وفود سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ 11 ہفتوں کی ناکہ بندی کے بعد 90 سے زائد امدادی ٹرک داخل ہونے کے باجود اسرائیل کا سامان کی تقسیم میں رکاوٹیں ڈالنا ظلم کی انتہا ہے، غزہ کی عوام کو بنیادی حقوق سے محروم کرنا انسانی اُصولوں کی سنگین خلاف وزری ہے اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفیٰ پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے اپنی عیادت کیلئے آنے والے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ہونے والی نسل کشی اورظلم اب بند ہوجانا چاہیئے، ہر دن، ہر رات، ہر لمحہ فلسطینی عوام کیلئے موت کا پیغام لاتا ہے، خوراک، پانی اور دوا کی شدید قلت، لاکھوں افراد قحط کے دہانے پر ہیں، ہزاروں افراد کو موت کا خطرہ لاحق ہے، غزہ میں ظلم و بربریت، انسانیت کش مظالم کی انتہا ہوگئی ہے، افسوس پوری دنیا تماشہ دیکھ رہی ہے، مسلم حکمران بھی بیانات کی حد تک محدود ہیں، اسرائیل غزہ میں 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک مسلسل بمباری کرکے نسل کشی کررہا ہے تو دوسری جانب امدادی سامان کی راہ میں رکاوٹیں ڈال کر غزہ کی عوام کو بھوک سے بھی مارا جارہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 11 ہفتوں کی ناکہ بندی کے بعد 90 سے زائد امدادی ٹرک داخل ہونے کے باجود اسرائیل کا سامان کی تقسیم میں رکاوٹیں ڈالنا ظلم کی انتہا ہے، غزہ کی عوام کو بنیادی حقوق سے محروم کرنا انسانی اُصولوں کی سنگین خلاف وزری ہے، جو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا نہیں کررہے ہیں وہ انسانیت کے بدترین مجرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مزید چند گھنٹوں میں امدادی سامان تقسیم نہ کیا گیا تو ہزاروں افراد جان کی بازی ہار جائیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے اسلامی تعاون تنظیم ”او آئی سی“ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں محصور فلسطینی عوام کو خوراک، ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عوام کو

پڑھیں:

امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران

امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!

تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!

متعلقہ مضامین

  • شیعہ تنظیموں کیجانب سے خیبر پختونخوا کے متاثرین سیلاب کیلئے امدادی سامان
  • افواج پاکستان کا حرمین شریفین کا محافظ بننا سعادت کی بات ہے، ڈاکٹر حاجی حنیف طیب
  • عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
  • پشاور، الخدمت کی جانب سے 8 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان پنجاب روانہ
  • پشاور: الخدمت کی جانب سے 8 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان پنجاب روانہ
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے
  • حالیہ بارشوں کے متاثرین سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • مظفر گڑھ: سیلاب متاثرین امدادی سامان کیلئے لڑ پڑے‘ متعدد کی حالت غیر