سوات میں کئی سال پہلےخریدا گیا ارلی وارننگ سسٹم تاحال نصب نہ ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک)سوات میں کئی سال پہلےخریدا گیا ارلی وارننگ سسٹم تاحال نصب نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
جیو نیوز کے مطابق سیکرٹری صوبائی انسپکشن ٹیم نے سیکرٹری محکمہ آبپاشی کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ آبپاشی نے 2010 میں ارلی وارننگ سسٹم خریدا تھا جو تاحال نصب نہیں کیا گیا، انسپکشن ٹیم کو سسٹم کی موجودہ حالت اور نصب نہ کرنےکی وجوہات سے آگاہ کیا جائے ۔
پلاننگ و مانیٹرنگ سیل محکمہ آبپاشی نے صوبائی انسپکشن ٹیم کو جوابی خط میں کہا کہ وائرلیس کمیونیکیشن سسٹم 2013 میں دوردراز علاقوں میں مؤثرمواصلات اور ہنگامی رابطے کیلئےخریدا گیا تھا تاہم تکنیکی اور سکیورٹی تحفظات کے باعث سسٹم نصب نہیں کیا جاسکا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا گیا تھا لیکن سکیورٹی پروٹوکول کے باعث تنصیب کی اجازت نہیں ملی جب کہ وائرلیس کمیونیکیشن سسٹم کا سامان تاحال ایری گیشن ڈویژن سوات میں محفوظ ہے۔
پلاننگ و مانیٹرنگ سیل محکمہ آبپاشی کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اسمارٹ فونز کے باعث وائرلیس مواصلاتی نظام کی ضرورت کم ہوچکی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محکمہ آبپاشی
پڑھیں:
اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے، رپورٹ میں انکشاف
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یورپ اور شمالی امریکا کے کچھ حصوں میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے ادائیگی کرکے بین الاقوامی مہمات چلائیں اور ان میں غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہونے کا پروپیگنڈا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ویژن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں جبری قحط مسلط کرنے والے اسرائیل نے غزہ میں کسی قسم کا قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں یورو خرچ کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل نے اس سلسلے میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کیا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یورپ اور شمالی امریکا کے کچھ حصوں میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے ادائیگی کرکے بین الاقوامی مہمات چلائیں اور ان میں غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہونے کا پروپیگنڈا کیا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی سفاکیت اور بربریت کے باعث قحط کی صورتحال ختم نہ ہوسکی، جبری قحط سے 3 اور فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں بھی جاری ہیں، صیہونی فوج نے ایک روز میں مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں 6 سالہ جڑواں بچے بھی شامل تھے، جبکہ 3 صحافی بھی اسرائیلی فوج کی دہشتگردی کا شکار ہوئے۔ اکتوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی فوج کے حملوں میں 64 ہزار 871 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار 610 زخمی ہوچکے ہیں۔