ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا پاکستان کی حکومت اور عوام کے نام تعزیتی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے پاکستان کی حکومت اور عوام کے نام تعزیتی پیغام دیا ہے۔
سیلابی صورتحال نے ا پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں تباہی مچادی ہے، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلے میں بہہ کر اب تک سیکڑوں لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں، ایرانی صدر نے اس موقع پر پاکستان کی حکومت اور عوام کے نام تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے اظہار افسوس کیا ہے۔
مسعود پزشکیان نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں المناک سیلاب پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا، مسعود پزیشکیان نے کہا کہ ایران پاکستان کیلئے ہر طرح کے تعاون، امداد اور ریلیف کیلئے تیار ہے۔
اس وقت سیلابی کے پیش نظر ملک بھر میں 911 ایمرجنسی ہیلپ لائن فعال کردی گئی ، شہری کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری مدد طلب کرسکیں گے۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں طوفانی بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔ اب تک300 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ بونیر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔
وزیراعظم نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر خیبرپختونخوا کو ترجیحی بنیادوں پر امدادی سامان ٹرکوں کے ذریعے روانہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران کی منصفانہ تصویر پیش کریں، صدر پزشکیان کی آسٹریا کے سفیر سے گفتگو
صدر نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستی، امن اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا، جمہوریہ اسلامی ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے، حکومت کے آغاز سے ہی کچھ بدخواہ قوتیں اس مثبت سفارتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے نئے آسٹریا کے سفیر فردریش اشتیفت سے اسنادِ سفارت وصول کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے آپ ایران کی ایک درست، منصفانہ اور حقیقی تصویر دنیا کے سامنے پیش کریں گے اور غلط اور گمراہکن پروپیگنڈے کو بے اثر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ تسنیم کے مطابق صدر پزشکیان نے ایران اور آسٹریا کے درمیان طویل، مثبت اور تاریخی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے روابط ہمیشہ دوستانہ، تعمیری اور باہمی احترام پر قائم رہے ہیں، اور ایران ہر شعبے میں ان تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔
صدر نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستی، امن اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا، جمہوریہ اسلامی ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے آغاز سے ہی کچھ بدخواہ قوتیں اس مثبت سفارتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ پزشکیان نے مغربی دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک بے بنیاد اور جھوٹے الزامات اور میڈیا مہمات کے ذریعے ایران کی پُرامن جوہری سرگرمیوں کو مسخ کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں، حالانکہ ایران نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھا، ہمارا جوہری پروگرام ہمیشہ عوام کی صنعتی، طبی، زرعی، سائنسی اور تکنیکی ضروریات کی تکمیل کے لیے پُرامن مقاصد کے تحت جاری رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سفیر اپنے مشاہدے کی بنیاد پر ایران کی درست اور منصفانہ تصویر پیش کرے تاکہ ایران کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا سدِباب ہو سکے۔ صدر پزشکیان نے داخلی سطح پر مختلف اقوام اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور یکجہتی بڑھانے کی حکومتی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے اور دنیا میں بھی ایسے ہی احترام، تعاون اور تعمیری تعلقات کا خواہاں ہے اور ہم پڑوسی ممالک کی علاقائی خودمختاری کے مکمل حامی ہیں۔ نئے آسٹریائی سفیر فردریش اشتیفت نے اپنے صدر کے گرمجوش سلام پہنچاتے ہوئے کہا کہ میری پہلی سفارتی تعیناتی بھی ایران میں تھی اور وہ دور برجام مذاکرات کا زمانہ تھا، امریکہ کی یکطرفہ علیحدگی نے اس عمل کو تلخ نتیجے تک پہنچایا۔
سفیر نے کہا کہ حالیہ ایرانی سرزمین پر حملوں نے مجھے، جو ایران کا دوست ہوں، گہرے دکھ اور افسوس میں مبتلا کیا، آسٹریا نے کبھی ایسے اقدامات کی تائید نہیں کی اور ہمیشہ مکالمے اور سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریا ہر وقت مذاکرات کی میزبانی اور سفارتی عمل کی حمایت کے لیے تیار ہے۔ سفیر نے مزید کہا کہ میں ایران کے ساتھ ہر شعبے میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے اپنی پوری کوشش کروں گا، امید ہے آنے والے برس دنیا کے لیے، خصوصاً ایران اور اس کے عوام کے لیے، امن، استحکام اور ترقی کا باعث ہوں۔