بھارتی کھلاڑی ویرات کوہلی کی تازہ تصویر نے مداحوں کو چونکا دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
بھارتی کرکٹ اسٹار ویرات کوہلی کی ایک نئی تصویر منظرِ عام پر آئی جس میں وہ لندن میں شاش کرن نامی شخص کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ اگرچہ اس شخص کی شناخت سوشل میڈیا پر واضح نہیں ہو سکی، لیکن مداحوں کی تمام تر توجہ ویرات کوہلی کی سفید داڑھی پر مرکوز ہو گئی۔ ان کی ظاہری تبدیلی اتنی نمایاں ہے کہ کچھ لوگ انہیں پہچان بھی نہ سکے۔ 36 سالہ کوہلی اب 37 کے قریب ہیں، اور ان کی عمر اور داڑھی میں چمکتی سفیدی نے شائقین کو چونکا دیا ہے۔
Shash Kiran with King Kohli ???? ???? pic.
— Johns. (@CricCrazyJohns) August 8, 2025
یہ تصویر اس وقت سامنے آئی ہے جب کوہلی کو آخری بار 10 جولائی کو یوراج سنگھ کے ایک ایونٹ میں عوامی طور پر دیکھا گیا تھا۔ صرف چند ہفتوں بعد ان کی بدلی ہوئی حالت نے سوشل میڈیا پر چہ میگوئیاں شروع کر دی ہیں۔
اسی تقریب میں کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر مختصراً بات کی تھی۔ انہوں نے مذاقاً کہا تھا، ’میں نے دو دن پہلے داڑھی رنگی ہے، اور جب ہر چار دن بعد داڑھی رنگنی پڑے تو سمجھ جائیں وقت آ چکا ہے‘۔ اگرچہ ان کا یہ جملہ مذاق کے طور پر لیا گیا، لیکن ان کی حالیہ تصویر نے اس بات کی سچائی کو مزید نمایاں کر دیا ہے۔
ویرات کوہلی کی تصویر پر صارفین مختلف تبصرے کرتے نظر آئے، ایک صارف نے کہا کہ اپنی داڑھی کو رنگ لیں۔
Kohli bhai beard colour kar lo ???? pic.twitter.com/nSiVvtEWuy
— ` (@viratkohli_un) August 8, 2025
ایک سوشل میڈیا صارف نے ویرات کوہلی کا جملہ دہرایا کہ ’اگر آپ کو ہر چار دن بعد اپنی داڑھی رنگنی پڑے، تو سمجھ جائیں وقت آ گیا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ویرات کوہلی غلط نہیں تھے۔
If you have to color your beard every four days, that’s when you know — Virat Kohli wasn’t wrong. ???? pic.twitter.com/OA59VyeCJx
— Ishi.❤️ (@ishi_178) August 7, 2025
گگن نامی صارف نے کہا کہ آپ ویرات کوہلی ہوں یا مزدور رمیش، بالوں کا جھڑنا اور سفید ہونا کسی کے بس میں نہیں۔
Whether you are Virat Kohli or laborer Ramesh, you cannot stop the problem of hair fall and greying ???? pic.twitter.com/OatCuo8xJV
— Gagan???????? (@1no_aalsi_) August 8, 2025
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ویرات کوہلی کی سفید داڑھی خبروں یا سوشل میڈیا کا موضوع بنی ہو۔ جولائی 2023 میں، کوہلی نے اپنی اہلیہ انوشکا شرما کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں ان کی داڑھی کی سفیدی مداحوں کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ دھونی کی طرح کوہلی کی بھی نسبتاً کم عمر میں سفید داڑھی ہونے لگی، جو کہ بھارتی کپتانی کے دباؤ کا ایک عکاس ہے۔
جب کوہلی نے 2022 کے آغاز میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، انوشکا نے ایک جذباتی پیغام میں لکھا تھا ’مجھے یاد ہے جب ہم تینوں ایم ایس، آپ اور میں بیٹھے بات کر رہے تھے اور ایم ایس نے مذاق میں کہا تھا کہ تمہاری داڑھی جلد سفید ہو جائے گی۔ اس دن کے بعد میں نے صرف داڑھی نہیں بلکہ آپ میں بے پناہ پختگی دیکھی ہے‘۔
ویرات کوہلی نے گزشتہ سال بھارت کے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے کے بعد ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا تھا، جو ایک متوقع فیصلہ تھا۔ لیکن مداح اس وقت چونک گئے جب انہوں نے رواں سال مئی میں اچانک ٹیسٹ کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ یہ اعلان انہوں نے انسٹاگرام پر اس وقت کیا جب بھارت کی انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم منتخب کی جا رہی تھی۔
کوہلی کی واپسی اگست میں متوقع تھی، لیکن بھارت کا دورہ بنگلہ دیش ملتوی ہونے کے باعث وہ میدان میں نہیں اتر سکے۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ وہ اکتوبر میں آسٹریلیا کے خلاف تین ون ڈے اور پانچ ٹی 20 میچز کی سیریز میں ایک بار پھر بھارتی ٹیم کی نمائندگی کرتے نظر آئیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈین کرکٹ انوشکا شرما ویرات کوہلی ویرات کوہلی ریٹائرمنٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈین کرکٹ انوشکا شرما ویرات کوہلی ویرات کوہلی ریٹائرمنٹ ویرات کوہلی کی سوشل میڈیا کوہلی نے انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان سے روابط توڑنے میں مفاد نہیں، بات چیت واحد راستہ، سابق بھارتی وزیر
کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت میں کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر مانی شنکر ائیر نے فرنٹ لائن میگزین میں شائع اپنے مضمون میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق کہا ہے کہ پاکستان سے روابط توڑنے میں بھارت کا مفاد نہیں ہے بات چیت ہی واحد راستہ ہے،پرانی شکایات دہرانے اور دشمنی نبھانے سے امن کے امکانات ختم ہو جاتے ہیں، بات چیت بند رکھنے سے دہشت گردی نہیں رکی، خیرسگالی کے دروازے بند ہوئے، برتری کا زعم اور پاکستان کو کمتر سمجھنا خطرناک خودفریبی، سیاسی مقاصد کیلئے غصہ بھڑکانا قومی ہم آہنگی اور عالمی ساکھ کیلئے نقصان دہ، فوجی حکمرانوں کے ادوار بھارت کیلئے زیادہ قابلِ بھروسہ ،ایوب خان کا سندھ طاس معاہدہ، ضیاء الحق کا سیاچن فریم ورک اور مشرف کا چار نکاتی کشمیر پلا ن ، بھارت کا پاکستان پر عدم اعتماد جناح کی سیاسی فتح سے شروع ہوا، بھارت اس تاریخی شکست کو معاف نہیں کرپایا،ما نی شنکر کراچی میں بھارت کے قونصل جنرل رہ چکے ہیں۔ سابق وزیر مانی شنکر ایئر نے فرنٹ لائن میگزین میں شائع اپنے مضمون میں سوال اٹھایا کہ ہم امریکا پر اتنا بھروسہ کیوں کرتے ہیں اور پاکستان پر اتنا عدم اعتمادکیوں؟ انہوں نے لکھاکہ پاکستان سے رابطہ نہ رکھنا بھارت کے مفاد میں نہیں۔پاکستان سے مکمل دوری اور داخلی سیاسی فائدے کے لیے پاکستان کے خلاف غصہ بھڑکانا بھارت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس سے نہ صرف قومی ہم آہنگی متاثر ہوتی ہے بلکہ بین الاقوامی حمایت بھی کمزور پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو پرانی شکایات اور موجودہ دشمنی کو برقرار رکھنے کے بجائے دوبارہ مکالمے کے دروازے کھولنے چائیں، کیونکہ یہی واحد پائیدار راستہ ہے۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہا “آگے بڑھنے کا واحد درست راستہ پاکستان کے ساتھ غیر منقطع اور غیر قابلِ انقطاع مکالمہ ہے”۔یعنی بھارت اور پاکستان کے درمیان ایسی بات چیت جو ہر حال میں جاری رہے چاہے حالات خراب ہوں یا اختلافات ہوں، بات چیت بند نہ کی جائے۔یاد رہےمانی شنکر ایئر بھارتی خارجہ سروس میں 26 سال تک کام کر چکے ہیں، چار بار رکنِ پارلیمنٹ رہے، اور 2004 سے 2009 تک مرکزی کابینہ میں وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔اپنے مضمون میں انہوں نے زور دیا کہ بھارت کے پاس اب بھی پاکستان سے دوبارہ بات چیت شروع کرنے کی کئی وجوہات موجود ہیں۔ایئر نے لکھا کہ پرانے زخموں کو بار بار کریدنے سے نہ کوئی فائدہ ہوتا ہے اور نہ یہ عمل ہمیں امن اور خوشگوار ہمسائیگی کے نئے راستے تلاش کرنے دیتا ہے۔ پاکستان سے بات چیت بند رکھنے سے سرحد پار دہشت گردی میں کمی نہیں آئی۔ بات چیت نہ ہونے سے پاکستان کے عوام اور مختلف طبقوں میں بھارت کے لیے موجود خیرسگالی ضائع ہو جاتی ہے، جب کہ دشمن عناصر کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ بھارت کے خلاف زہر پھیلائیں۔بھارت کی یہ روش کسی کو متاثر نہیں کرتی کہ وہ اپنی شکایات کو بہانہ بنا کر غصے اور برتری کے رویّے میں مبتلا رہے۔ یہ بے معنی فخر کہ بھارت ایک ایسے ملک سے بہتر ہے جس کی آبادی آٹھ گنا کم اور معیشت دس گنا چھوٹی ہے، دراصل نقصان دہ ہے۔