ویب ڈیسک :  سوات میں کئی سال پہلےخریدا گیا ارلی وارننگ سسٹم تاحال نصب نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ 

نجی ٹی وی کے مطابق سیکرٹری صوبائی انسپکشن ٹیم نے سیکرٹری محکمہ آبپاشی کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ آبپاشی نے 2010 میں ارلی وارننگ سسٹم خریدا تھا جو  تاحال نصب نہیں کیا گیا، انسپکشن ٹیم کو سسٹم کی موجودہ حالت اور نصب نہ کرنےکی وجوہات سے آگاہ کیا جائے ۔  
پلاننگ و مانیٹرنگ سیل محکمہ آبپاشی نے صوبائی انسپکشن ٹیم کو جوابی خط میں کہا کہ وائرلیس کمیونیکیشن سسٹم 2013 میں دوردراز علاقوں میں مؤثرمواصلات اور ہنگامی رابطے کیلئےخریدا گیا  تھا تاہم تکنیکی اور سکیورٹی تحفظات کے باعث سسٹم نصب نہیں کیا جاسکا۔ 

سکولوں کی انسپکشن کرنے والے افسران کی آن لائن مانیٹرنگ کا فیصلہ

خط میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا گیا تھا لیکن سکیورٹی پروٹوکول کے باعث تنصیب کی اجازت نہیں ملی جب کہ وائرلیس کمیونیکیشن سسٹم کا سامان تاحال ایری گیشن ڈویژن سوات میں محفوظ ہے۔ 

پلاننگ و مانیٹرنگ سیل محکمہ آبپاشی کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اسمارٹ فونز کے باعث وائرلیس مواصلاتی نظام کی ضرورت کم ہوچکی ہے۔ 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: محکمہ آبپاشی

پڑھیں:

تین سال سے کم عمر بچوں کو فلورائیڈ گولیاں دینا خطرناک، امریکی ایف ڈی اے کی سخت وارننگ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے والدین اور دانتوں کے ماہرین کو متنبہ کیا ہے کہ تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے فلورائیڈ گولیوں کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، لہٰذا ان کا استعمال نہ کیا جائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف ڈی اے کے ترجمان نے کہاکہ   چھوٹے بچوں میں ان گولیوں کے استعمال سے منفی اثرات کے شواہد سامنے آئے ہیں، جس کے بعد ادارے نے ان کی فروخت اور تجویز کرنے پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ ادارے نے واضح کیا کہ فلورائیڈ گولیاں کبھی بھی ایف ڈی اے کی باقاعدہ منظوری حاصل نہیں کر سکیں اور ان کا استعمال صرف انہی بچوں تک محدود ہونا چاہیے جو دانتوں کے زوال یا کیویٹی کے زیادہ خطرے میں ہوں۔

رپورٹ کے مطابق یہ گولیاں عام طور پر ان علاقوں میں دی جاتی ہیں جہاں پینے کے پانی میں فلورائیڈ کی مقدار کم ہوتی ہے۔ تاہم چونکہ یہ گولیاں نگلی جاتی ہیں، اس لیے ان کے اثرات ٹوتھ پیسٹ یا ماؤتھ واش سے بالکل مختلف ہوتے ہیں،  ایف ڈی اے نے وضاحت کی کہ تین سال سے کم عمر بچوں کے جسم میں فلورائیڈ کی زیادہ مقدار داخل ہونا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے اور یہ ان کے دانتوں اور مجموعی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

ادارے نے فلورائیڈ گولیاں تیار کرنے والی چار کمپنیوں کو باضابطہ نوٹس جاری کیے ہیں اور ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی مصنوعات پر واضح طور پر یہ لیبل لگائیں کہ یہ گولیاں عام بچوں کے لیے نہیں بلکہ صرف مخصوص خطرے والے کیسز میں استعمال کی جا سکتی ہیں۔

دوسری جانب امریکی ہیلتھ سیکریٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے ایف ڈی اے کے فیصلے کو  بچوں کو فلورائیڈ کے خطرات سے بچانے کے لیے ایک تاریخی اقدام” قرار دیا ہے،یہ اقدام نہ صرف عوامی صحت کے تحفظ میں سنگِ میل ثابت ہوگا بلکہ اس سے بچوں کے دانتوں کے علاج سے وابستہ غیر ضروری خطرات میں بھی کمی آئے گی۔

ایف ڈی اے نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے کسی بھی قسم کی فلورائیڈ گولی یا سپلیمنٹ دینے سے قبل لازمی طور پر ماہر اطفال یا دانتوں کے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پختونخوا‘ سوات سے ٹیکسلا تک مزید 8 تاریخی مقامات دریافت
  • افغانستان سے بڑے پیمانے پر منشیات خیبرپختونخوا اور وادی تیراہ میں اسمگل ہونے کا انکشاف
  • افغانستان سے بڑے پیمانے پر منشیات وادی تیراہ اسمگل ہونے کا انکشاف
  • ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
  • کراچی:سائٹ ٹائون میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
  • یو اے ای میں پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور بھاری جرمانے کی وارننگ
  • تین سال سے کم عمر بچوں کو فلورائیڈ گولیاں دینا خطرناک، امریکی ایف ڈی اے کی سخت وارننگ
  • آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی
  • اسلام آباد، سرپرائز انسپکشن،ریسٹورنٹس و فوڈ پوائنٹس کیلئے نئے قوانین
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف