پاک فوج کی گلگت بلتستان میں امدادی کارروائیاں جاری، باغیچہ روڈ 18 گھنٹوں میں بحال
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
پاک فوج کی امدادی کارروائیاں گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تیزی سے جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسکردو میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے جگلوٹ روڈ باغیچہ کے مقام پر پل بہہ جانے سے روڈ بند ہو گیا تھا، جس کے باعث سکردو کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
پاک فوج، ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کی مشترکہ کوششوں سے اس روڈ کی مرمت کا عمل 18 گھنٹوں میں مکمل کیا گیا۔ روڈ بحال ہونے کے بعد مسافر اور مال بردار گاڑیاں اپنی منزل کی جانب گامزن ہو چکی ہیں۔
اسکردو میں قدرتی آفات کے بعد فوری بحالی ایک بڑا چیلنج ہے، پاک فوج اور سول انتظامیہ کی مشترکہ کاوشیں ناممکن کو ممکن بنا رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاک فوج
پڑھیں:
ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کے باعث ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے شہریوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق بارشوں کے باعث بالخصوص پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق اسلام آباد، پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارش کا امکان ہے، جبکہ سندھ کے کئی اضلاع، بشمول کراچی، میں بھی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ادارے نے خبردار کیا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات رونما ہوسکتے ہیں، جس سے مقامی آبادی اور مسافروں کو مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
این ڈی ایم اے نے اپنے الرٹ میں شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بالخصوص وہ علاقے جہاں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی مقامی انتظامیہ کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات یقینی بنائیں۔
دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑے جانے اور نئی بارشوں کے باعث پنجاب اور بالائی علاقوں میں سیلابی خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔