یہ بیان کرتے ہوئے کہ قابض اسرائیلی رژیم کیجانب سے ایران پر مسلط کردہ جنگ کا اصلی مقصد ایرانی نظام حکومت کا خاتمہ تھا، معروف مصری تجزیہ کار نے اعلان کیا کہ اس حملے میں تل ابیب کی ذلت آمیز شکست کے سبب تہران پہلے سے زیادہ مستحکم ہوا ہے لہذا اب چین و روس کو بھی مضبوطی کیساتھ ایران کیساتھ آ کھڑا ہونا چاہیئے! اسلام ٹائمز۔ مصر کے معروف سیاستدان و تجزیہ کار حمدین صباحی نے ایران کے خلاف غاصب صیہونی رژیم کی 12 روزہ جنگ کے بارے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف قابض صیہونی دشمن کی جارحیت کو ذلت آمیز شکست ہوئی ہے جس کے بدولت ایران اپنی قومی و جمہوری قوت کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا، تاہم، اگر خدا نخواستہ ایران ٹوٹ گیا تو اسرائیلی جارحیت کا اگلا ہدف، خطے کے بڑے ممالک جیسا کہ مصر، سعودی عرب اور ترکی ہوں گے۔ لبنانی چینل المیادین کے خصوصی پروگرام "اگر ممکن ہو" میں گفتگو کرتے ہوئے حمدین صباحی کا کہنا تھا کہ ایران، مشرق وسطی سے متعلق اسرائیل کے گھناؤنے منصوبے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے لہذا ایران کو راستے سے ہٹانے اور تنہاء کرنے کے لئے اس جعلی رژیم کو، کسی نہ کسی طور جنگ شروع کرنا ہی تھی تاکہ ایران بھی ایک "منحصر" ملک میں بدل جائے، اور یہی وجہ ہے کہ اس نے جنگ شروع کی جو 12 روز تک جاری رہی لیکن آخر کار اس نے خود ہی جنگ بندی کا مطالبہ بھی شروع کر دیا۔

مصری سیاستدان و تجزیہ کار نے تاکید کی کہ غاصب اسرائیلی رژیم کی جارحیت اب بھی "ختم" نہیں ہوئی اور نہ ہی کبھی ہو گی جبکہ عربی-ایرانی-ترکی تہذیبی مثلث، ایران کے لئے "تکمیلی مزاحمتی منصوبہ" ثابت ہو سکتی ہے درحالیکہ یہ نئے مشرق وسطی کے تسلط پسند منصوبے کے خلاف، شامی خطے کی بقا کے لئے بھی ایک سنہری اصول ہے لہذا ان تینوں فریقوں کے درمیان سنجیدہ مذاکرات کو فعال ہونا چاہیئے۔

حمدین صباحی نے تاکید کی کہ ایک تکمیلی نکتہ یہ بھی ہے کہ "شام" اور اس کے وسط میں "مشرق وسطی" پر تسلط کی جدوجہد؛ دراصل مستقبل قریب کے نئے عالمی نظام کے لئے جدوجہد ہے لہذا چین و روس کو بھی مزید سنجیدہ اقدامات اٹھانے چاہیئیں تاکہ وہ واضح، شفاف اور دوٹوک انداز میں ایران کے ساتھ آ کھڑے ہوں؛ نہ صرف ایران کے تحفظ کے لئے بلکہ اپنے، اپنے مفادات اور دنیا بھر میں اپنے مقام و کردار کے تحفظ کے لئے بھی!

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیلی رژیم نے درحقیقت ایران کو خود سے دور کرنے اور اپنے تسلط کے تحت مشرق وسطی کا نیا نظام قائم کرنے کے لئے ہی حملہ کیا تھا، اگرچہ اس نے یہ اعلان کر رکھا تھا کہ اس کا مقصد ایرانی جوہری صلاحیت یا اس کے میزائل پروگرام کو تباہ کرنا ہے، لیکن یہ دونوں بنیادی مقاصد نہ تھے جبکہ اس کا بنیادی مقصد ایران پر برسراقتدار حکومتی نظام کا تختہ الٹنا اور اسرائیلی کنٹرول کے تحت ایک نیا مشرق وسطی بنانا تھا۔

معروف مصری سیاستدان نے تاکید کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر کہا کہ امریکی-صیہونی جارحیت کا اولین و آخرین ہدف ایران پر برسر اقتدار اسلامی نظام حکومت کا خاتمہ ہے کیونکہ یہ حکومت اس قوم کے خودمختار عزم کا نتیجہ ہے اور جیسا کہ امریکہ بڑا شیطان اور اسرائیل چھوٹا شیطان ہے، ان کا اولین مقصد اسلامی جمہوریہ ایران کی "خود مختار حکومت" کا تختہ الٹنا جبکہ دوسرا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنا ہے۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں ان کا کہنا تھا کہ  دشمن کے شوم منصوبوں کے برعکس، اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف مسلط کردہ اس جنگ سے اپنے بھرپور قومی اتحاد و قومی خود مختاری کے ہمراہ کامیابی کے ساتھ باہر نکلا بلکہ اس نے اپنے ایٹمی پروگرام کو بھی، قانون کے مطابق، بغیر کسی توقف کے محفوظ رکھا اور اب وہ اسے مزید ترقی دینے کا ارادہ رکھتا ہے!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مقصد ایران تجزیہ کار ایران کے ہے لہذا کے لئے

پڑھیں:

ایران اسرائیل جنگ بندی، ایل پی جی کی قیمتیں پرانی سطح پر واپس آنے لگیں

— فائل فوٹو

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی سے ملک میں مائع پیٹرولیم گیس ( ایل پی جی) کی قیمتیں واپس پرانی سطح پر آنے لگیں۔

ایل پی جی کی فی کلو قیمت 20 روپے کم ہو کر 280 روپے کلو ہوگئی ہے۔ جنگ کے آغاز سے قبل فی کلو ایل پی جی کا بھاؤ 220 روپے کلو تھا۔

ایران اور اسرائیل کی جنگ کے دوران ایل پی جی کا بھاؤ 320 روپے فی کلو تک پہنچ گیا تھا۔

اسرائیل، ایران کشیدگی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ

اسرائیل اور ایران کشیدگی کے اثرات کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ ایران اسرائیل جنگ سے ملک میں ایل پی جی کا سنگین بحران پیدا ہوگیا تھا۔

ایران اور اسرائیل میں جنگ کے باعث ایرانی سرحد سے غیر قانونی طریقے سے پاکستان میں ایرانی پیٹرول کی ترسیل بند ہوگئی تھی، جس سے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں ایرانی پیٹرول اور دیگر مصنوعات کی قیمتیں بھی بڑھ گئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران اسرائیل کی امکانی استعداد
  • مشرق وسطیٰ،میں اب کیا ہوگا
  • وزیر اعظم کا ایرانی سفارتخانے کا دورہ، تعزیتی کتاب پر اپنے تاثرات درج کئے
  • اسرائیل جنگ میں 900 سے زائد ایرانی شہری شہید
  • ایران اسرائیل جنگ بندی، ایل پی جی کی قیمتیں پرانی سطح پر واپس آنے لگیں
  • اسرائیل نے جان لیا ہے کہ "ایرانی نظام حکومت کی سرنگونی" کا ہدف محض توہم ہے، حزب اللہ
  • تجزیہ کار سید کاشف علی کا حالیہ ایران اسرائیل جنگ پر خصوصی انٹرویو
  • ایرانی فوج کے سربراہ کا اسرائیل سے جنگ میں حمایت پر پاکستان سے اظہار تشکر
  • موضوع:استقامت، راه ولایت فقیه