کا بل واپس لے اور صدر مملکت اس بل پر دستخط نہ کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سعودی حکومت سے حنیف جالندھری پرائیویٹ حج انہوں نے کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

میرے اوپر انڈوں سے حملے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، بدتمیزی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا، علیمہ خان

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والوں کا مقصد واقعے کو پی ٹی آئی کے کارکنان سے جوڑنا تھا، جن دو خواتین نے مجھ پر اںڈا پھینکا انہیں پولیس نے بچایا۔

علیمہ خان نے کہا کہ پولیس نے پہلے دونوں خواتین کو حراست میں لینے کا بتایا لیکن بعد میں انہیں چھوڑ دیا۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے 4 بندے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: علیمہ خان پر انڈے پھینکنے والی خواتین حراست میں لیے جانے پر اڈیالہ چوکی منتقل

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ماں بیٹی پر اس طرح کا حملہ ہوگا تو کوئی برداشت نہیں کرے گا۔ ہمارا معاشرہ اور دین اس طرح کے رویے کی اجازت نہیں دیتا، دو سالوں سے ہم جیل آرہے ہیں لیکن کبھی اس طرح کا واقعہ نہیں ہوا تھا۔

علیمہ خان نے دعویٰ کیا کہ چند لوگوں کو ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے، کل بھی ہمارے ساتھ اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا تھا، کل کسی نے جیل کے باہر ہمیں پتھر بھی مارے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا تھا وہ ہم پہنچائیں گے، ہمارے وکلا جی ایچ کیو حملہ کیس کی اے ٹی سی منتقلی کو چیلنج کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • شہر میں قائم پرائیویٹ پارکنگ سٹینڈز کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ
  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • حکومت زرعی پالیسیوں میں کسان کو ریلیف فراہم کرے، علامہ مقصود ڈومکی
  • دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
  • اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
  • میرے اوپر انڈوں سے حملے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، بدتمیزی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا، علیمہ خان
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
  • سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
  •  صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید