آئی ایم ای آئی ٹیمپرنگ کے خلاف چھاپے، مانسہرہ میں چھ افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
پی ٹی اے نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ساتھ مل کر آئی ایم ای آئی کی غیر قانونی ٹیمپرنگ اور کلون شدہ موبائل فونز کی فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاوٴن تیز کردیا۔
پی ٹی اے کے مطابق ادارے کے زونل آفس ایبٹ آباد نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) ایبٹ آباد کے ساتھ تعاون سے آئی ایم ای آئی کی ٹیمپرنگ اور کلون/پیچ کیے گئے موبائل فونز کی فروخت پر کامیاب چھاپے مارے۔
پی ٹی اے کے مطابق یہ چھاپے مانسہرہ کے علاقے لاری اڈہ، صوفی ہوٹل کے قریب موبائل فون مرمت کی دکانوں پر مارے گئے جن کے نتیجے میں آئی ایم ای آئی کی ٹیمپرنگ میں استعمال ہونے والے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز اور مخصوص سافٹ ویئر قبضے میں کرلیے ہیں اور موقع پر موجود چھ افراد کو گرفتار کر کے این سی سی آئی اے ایبٹ آباد کے حوالے کردیا تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔
اعلامیہ کے مطابق پی ٹی اے کو غیر قانونی طور پر موبائل فون کی شناخت میں تبدیلی کسی صورت منظور نہیں ہے آئی ایم ای آئی کی ٹیمپرنگ اور کلون شدہ فونز کی ترسیل نہ صرف قومی سلامتی بلکہ عوامی تحفظ کے لیے بھی خطرے کا باعث ہے، کیونکہ یہ مجرمانہ سرگرمیوں، سائبر کرائم، مالی دھوکا دہی، اغواء اور دیگر جرائم کو فروغ دینے کا ذریعہ بنتی ہے۔
اعلامیے میں پی ٹی اے نے عوام سے بھی گزارش کی ہے کہ وہ اس قسم کی مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر دیں کیونکہ ریگولیٹری اقدامات کو مزید موٴثر بنایا جا رہا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ای آئی کی پی ٹی اے کے خلاف
پڑھیں:
بلوچستان چیرٹیز اینڈ ریگولیشن اتھارٹی نے تمام فلاحی تنظیموں کی رجسٹریشن منسوخ کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: بلوچستان میں فلاحی اداروں کے نظم و نسق اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم اقدام اٹھاتے ہوئے بلوچستان چیرٹیز اینڈ ریگولیشن اتھارٹی نے صوبے بھر میں محکمہ سماجی بہبود میں رجسٹرڈ تمام این جی اوز، فاؤنڈیشنز، ٹرسٹ، مدارس، مساجد، ایسوسی ایشنز، یونینز اور کمیونٹی آرگنائزیشنز کی رجسٹریشن منسوخ کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ڈائریکٹر جنرل بلوچستان چیرٹیز اینڈ ریگولیشن اتھارٹی، سلیم کھوسہ نے میڈیا کو بتایا کہ صوبے میں مختلف نوعیت کی تقریباً 1500 فلاحی تنظیمیں محکمہ سماجی بہبود میں رجسٹرڈ تھیں، ت اب ان تمام اداروں کو 31 جولائی 2025ء تک دوبارہ بلوچستان چیرٹیز اینڈ ریگولیشن اتھارٹی میں رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ نئی رجسٹریشن کا عمل ضروری قانونی تقاضوں اور ضابطوں کے مطابق مکمل کیا جائے گا تاکہ فلاحی اداروں کی سرگرمیوں پر مؤثر نگرانی اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
ڈی جی چیرٹیز اتھارٹی نے خبردار کیا کہ جو فلاحی تنظیمیں رجسٹریشن کے بغیر کسی بھی قسم کی فنڈنگ وصول کریں گی یا سرگرم عمل رہیں گی، اُن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس ضمن میں ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنرز کو اختیارات سونپ دیے گئے ہیں جو خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر سکیں گے۔
سلیم کھوسہ کے مطابق رجسٹریشن کے بغیر کام کرنے والے افراد یا اداروں کو ایک سال قید، 20 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جا سکتی ہیں۔
انہوں نے تمام فلاحی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقررہ وقت پر اپنی رجسٹریشن مکمل کروائیں تاکہ وہ قانونی طور پر اپنی فلاحی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔