سیلاب متاثرین سے اظہارِ ہمدردی، یو اے ای میں یومِ آزادی کی تقریبات ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اگست 2025ء ) پاکستان میں سیلاب متاثرین سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے یو اے ای میں یومِ آزادی کی تقریبات ملتوی کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی نے حالیہ سیلاب کے باعث پاکستان کے مختلف علاقوں بشمول خیبر پختونخواہ کے اضلاع بونیر، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ و دیگر علاقوں اور کشمیر و گلگت بلتستان میں قیمتی جانوں اور گھروں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
(جاری ہے)
اس حوالے سے سفارت خانہ کی جانب سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ المیہ ناصرف متاثرہ خاندانوں بلکہ پوری قوم کے لیے ایک کڑا امتحان ہے، فیصل نیاز ترمذی نے متحدہ عرب امارت میں بسنے والے پاکستانی کمیونٹی سے اپیل کی ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم وطنوں کے ساتھ کھڑے ہوں، غم بانٹیں اور ہر ممکن تعاون کریں۔ یو اے ای میں پاکستانی سفیر کا مزید کہنا ہے کہ اس افسوسناک سانحہ کے پیشِ نظر متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے متحدہ عرب امارت میں منعقدہ یومِ آزادی کی تقریبات ملتوی کردی گئی ہیں، اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا کرے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات میں قومی دن پر چار چھٹیاں مل گئیں
متحدہ عرب امارات کے قومی دن کے موقع پر دو روہ عام تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے جس سے عوام کو ایک ساتھ چار چھٹیاں مل گئیں۔
عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کا قومی دن یکم اور 2 دسمبر کو ملی جوش و جذبے کے ساتھ شایان شان طریقے سے منایا جائے گا جس کے لیے بھرپور تیاریاں کی گئی ہیں۔
ہمیشہ کی طرح اس بار بھی حکومت نے قومی دن کے موقع پر یکم اور 2 دسمبر کو عام تعطیلات کا اعلان کیا ہے جو بروز پیر اور منگل ہوں گی۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں ہفتہ وار تعطیلات ہفتے اور اتوار کے روز ہوتی ہیں اس طرح عوام کو ہفتے سے منگل تک چار روز کی چھٹیاں مل جائیں گی۔
خیال رہے کہ وزارت تعلیم نے بھی سرکاری اور نجی اسکولوں میں یکم اور دو دسمبر کو دو دن کی تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں ایک ایسا قانون بھی پاس کی کیا گیا ہے جس کے تحت قومی تعطیلات اگر ویک اینڈ سے ایک دو روز قبل آئیں تو اسے بڑھا کر ہفتہ وار تعطیلات تک لایا جا سکتا ہے۔
اس کا مقصد بھی ملازم پیشہ افراد کو زیادہ سے زیادہ وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزارنے اور سیاحت کو فروغ دینا ہے۔