چین ریاضی کا مستقبل ہے،فیلڈز میڈل یافتہ آندرے اوکونکوف
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
چین ریاضی کا مستقبل ہے،فیلڈز میڈل یافتہ آندرے اوکونکوف WhatsAppFacebookTwitter 0 9 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ : آندرے اوکونکوف 1969 میں ماسکو میں پیدا ہوئے تھے۔ 2006 میں ، 37 سالہ اوکونکوف نے فیلڈز میڈل جیتا ، جسے “ریاضی کے شعبے میں نوبل انعام” کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ حالیہ برسوں میں اوکنکوف چینی تعلیمی برادری کے ساتھ قریبی تبادلوں میں رہے اور انہوں نے مسلسل تین سال تک بنیادی سائنس پر بین الاقوامی کانفرنس میں ایک اہم مہمان کے طور پر شرکت کی ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ایک غیر ملکی ماہر تعلیم کی حیثیت سے ،اوکونکوف نے چائنا میڈیا گرو پ کو دیئے گئے ایک حالیہ خصوصی انٹرویو میں کہا کہ چین بلاشبہ ریاضی کا مستقبل ہے۔ اوکونکوف نے کہا کہ چین میں ریاضی کی ایک طویل روایت ہے اور دوسری جانب چین میں نوجوانوں کی حیرت انگیز تعداد موجود ہے جو ریاضی پر تحقیق انتہائی جوش و جذبے سے کر رہے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اب تک ریاضی واحد زبان ہے جو بعض مظرنامے اور مسائل کو درستگی کے ساتھ بیان کر سکتی ہے۔
اس کی خوبصورتی سخت منطق سے آتی ہے ، جو اس پورے شعبےکے لئے ایک ٹھوس فریم ورک فراہم کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ریاضی ایک زندہ شعبہ بھی ہے جو انفرادیت کے اظہار کی اجازت دیتا ہے۔ لوگ مختلف شعبوں کے اوزار کا استعمال کرتے ہوئے مختلف نقطہ نظر سے اسے تلاش کرسکتے ہیں۔ اوکونکوف نے کہا کہ چین کے زیر اہتمام بین الاقوامی بنیادی سائنس کانفرنس کی کئی اہم اقدار ہیں۔ یہ کانفرنس چین کو بین الاقوامی برادری کے قریب لائی ہے۔جب لوگ اپنی آنکھوں سے چین کی ترقی، تعلیم، سائنسی اور تکنیکی طاقت اور ٹیلنٹ ٹریننگ کو دیکھیں گے،تو وہ محسوس کریں گے کہ وہ چین کے بارے میں انتہائی پرانا یا متعصب تصور رکھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکومت سیکھنے والے معاشرے کی تعمیر کی وکالت کرتی ہے، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی حمایت کرتی ہے اور ریاضی جیسے بنیادی علوم کی ترقی کی حمایت کرتی ہے، جسے وہ خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔خصوصی انٹرویو کے دوران اوکونکوف کی چین کی روایتی ثقافت سے محبت متاثر کن ثابت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ چین کی طویل تاریخ اور گہرے ثقافتی ورثے ہیں۔ آج ریاضی کے میدان میں چین نے زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں، جو ان کی نظر میں ایک حیرت انگیز ربط تشکیل دیتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان سے بدترین شکست پر بوکھلاہٹ، بھارتی ایئرچیف کا 6 پاکستانی طیارے مار گرانے کا مضحکہ خیز بیان پاکستان سے بدترین شکست پر بوکھلاہٹ، بھارتی ایئرچیف کا 6 پاکستانی طیارے مار گرانے کا مضحکہ خیز بیان نیب نے 6 ماہ کے دوران 547 ارب روپے سے زائد لوٹی گئی رقوم ریکور کیں نئی انڈسٹریل پالیسی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کا فیصلہ گندم کی کاشت سے قبل کسانوں کو 100 ارب روپے کے بلاسود قرضے دینے پر اتفاق جناح ہاؤس، عسکری ٹاور حملہ کیس: عمر ایوب کی ضمانت کی درخواستیں خارج نیب کا عوامی مفاد کے تحفظ اور لوٹی گئی قومی دولت کی بازیابی کے لیے عزم کا اعادہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دیا جائے، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے حکومتی انٹرا کورٹ اپیلوں کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس میں ملٹری ٹرائل کے 5 ججز کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا اور اپیل کے حق کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کو 45 دن میں قانون سازی کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 7 مئی کو انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کی تھیں۔ جسٹس امین الدین خان نے 68 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے 47 صفحات کا اضافی نوٹ لکھا۔
جسٹس امین، جسٹس حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شاہد بلال نے اضافی نوٹ سے اتفاق کیا، جبکہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم افغان نے اختلافی نوٹ تحریر کیا۔
مزید پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ نے ملٹری کورٹ سے سنائی گئی سزاؤں کو درست قرار دے دیا
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ میں بنیادی ضابطہ موجود ہے، لیکن عام شہریوں کے لیے مناسب اپیل فورم کا فقدان ہے۔ فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ شہریوں کے لیے ہائی کورٹ میں آزادانہ اپیل کے لیے قانون سازی ضروری ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دیا جائے اور حکومت اس کے لیے 45 دن کے اندر قانون سازی کرے۔ کیس کے دوران اٹارنی جنرل نے کئی بار حکومتی ہدایات کے لیے وقت مانگا اور عدالت کو یقین دلایا کہ عدالتی حکم کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور پارلیمنٹ میں قانون سازی کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپیل کا حق سپریم کورٹ سزا یافتہ ملزمان ملٹری کورٹ