پیوٹن اور ایمانوئل میکرون کا رابطہ، ایران کے ایٹمی پروگرام پر تفصیلی بات چیت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
فرانسیسی صدر نے روسی صدر کو بتایا کہ ایران کا جوہری پروگرام اور میزائل خطے کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، ایران آئی اے ای اے سے تعاون کرے اور این پی ٹی معاہدے پر عمل کرے، ایرانی ایٹمی پروگرام اور میزائل سسٹم کے سفارتی حل کیلئے پر عزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ روسی صدر اور فرانسیسی صدر کے درمیان 2 گھنٹے طویل ٹیلی فونک رابطہ ہوا، ایران کے ایٹمی پروگرام پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بتایا کہ ایران کا جوہری پروگرام اور میزائل خطے کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، ایران آئی اے ای اے سے تعاون کرے اور این پی ٹی معاہدے پر عمل کرے، ایرانی ایٹمی پروگرام اور میزائل سسٹم کے سفارتی حل کیلئے پر عزم ہیں۔ روسی صدر پیوٹن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام پر امن مقاصد کیلئے ہے، ایران کی سلامتی اور خودمختاری کا احترام کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ این پی ٹی کے تحت ایران جوہری توانائی کے پروگرام کو جاری رکھ سکتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پروگرام اور میزائل ایٹمی پروگرام
پڑھیں:
وزیراعظم سے حافظ نعیم کا ٹیلی فونک رابطہ، مشتاق احمد خان کی رہائی کیلئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ
حافظ نعیم کی جانب سے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا، کہا پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے۔ کسی ایسے پلان کی حمایت نہیں کرنی چاہئیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ حافظ نعیم نے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی رہائی اور بازیابی کیلئے کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ اس سلسلے میں وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ذمہ داری لگا دی گئی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہم نے واضح کیا ہے کہ یہ صرف جماعت اسلامی کا معاملہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے حوالے سے اس کی اہمیت ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں سخت قابل مذمت ہیں۔
حافظ نعیم کی جانب سے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا، کہا پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے۔ کسی ایسے پلان کی حمایت نہیں کرنی چاہئیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔
وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آزاد کشمیر کی تشویشناک صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کیساتھ احتیاط کا برتاؤ کیا جائے۔ حکومت ذمہ داری کیساتھ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالے اور ایسا کوئی بیانیہ جو صرف چند لوگ کے زیراثر ہے، اسے تمام کشمیریوں کا مؤقف نہ سمجھا جائے۔