وزیر اعظم نے رحمت العالمین و خاتم النبیین (ﷺ) اتھارٹی کے5ارکان تعینات کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے رحمت العالمین و خاتم النبیین (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اتھارٹی کے5ارکان تعینات کر دیئے۔
ممتاز مصنف، محقق اور کالم نگار ڈاکٹر فاروق عادل، ڈاکٹر عزیز الرحمان، ظفر محمود ملک، ڈاکٹر فرخندہ ضیا، علامہ عارف حسین واحدی اور ڈاکٹر قبلہ ایاز مقرر ہونے والے ارکان میں شامل ہیں۔ ممتاز دانشور خورشید ندیم اس اتھارٹی کے چیئرمین ہیں۔
وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے نوٹیفیکیشن کے مطابق یہ تقرری اعزازی بنیادوں پر کی گئی ہے۔ ڈاکٹر سید ضیاء الرحمٰن ریجنل دعویٰ سینٹر کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی قبضے کا اعلان ساری مہذب دنیا کے لئے چیلنج ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ممتاز طبلہ نواز اور کلاسیکی موسیقی کے درخشاں ستارے استاد کالو خان انتقال کرگئے
پاکستان کے ممتاز طبلہ نواز اور کلاسیکی موسیقی کے درخشاں ستارے استاد کالو خان لاہور میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال سے برصغیر میں فنِ طبلہ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ۔
استاد کالو خان، مشہور موسیقار استاد تافو کے شاگرد تھے اور انہوں نے اپنی فنی زندگی میں پاکستان اور بھارت کے کئی نامور موسیقاروں، گلوکاروں اور فنکاروں کے ساتھ پرفارم کیا۔ ان کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے نصرت فتح علی خان جیسے عالمی شہرت یافتہ فنکار کے ساتھ بھی اسٹیج شیئر کیا، اور اپنی طبلہ نوازی کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستانی موسیقی کا وقار بلند کیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Sur Seva (@surseva512)
ان کے فن کے چرچے صرف پاکستان میں نہیں بلکہ بھارت، یورپ، مشرق وسطیٰ اور امریکہ تک پھیلے ہوئے تھے۔ ان کے شاگردوں کا ایک وسیع نیٹ ورک پوری دنیا میں موجود ہے، جو آج ان کے انتقال پر غمزدہ ہیں۔
استاد کالو خان اپنے پیچھے پانچ بیٹے سوگوار چھوڑ گئے ہیں۔ ان کا ایک بیٹا عباس خان اس وقت برطانیہ میں مقیم ہے، جو اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے خود بھی طبلہ نوازی میں مہارت رکھتا ہے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر رہا ہے۔
استاد کالو خان کی نمازِ جنازہ لاہور میں ادا کی گئی جس میں فنکار برادری، مداح اور اہلِ خانہ بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔انکے جانے سے فنِ موسیقی کا یہ درخشاں چراغ بجھ گیا مگر ان کا فن، تربیت، اور اثر ہمیشہ زندہ رہے گا۔
Post Views: 7