این ڈی ایم اے نے ممکنہ موسمی صورتحال پر ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
این ڈی ایم اے کی جانب سے موسمی صورتحال پر جاری ایڈوائزری کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ راولپنڈی، اسلام آباد سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں آندھی، طوفان، گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔ اسلام ٹائمز۔ این ڈی ایم اے نے اگلے 12 تا 36 گھنٹے کے دوران ممکنہ موسمی صورتحال پر ایڈوائزری جاری کر دی۔ ایڈوائزری کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ راولپنڈی، اسلام آباد سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں آندھی، طوفان، گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے، اٹک، جہلم، چکوال، میانوالی، سیالکوٹ، فیصل آباد، سرگودھا، گوجرانوالہ، گجرات، لاہور اور نارووال میں بھی بارش کا امکان ہے۔
خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں بشمول چترال، بٹگرام، کوہستان، کوہاٹ، کرم، بنوں میں بھی اگلے 12 سے 36 گھنٹے کے دوران بارش متوقع ہے۔ مردان، پشاور، صوابی، چارسدہ، نوشہرہ، مانسہرہ، ابیٹ آباد میں بھی آندھی، طوفان، گرج چمک کے بارش کا امکان ہے، ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گرج چمک کے ساتھ بارش بارش کا امکان ہے
پڑھیں:
کمپیٹیشن کمیشن کی اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے “پاکستان کے اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال ” پر ایک جامع رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ میں اسٹیل کی صنعت کو درپیش کمپٹیشن کے مشائل، نئے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ میں انٹری کی رکاوٹوں ، قومی اسٹیل پالیسی اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر ایک علیحدہ اسٹیل وزارت کے قیام کی سفارش کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کا مینوفیکچرنگ سیکٹر ملک کی مجموعی برآمدات کا 71 فیصد اور ورک فورس کا تقریباً 15 فیصد حصہ دار ہے۔ لارچ اسکیل انڈسٹری ، مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 69 فیصد اور مجموعی قومی پیداوار کا 8.2 فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2024 میں مقامی اسٹیل کی پیداوار 8.4 ملین میٹرک ٹن رہی، جس میں 4.9 ملین میٹرک ٹن لانگ اسٹیل (بلیٹس و انگوٹس) اور 3.5 ملین میٹرک ٹن فلیٹ اسٹیل (کوائل و پلیٹس) شامل تھے۔اسٹیل سکریپ کی درآمدات 2.7 ملین میٹرک ٹن رہیں، جو خام مال کے لیے بیرونی انحصار کو ظاہر کرتی ہیں۔ پاکستان میں فی کس اسٹیل کھپت صرف 47 کلوگرام رہی جو صنعتی اور تعمیراتی سرگرمیوں کی سست رفتار کو ظاہر کرتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیل کی بہتر طلب بنیادی طور پر انفراسٹرکچر کی ترقی، شہری آبادی میں اضافے، صنعتی نمو، اور سی پیک جیسے بڑے منصوبوں سے جڑی ہوئی ہے۔ دوسری جانب سپلائی کے مسائل میں خام مال کی کمی، توانائی بحران اور درآمدی انحصار شامل ہیں۔