برطانیہ میں جھوٹی بیوہ مکڑیوں کی یلغار، ماہرین نے شہریوں کو خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
برطانیہ میں جھوٹی بیوہ مکڑیوں (فالس بلیک وڈوو) کی تعداد میں رواں ماہ اضافہ متوقع ہے، جس پر ماہرین نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ اضافہ مکڑیوں کے افزائشِ نسل کے موسم کے باعث ہوگا جو اگست کے آخر میں شروع ہوتا ہے، جس دوران یہ مکڑیاں زیادہ متحرک ہو کر گھروں میں داخل ہونے لگتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خطرناک اور زہریلی مکڑی ’بگ بوائے‘ کو الگ درجہ مل گیا
یہ مکڑیاں (سائنسی نظام اسٹیٹوڈا) اگرچہ جان لیوا نہیں ہوتیں، تاہم ان کے زہر سے سوجن، جِلد پر جلن یا جلنے جیسے نشانات اور بخار جیسی علامات پیدا ہوسکتی ہیں۔ یہ 3 اقسام میں سب سے بڑی جھوٹی بیوہ مکڑی ہے جو گھروں کے قریب پائی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگست میں نر مکڑیاں ساتھی کی تلاش میں سرگرم ہوجاتی ہیں اور کھڑکیوں، دیواروں، باتھ ٹب یا کسی بھی جگہ داخل ہوسکتی ہیں۔ شہری دن اور رات میں کھڑکیاں بند رکھیں اور باتھ ٹب، سنک سمیت گھروں کے دیگر حصے صاف اور خشک رکھیں تاکہ زہریلی مکڑیاں وہاں پناہ نہ لے سکیں۔
یہ مکڑیاں برطانیہ کی مقامی نہیں، بلکہ خیال ہے کہ 1800 کی دہائی کے آخر میں کینری جزائر سے کیلے کی ترسیل کے ساتھ یہاں پہنچی تھیں اور وقت کے ساتھ ملک کے شمالی حصوں تک پھیل گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: دُنیا کی سب سے بڑی اور زہریلی ترین مکڑی آپ کی جان کیسے بچاتی ہے؟
یاد رہے کہ ’بیوہ مکڑی‘ عام طور پر ان مکڑیوں کی ایک قسم کو کہا جاتا ہے جو اپنے ساتھی (نر) کو جوڑی بنانے کے بعد کھا لیتی ہیں۔ اس کی سب سے مشہور مثال ’بلیک وڈو‘ (Latrodectus) ہے، جو کہ ایک زہریلی مکڑی ہے اور بنیادی طور پر شمالی امریکا میں پائی جاتی ہے۔
تاہم یہ رویہ تمام بیوہ مکڑیوں میں مشترک نہیں ہوتا اور یہ صرف کچھ حالات میں ہوتا ہے، جیسے کہ بھوک کے دوران۔ دیگر اقسام میں ’ریڈ بیک‘ بھی اسی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔
جھوٹی بیوہ مکڑی (False Widow Spider) بیوہ مکڑی(وڈوو سپائیڈر) کے مشابہہ ہوتی ہے لیکن وہ اصل میں وڈوو اسپائیڈر نہیں ہوتی، اسے وجہ سے اسے جھوٹی بیوہ مکڑی یا فالس وڈوو اسپائیڈر کہا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news برطانیہ جھوٹی بیوہ مکڑی فالس وڈوو سپائیڈر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برطانیہ
پڑھیں:
بیوہ کی سنوائی کے لیے وزیر محنت و سیکرٹری لیبر سے اپیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کا اہم صنعتی زون نوری آباد جس میں محنت کشوں کی بڑی تعداد مقامی اور غیر مقامی ملازمت کررہے ہیں۔ نوری آباد میں محنت کشوں کو بنیادی اور لیبر قوانین کے تحت سہولیات مکمل طور پر بند ہیں ہر فیکٹری کا اپنا نظام بنایا ہوا ہے، اپنی مرضی کی تنخواہ مقرر کرتے ہیں، بونس گریجویٹی 10 سی بونس 5 فیصد تمام مراعات مکمل بند ہیں۔ محکمہ لیبر کے افسران اپنا حصہ وصول کرکے خاموشی اور آنکھیں بند کرلیتے ہیں۔ نہ سوشل سیکورٹی میں علاج کی سہولت ہے اور نہ EOBI تھے میں محنت کشوں کو رجسٹرڈ کیا جاتا ہے۔ کچھ ایسا ہی واقعہ کچھ عرصہ پہلے زہرا ٹیکسٹائل ملز نوری آباد میں پیش آیا، زہرا ٹیکسٹائل ملز کے محنت کش عطر ملک کو کیسنر کا مرض لاحق ہوا اس نے فیکٹری منیجر کلیم اختر، لیبر آفیسر شفیق الرحمن، پروڈکشن منیجر محمد اکمل، ایڈمن عطر عباس سب سے گزارش کی فریاد کی اپیل کی ہے کہ خدا کے واسطے مجھے سوشل سیکورٹی میں علاج کے لیے کارڈ بنا دیں لیکن بے حس اور ظالم فیکٹری کے افسران نے کوئی سنوائی نہیں کی اور آخر کار عطر ملک کینسر سے لڑتے لڑتے اپنی زندگی سے ہار گیا اور اس کا 30 مئی 2023ء کو انتقال ہوگیا۔ اس وقت سے اس کی بیوہ فیکٹری کے چکر لگا رہی ہے لیکن اسے انصاف نہیں مل رہا۔ اپنے شوہر کے تمام بقایا جات، پنشن میں رکاوٹ، ڈیتھ گرانٹ میں ناکامی، اس میں محکمہ لیبر کے افسران ملوث ہیں۔ لہٰذا نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ وزیر محنت شاید عبدالسلام، سیکرٹری لیبر اور سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ رفیق قریشی سے گزارش ہے کہ عطر ملک کی بیوہ کو انصاف دیا جائے اس کے تمام بقایا جات ادا کروائے جائیں ڈیتھ گرانٹ منظور کی جائے، پنشن کے لیے EOBI میں رجسٹرڈ کیا جائے۔