چین نے پاکستان کو فوجی طاقت کا نیا مرکز بنا دیا، بھارتی دفاعی تجزیہ کار
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
بھارت کے سینئر دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے کہا ہے کہ چین پاکستان کو خطے کی سب سے بڑی فوجی طاقت بنانے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کی فوج کو مضبوط بنانے کیلئے اسکی حمایت جاری ہے۔
پراوین ساہنی نے تازہ وی لاگ میں پاکستان کی جانب سے نئی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا اس کمانڈ کی تشکیل چین کے پی ایل اے راکٹ فورس سے متاثر ہو کر کی گئی ، جس کا مقصد پاکستان کی فوجی صلاحیتوں کو نئی سطح تک لے جانا ہے۔
پراوین ساہنی نے کہاکہ پاکستان کی ایئر فورس نے “ آپریشن سندور“ کے دوران اپنی صلاحیتوں کو عملی سطح پر استعمال کیا اوراسکے دوران پاکستان نے ”کثیر جہتی آپریشنز“ کا نیا جنگی تصور اپنایا۔
پراوین ساہنی نے کہا کہ پاکستان نے روایتی لڑائی کی بجائے بی وی آر میزائلوں کا استعمال کیا، جس سے پاکستان ایئر فورس نے اپنی جدید فوجی حکمت عملی کو عملی جامہ پہنایا۔
پراوین ساہنی نے اس پر زور دیا کہ پاکستان کی نئی راکٹ فورس کمانڈ کو چین کے BeiDou سیٹلائٹ سسٹم کی مکمل معاونت حاصل ہوگی، جو 24 گھنٹے کی نگرانی فراہم کرتا ہے اور پاکستان کے میزائلوں کو درست طور پر نشانہ بنانے میں مدد دیتا ہے۔ چین کا یہ سسٹم پاکستان کی فوجی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
بھارتی دفاعی ماہر نے بھارت کی دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم کی جانب سے ایگنی V نیوکلیئر میزائل کے اضافے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ جو 5000 کلومیٹر کی رینج کے ساتھ زیرِ زمین بنکروں کو 80 سے 100 میٹر گہرائی تک تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پاکستان کی نئی راکٹ فورس کمانڈ اس بھارتی اقدام کا جواب ہو سکتی ہے، جس سے پاکستان بھارت کی ایسی کارروائیوں کو روکنے میں کامیاب ہو گا۔
پراوین ساہنی نے کہا چین کا پاکستان کی فوجی طاقت کو بڑھانے میں یہ کردار خطے میں طاقت کے توازن کو تبدیل کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی مدد سے پاکستان کی فوجی صلاحیتیں مستحکم ہوں گی، جس سے پاکستان نہ صرف دفاعی بلکہ عسکری لحاظ سے بھی اپنی طاقت کو مزید بڑھا سکے گا۔
بھارتی دفاعی تجزیہ کار نے کہا پاکستان کا نیا راکٹ فورس کمانڈ بھارت کے دفاعی منصوبوں کو متوازن کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
پراوین ساہنی نے کہا کہ پاکستان کی یہ نئی حکمت عملی اور چین کی حمایت اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ پاکستان خطے میں اپنی فوجی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ نہ صرف اپنی سرحدوں کا دفاع کرے، بلکہ عسکری طاقت میں بھی خطے کا ایک اہم کھلاڑی بن سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پراوین ساہنی نے کہا راکٹ فورس کمانڈ پاکستان کی فوجی صلاحیتوں کو کہ پاکستان سے پاکستان کہا کہ
پڑھیں:
غزہ میں غیر ملکی فورس کی تعیناتی فساد کا باعث بن سکتی ہے، حافظ نعیم
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کو کسی بھی صورت غزہ میں فوج نہیں بھیجنی چاہیے، کیونکہ وہاں کسی غیر ملکی فورس کی تعیناتی فلسطینیوں کو آپس میں لڑوانے کا باعث بن سکتی ہے۔
ان کے مطابق جو کام قابض اسرائیل کر رہا ہے، وہ کام ہم کیوں کریں؟
یہ بھی پڑھیں:فارم 47 کی بنیاد پر حکومت بنے گی تو لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ جائے گا، حافظ نعیم الرحمان
نجی ٹیلیویژن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی تنظیمیں، جیسے حماس اور فلسطینی اتھارٹی، بھی اتفاق رکھتی ہیں کہ غزہ کے اندر کسی بیرونی فوج کی تعیناتی قابلِ قبول نہیں۔
مذاکرات کرانے والے ممالک بھی سمجھتے ہیں کہ غزہ میں کوئی غیر ملکی فورس نہیں جانی چاہیے، اسی لیے اس نکتے کو کسی بھی مذاکراتی متن میں شامل نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو قائداعظم کے اصولی مؤقف پر قائم رہنا چاہیے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، اور پاکستان کی پوری توجہ صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت پر ہونی چاہیے۔
یہ بھی یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کی جس کے حق میں 14 ووٹ آئے، جبکہ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھیں:عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
حماس نے اس قرارداد کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس میں فلسطینی عوام کے سیاسی و انسانی مطالبات کا کوئی حل نہیں دیا گیا۔
تنظیم کے مطابق غزہ میں بین الاقوامی فورس کو کارروائی اور مزاحمتی دھڑوں کو غیر مسلح کرنے کے اختیارات دینا دراصل اس فورس کو غیر جانبدار نہیں رہنے دے گا، بلکہ اسے اسرائیل کے حق میں فریق بنا دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان حماس غزہ فلسطین فلسین اتھارٹی