بھارت میں رائٹرز کا ایکس اکاؤنٹ بلاک
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
بھارتی حکومت نے عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ تک رسائی بلاک کر دی۔
پاکستانی مواد کو بلاک کرنے کے بعد اب بھارت نے اپنے علاقوں میں بین الاقوامی میڈیا کو سینسر کرنا شروع کر دیا۔
نیوز بائٹس کے مطابق یہ اقدام، جو کل دیر رات نافذ ہوا، بہت سے صارفین کو پریشان اور تشویش میں مبتلا کر دیا۔
بھارت میں رائٹرز کے ہینڈل تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرتے وقت، پیغام سامنے آتا ہے کہ ’’رائٹرز کو قانونی مطالبے کے پیش نظر بھارت میں روک دیا گیا ہے۔‘‘
دکن کرونیکل کے مطابق بھارتی حکومت کی طرف سے رائٹرز کے ایکس اکاؤنٹ بلاک کرنے کی کوئی سرکاری وجہ نہیں بتائی گئی۔
انتہا پسند مودی نے اپنی سنسر شپ کو بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹس تک بڑھانا شروع کر دیا ہے۔ مودی سرکار غیر اعلانیہ ایمرجنسی کے مترادف سخت اقدامات مسلط کر رہی ہے۔
گودی میڈیا میں بی جے پی کے اس اقدام پر کھلی بحث یا غیر جانبدارانہ نقطہ نظر کی کوئی امید نہیں۔ بی جے پی بھارت اور بین الاقوامی سطح پر فاشسٹ نظریے اور پالیسیاں مسلط کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیا جائے؛ محسن نقوی
سٹی 42 : وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ سیاست سے 2 دن پرہیز کریں، سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیا جائے ۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے روہڑی میں صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام میں امن و امان کا کریڈٹ قانون نافذ کرنےوالے اداروں کوجاتا ہے ۔
محسن نقوی نے کہا کہ سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہ دیا جائے ۔
شمالی علاقہ جات میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
دوسری جانب پنجاب پولیس محرم الحرام کو پرامن اور محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے، سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کےخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے ۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 20 مقدمات درج، 15 قانون شکن گرفتار کر لئے گئے۔ اسکے علاوہ فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے۔
سکھر ؛ موبائل سروس بند
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ وٹس ایپ کے 02، جبکہ 09 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے۔
علاوہ ازیں گذشتہ 6 روز کے دوران سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 121 مقدمات درج، 134 افراد گرفتار ہو چکے ہیں ۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی، فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعائت کے مستحق نہیں، پنجاب پولیس سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی، قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کی سرکوبی یقینی بنا رہی ہے۔
صوبہ پنجاب کے دس اضلاع میں واسا ایجنسیوں کا قیام؛ڈسٹرکٹ ٹرانزیشن کمیٹیاں تشکیل