پنشنرز کے لیے بڑی خوشخبری آگئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
وفاقی وزارت خزانہ نے پنشن سے متعلق نیا آفس میمورینڈم جاری کر دیا جس کے تحت یکم جولائی 2025 یا اس کے بعد ریٹائر ہونے والے تمام وفاقی ملازمین کے لیے پنشن میں اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق، اس اضافے کا اطلاق تمام وفاقی پنشنرز پر برابری کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ 2011 سے 2024 کے دوران دیے گئے پانچ اضافی ایڈہاک ریلیف الاؤنسز کو پنشن کا حصہ بنایا جائے گا۔
پنشن میں اضافے کا طریقہ کار:
گراس پنشن سے کمیوٹ شدہ پنشن منہا کر پانچ ایڈہاک ریلیف الاؤنسز شامل کیے جائیں گے۔
مجموعی طور پر پانچ اضافی ایڈہاک ریلیف الاؤنسز کی شرح 70 فیصد تک بنتی ہے۔
سرکاری ملازمین کی بیس لائن پنشن ہی نیٹ پنشن تصور کی جائے گی۔
ایڈہاک ریلیف کی تفصیلات:
2011 میں 15 فیصد
2015 میں 7.
2022 میں 15 فیصد
2023 میں 17.5 فیصد
2024 میں 15 فیصد
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام وفاقی سرکاری ملازمین کی خالص پنشن میں پانچ سابقہ اضافوں کو شامل کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ Post Views: 1
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹنڈو محمد خان :واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ملازمین کی ریلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈومحمدخان (نمائندہ جسارت) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک یونین(سی بی اے) آپریشن ڈویژن حیسکو ٹنڈومحمدخان کی جانب سے واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے خلاف گرڈ اسٹیشن سے سجاول چوک تک ریلی نکال کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا یونین کے ورکروں نے وفاقی حکومت کی نجکاری پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اداروں کی نجکاری کر کے انہیں تباہ و برباد نہ کرے وفاقی وزیر بجلی و توانائی ایس لغاری کا اعترافی بیان موجود ہے کہ ہم نیبجلی کی تقسیم کار کمپینوں سے معاہدے ختم کر کے کھربوں روپے کی بچت کی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان ہائیڈرو الیکٹرک یونین کا موقف بالکل حقائق پر مبنی اور درست ہے حکومت نے ماضی میں نجکاری کے جتنے بھی معاہدے کئے ہیں وہ ادارے تباہ و برباد ہو گئے ہیں اس لئے ہم واپڈا کو کسی بھی قیمت پر نجکاری کے حوالے نہیں ہونے دیں گے ، وفاقی حکومت اداروں کی نجکاری کے نام پر قومی اداروں کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے۔ واپڈا جیسے مستحکم اور منافع بخش ادارے کو نجی ہاتھوں میں دینا ملک و عوام دونوں کے مفاد کے خلاف ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے واپڈا کی نجکاری کے منصوبے واپس نہ لیے تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا ۔