پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے 337 افراد جاں بحق، لواحقین کیلیے فی کس 20 لاکھ امداد کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
گزشتہ دو روز کے دوران مختلف حادثات میں اب تک 337 افراد جاں بحق اور 178 زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں 263 مرد، 29 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں جب کہ زخمیوں میں 123 مرد، 23 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ پی ڈی ایم اے نے جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران مختلف حادثات میں اب تک 337 افراد جاں بحق اور 178 زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں 263 مرد، 29 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں جب کہ زخمیوں میں 123 مرد، 23 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 159 گھر وں کو نقصان پہنچا۔ جس میں 97 گھروں کو جزوی اور 62 گھر مکمل منہدم ہوئے۔ سیلاب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر میں اب تک مجموعی طور پر 208 افراد جابحق ہوئے جبکہ متعدد لاپتہ ہیں۔ یہ حادثات صوبے کے مختلف اضلاع سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع باجوڑ اور بٹگرام ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشوں کا سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی ہدایت پر متاثرہ اضلاع کے لیے فوری امدادی فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں اور تمام اداروں کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں مسلسل رابطے میں ہیں اور صورتحال کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے نے کہا کہ سیاحتی مقامات پر بند شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، جب کہ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کریں۔
پی ڈی ایم اے کی امدادی ٹیمیں، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اب تک 3567 افراد کو بچایا جا چکا ہے جب کہ 3817 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ امدادی سرگرمیوں میں 545 اہل کار اور 90 گاڑیاں و کشتیاں حصہ لے رہی ہیں۔ دوسری جانب ریسکیو 1122 کے مطابق بونیر کی 3 تحصیلوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے، جہاں ملبے تلے دبے افراد کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ ریسکیو ٹیموں نے رات بھر امدادی کام جاری رکھا اور متاثرہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بچے شامل ہیں پی ڈی ایم اے خواتین اور کے مطابق
پڑھیں:
کانگو، کان کنوں کے وزن سے پل کان کے اوپر جا گرا، نیچے دب کر 43 افراد ہلاک
LUALABA, DR CONGO:افریقی ملک کانگو کے صوبے لوالابا میں تانبے کی کان دھنسنے کے المناک حادثے میں 43 کان کنوں کی موت ہوگئی۔
قطری ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کان میں پل گر گیا اور اس کے نتیجے میں متعدد افراد دب کر ہلاک ہوگئے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ اب تک 43 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور تلاش کا عمل جاری ہے،
تاہم شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو حادثے کے مقام تک پہنچنے میں مشکلات پیش آئیں۔
امدادی ٹیموں نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
اس حادثے کا سبب غیر قانونی کان کنوں کا زبردستی کان میں داخل ہونا تھا جو اس خطرناک علاقے میں کام کرنے کے لیے غیر قانونی طور پر داخل ہو گئے تھے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ڈوبے ہوئے حصے پر عارضی پل بنایا گیا تھا جس پر زیادہ تعداد میں کان کنوں کے گزرنے کی وجہ سے پل گر گیا اور یہ سانحہ پیش آیا۔