’میرے ساتھ ایسا کیوں کیا جارہا ہے؟‘، اسپنر اسامہ میر پی سی بی کے رویے پر پھٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
لیگ اسپنر اسامہ میر نے کہا ہے کہ اگر انہیں کسی دوسرے ملک سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی پیشکش موصول ہوئی تو وہ اس پر سنجیدگی سے غور کریں گے۔ قومی ٹیم میں نظر انداز کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنا کیریئر غیر یقینی میں نہیں رکھ سکتے۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ اسپنر نے حال ہی میں انگلینڈ کے ووسٹرشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب سے 3 سالہ ٹی20 معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت وہ 2026 میں غیر ملکی کھلاڑی کے طور پر جبکہ 2027 سے مقامی پلیئر کے طور پر کھیلنے کے اہل ہو جائیں گے۔
Usama Mir “PCB didn’t respond to my calls regarding a fitness test.
— Saj Sadiq (@SajSadiqCricket) August 8, 2025
مزید پڑھیں: پی سی بی کا اسامہ میر کو غیر ملکی لیگ کھیلنے کی اجازت دینے سے انکار
ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے اسامہ میر نے کہا کہ کرکٹر کا کام کرکٹ کھیلنا ہے۔ اگر کسی بھی ملک سے اعلیٰ سطح پر کھیلنے کا موقع ملتا ہے تو انکار نہیں کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی ٹیم میں مسلسل نظر انداز کیے جانے پر افسوس ہے۔ صرف ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر غیر یقینی کا شکار نہیں رہ سکتا۔ اگر بیرونِ ملک معیاری کرکٹ کے مواقع ملیں گے تو بھرپور فائدہ اٹھاؤں گا۔
واضح رہے کہ اسامہ میر پاکستان کی جانب سے اب تک 12 ون ڈے اور 5 ٹی20 انٹرنیشنل میچز میں نمائندگی کرچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیشنل کرکٹ لیگ اسپنر اسامہ میر ووسٹرشائر کاؤنٹی کرکٹ کلبذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انٹرنیشنل کرکٹ لیگ اسپنر اسامہ میر
پڑھیں:
حقائق سامنے لانے کی وجہ سے یہ لوگ میرے پیچھے پڑے ہیں: عمر ایوب
— فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ میں حقائق سامنے لاتا ہوں، اس لیے یہ لوگ میرے پیچھے پڑے ہیں۔
عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 سالوں میں یہ 2 ہزار ارب روپے کا اسکینڈل سامنے آیا ہے، اسکینڈل میں پی ڈی ایم کی پہلی اور موجودہ حکومت ملوث ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ نگراں حکومت بھی اس اسکینڈل میں ملوث ہے، ان کی ساری انگلیاں گھی میں تھیں اور بہتی گنگا سے پیسے نکالے ہیں، انہوں نے اسکیموں میں اپنے کمیشن لیے اور ٹھیکیداروں کو پیسے منتقل کیے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ بیوروکریٹس بھی اس اسکینڈل میں ملوث ہیں، 500 ارب روپے سے زیادہ شوگر کا اسکینڈل ہے، ان اسکینڈلز پر نیب آنکھیں بند کر کے سو رہی ہے۔