سکردو، شوت پل کے قریب کار کو حادثہ، 2 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ریسکیو 1122 روندو کے اہلکاروں نے جاں بحق افراد کی لاشوں کو تھوار ہسپتال منتقل کر دیا۔ دوسری طرف جان بحق ہونے والے افراد کا تعلق کھرمنگ اور گلتری سے بتایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سکردو اور روندو کے درمیان جے ایس آر روڈ پر شوت پل کے قریب ایک کار کھائی میں جا گرنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق شوت پل کے قریب ایک کار بے قابو ہو کر کھائی میں جا گری اور دو افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو 1122 روندو کے اہلکاروں نے جاں بحق افراد کی لاشوں کو تھوار ہسپتال منتقل کر دیا۔ دوسری طرف جان بحق ہونے والے افراد کا تعلق کھرمنگ اور گلتری سے بتایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ غزہ کے قریب پہنچ گیا، اسرائیلی حملے کا خطرہ
غزہ کے محصور عوام کے لیے امدادی اشیا اور ادویات لے جانے والا ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ نامی بحری قافلہ غزہ کی حدود کے قریب پہنچ چکا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بحریہ اس وقت فلوٹیلا کے قریب آ رہی ہے، جس کے بعد قافلے میں شامل جہازوں پر ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔
فلوٹیلا کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن تیاغو اویلا نے اپنے جہاز سے ایک آڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، اس وقت ہم اسرائیلی فوجی ناکہ بندی کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کا منصوبہ بے نقاب
ان کے مطابق اسرائیلی بحریہ کے کئی جہاز قافلے کے آس پاس موجود ہیں، جو اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسرائیلی حکام اور میڈیا کی اطلاعات درست تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ فلوٹیلا کو آج رات روکا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری کاوش کا مقصد صرف محاصرہ توڑنا اور انسانیت کے لیے ایک محفوظ راہداری قائم کرنا ہے، یہ کسی بھی طرح غیرقانونی نہیں۔
فلوٹیلا میں موجود ایک عرب صحافی کے مطابق قافلہ اس وقت کم از کم 12 مشتبہ اسرائیلی جنگی جہازوں سے قریباً 4 بحری میل کے فاصلے پر ہے، تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں یا محض رکاوٹ کے طور پر موجود ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اس سے قبل گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا تھا کہ بیڑا غزہ سے 118 بحری میل کے فاصلے پر ہے، جو اس مقام سے صرف 8 میل دور ہے جہاں ماضی میں اسرائیلی فوج نے امدادی جہاز ’میڈلین‘ پر قبضہ کیا تھا۔
ترک خبر رساں ایجنسی کے مطابق قافلے کے ایک جہاز پر موجود کارکن زین العابدین اوزکان نے بتایا کہ رات بھر ڈرونز فلوٹیلا کے اوپر پرواز کرتے رہے اور صبح قریباً 5 بجے قافلے کی مرکزی کشتی ’الما‘ کے جی پی ایس اور انٹرنیٹ نظام پر سائبر حملہ کیا گیا، جس سے جہاز کا رابطہ منقطع ہو گیا۔
اسی کشتی پر موجود ترک کارکن متیہان ساری کا کہنا تھا یہ اب تک کی سب سے بڑی ہراسانی تھی جس کا ہمیں سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے ہمیں ڈرانے کی کوشش کی، لیکن ہم نے ان پر واضح کر دیا کہ ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے۔
متیہان کے مطابق اسرائیلی بحری جہاز ’الما‘ کے اتنے قریب آ گئے تھے کہ ان کے درمیان صرف 5 سے 10 میٹر کا فاصلہ رہ گیا تھا۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فلوٹیلا کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بیان میں کہاکہ ریاستوں کی مسلسل خاموشی اور بے عملی نے عالمی کارکنوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ خود محاصرہ ختم کرنے کے لیے پرامن اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ فلوٹیلا کو محفوظ راستہ دیں، اور اسرائیلی محاصرے و مظالم کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی حملے کا خطرہ غزہ گلوبل صمود فلوٹیلا وی نیوز