صدر پیوٹن اور صدر میکرون کا دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ، ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، جس میں ایران کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کے خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے گفتگو کے دوران خدشہ ظاہر کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام اور میزائل نظام خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائے۔
روسی صدر پیوٹن نے ایرانی موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جوہری توانائی کی ترقی جاری رکھے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کیا جانا چاہیے۔
فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام اور میزائل سسٹم سے جڑے خدشات کا سفارتی حل نکالنے کے لیے فرانس پرعزم ہے۔
دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر اتفاق کیا اور کہا کہ سفارتی کوششوں کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہی بہترین راستہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جوہری پروگرام اور میزائل کہ ایران
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال خصوصاً غزہ میں جاری بحران پر تفصیلی بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے، اسرائیل کا حماس کے بیان کے بعد ردعمل
اس موقع پر وزرائے خارجہ نے جاری سفارتی کوششوں کا جائزہ لیا، جن میں نیویارک میں 8 عرب-اسلامی ممالک اور امریکا کے درمیان ہونے والے مشاورتی اجلاس بھی شامل تھے۔ ان کوششوں کا مقصد فوری اور پائیدار جنگ بندی، بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ میں دیرپا امن کا قیام ہے۔
ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیرِ خارجہ کے مسلسل رابطے اور تعمیری کردار کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر حماس کے جواب سمیت تازہ پیشرفت پر بھی گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا
دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطینی عوام کی حمایت کے اپنے عزم کو دہرایا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ عرب و اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے ساتھ قریبی روابط جاری رکھے جائیں گے تاکہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر منصفانہ، جامع اور دیرپا امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار اسرائیل پاکستان سعودی عرب شہزادہ فیصل بن فرحان صدر ٹرمپ غزہ وزیر خارجہ