امریکی محکمہ خارجہ نے دنیا بھر کے امریکی سفارتخانوں کو ایک نیا مراسلہ جاری کیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکا میں داخلے یا مستقل رہائش کے خواہشمند افراد کو بیماری کی بنیاد پر ویزا دینے سے اجتناب کیا جائے گا۔

اس نئے فیصلے کے تحت موٹاپے، ذیابیطس، کینسر، دل کے امراض اور دیگر سنگین طبی مسائل میں مبتلا افراد ممکنہ طور پر ویزا کے اہل نہیں ہوں گے، کیونکہ ان کے علاج کے اخراجات امریکی سرکاری وسائل پر اضافی بوجھ ڈال سکتے ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پبلک چارج رول کے تحت ایسے افراد کا ویزا اس بنیاد پر مسترد کیا جا سکتا ہے کہ وہ امریکا آ کر سرکاری صحت کی سہولیات پر انحصار کر سکتے ہیں یا ان کے علاج میں مہنگائی کے مسائل پیدا ہوں گے۔ تاہم، اگر کسی فرد کے لیے یہ ثابت ہو جائے کہ وہ اپنی بیماری کے علاج کے اخراجات خود برداشت کر سکتا ہے، تو ویزا دینے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق یہ فیصلہ عوامی وسائل کے تحفظ اور صحت کی سہولیات کے بہتر استعمال کے لیے کیا گیا ہے۔ امریکا میں تقریباً 10 کروڑ سے زائد افراد موٹاپے کے شکار ہیں جبکہ 3 کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد ذیابیطس کا شکار ہیں، اس لیے اس پالیسی کے اثرات وسیع اور عالمی سطح پر اہمیت کے حامل ہیں۔

مراسلے میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق تمام قسم کے ویزا درخواست دہندگان پر ہوگا، چاہے وہ اسٹوڈنٹس، مزدور، یا مستقل رہائش کے خواہشمند ہوں، اور ہر درخواست کو انفرادی بنیادوں پر جانچا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صرف وہ افراد ویزا حاصل کریں جو اپنی صحت کی ذمہ داری خود اٹھا سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل گیا ہے

پڑھیں:

امریکی شٹ ڈاؤن سے ہزاروں پروازیں منسوخ

ایف اے اے (FAA) کے مطابق ملک کے بڑے 30 ایئرپورٹس میں سے کئی میں 20 سے 40 فیصد تک عملہ غیر حاضر ہے۔ پیر کے روز 2 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ جبکہ 5 ہزار سے زیادہ تاخیر کا شکار ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہدایت کی ہے کہ تمام ایئر ٹریفک کنٹرولرز فوراً اپنے فرائض پر واپس آئیں، ورنہ ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے گی۔ یہ حکم اس وقت دیا گیا ہے جب امریکی تاریخ کے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کے باعث ملک بھر میں ہزاروں پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا “تمام ایئر ٹریفک کنٹرولرز فوراً کام پر واپس آئیں، جو نہیں آئیں گے ان کی تنخواہیں کم کر دی جائیں گی۔” انہوں نے اعلان کیا کہ جو ملازمین شٹ ڈاؤن کے دوران مسلسل کام کرتے رہے، انہیں 10 ہزار ڈالر بونس دیا جائے گا، جبکہ جو غیر حاضر رہے ان کی استعفے قبول کر لیے جائیں گے۔ رپورٹس کے مطابق 41 دن سے جاری شٹ ڈاؤن کے باعث تقریباً 13 ہزار ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور 50 ہزار ٹرانسپورٹ سکیورٹی ایجنٹس بغیر تنخواہ کام کر رہے ہیں۔ پیر کے روز 2 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ جبکہ 5 ہزار سے زیادہ تاخیر کا شکار ہوئیں۔ شکاگو میں برفانی طوفان نے صورتحال مزید خراب کر دی۔ ایف اے اے (FAA) کے مطابق، ملک کے بڑے 30 ایئرپورٹس میں سے کئی میں 20 سے 40 فیصد تک عملہ غیر حاضر ہے۔ دوسری جانب ایئرلائن کمپنیوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے سینیٹ سے منظور شدہ بل کو جلد از جلد نافذ کیا جائے تاکہ ہوائی سفر معمول پر آ سکے۔ امریکن ایئرلائنز کے سی ای او نے اسے "ناقابلِ قبول" قرار دیتے ہوئے کہا کہ “مسافروں اور ملازمین کو بہتر سہولیات ملنا ان کا حق ہے۔” ٹرمپ کے اس بیان کے بعد امریکی ایئرلائنز کے شیئرز میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے موٹاپے، شوگر اور ذہنی امراض میں مبتلا افراد کے ویزے پر پابندی لگا دی
  • امریکا کے ویزا قواعد میں تبدیلی، موٹاپے اور شوگر کے شکار افراد کو ویزا نہیں میلےگا
  • ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر
  • ذیابیطس… تعارف، احتیاط اور علاج
  • کراچی: منوڑہ میں 3 افراد ڈوب کر جان سے گئے، 2 اسپتال میں زیر علاج
  • امریکا کی نئی ویزا پالیسی: کیا اب ذیابیطس اور موٹاپے کے شکار افراد کو امریکی ویزا نہیں ملے گا؟
  • پاکستان موسمیاتی تبدیلی کا شکار 10 بڑے ملکوں میں شامل، گلوبل ایمیشن میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم، مل کر کام کرنا ہو گا: مریم نواز کا کوپ کانفرنس میں خطاب
  • امریکی شٹ ڈاؤن سے ہزاروں پروازیں منسوخ
  • فوج کے انٹرنل اسٹرکچر میں تبدیلی کو سیاسی تنازع نہیں بنایا جا سکتا: رانا ثناء اللہ