کراچی: نان پی ٹی اے موبائلز کی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
فائل فوٹو
کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے حوالہ ہنڈی اور موبائل اسمگلنگ میں ملوث دو دکانداروں کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے صدر میں واقع موبائل مال میں کارروائی کے دوران حوالہ ہنڈی اور موبائل اسمگلنگ میں ملوث دو دکانداروں کو گرفتار کرلیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان حوالہ ہنڈی کے غیر قانونی کاروبار کرتے تھے، ملزمان نان پی ٹی اے موبائل فون بیرون ملک سے اسمگلنگ کے ذریعے کراچی منگواتے تھے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان سے 192 موبائل فون اور 5 لاکھ روپے سے زائد رقم برآمد کی گئی، ملزمان سے حوالہ ہنڈی اور موبائل فون اسمگلنگ کے شواہد بھی برآمد کیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حوالہ ہنڈی
پڑھیں:
آئی ایم ای آئی ٹیمپرنگ کے خلاف چھاپے، مانسہرہ میں چھ افراد گرفتار
پی ٹی اے نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ساتھ مل کر آئی ایم ای آئی کی غیر قانونی ٹیمپرنگ اور کلون شدہ موبائل فونز کی فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاوٴن تیز کردیا۔
پی ٹی اے کے مطابق ادارے کے زونل آفس ایبٹ آباد نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) ایبٹ آباد کے ساتھ تعاون سے آئی ایم ای آئی کی ٹیمپرنگ اور کلون/پیچ کیے گئے موبائل فونز کی فروخت پر کامیاب چھاپے مارے۔
پی ٹی اے کے مطابق یہ چھاپے مانسہرہ کے علاقے لاری اڈہ، صوفی ہوٹل کے قریب موبائل فون مرمت کی دکانوں پر مارے گئے جن کے نتیجے میں آئی ایم ای آئی کی ٹیمپرنگ میں استعمال ہونے والے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز اور مخصوص سافٹ ویئر قبضے میں کرلیے ہیں اور موقع پر موجود چھ افراد کو گرفتار کر کے این سی سی آئی اے ایبٹ آباد کے حوالے کردیا تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔
اعلامیہ کے مطابق پی ٹی اے کو غیر قانونی طور پر موبائل فون کی شناخت میں تبدیلی کسی صورت منظور نہیں ہے آئی ایم ای آئی کی ٹیمپرنگ اور کلون شدہ فونز کی ترسیل نہ صرف قومی سلامتی بلکہ عوامی تحفظ کے لیے بھی خطرے کا باعث ہے، کیونکہ یہ مجرمانہ سرگرمیوں، سائبر کرائم، مالی دھوکا دہی، اغواء اور دیگر جرائم کو فروغ دینے کا ذریعہ بنتی ہے۔
اعلامیے میں پی ٹی اے نے عوام سے بھی گزارش کی ہے کہ وہ اس قسم کی مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر دیں کیونکہ ریگولیٹری اقدامات کو مزید موٴثر بنایا جا رہا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔