عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے حریت رہنمائوں کے ایک اجلاس کے بعد جاری بیان میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد کی اپیل کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ اور عالمی امن اور آزادی پسند ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر کے فوری حل کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے حریت رہنمائوں کے ایک اجلاس کے بعد جاری بیان میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں بشمول مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، سید شاہد یوسف شاہ، سید شکیل یوسف شاہ،، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، ڈاکٹر حمید فیاض، عبدالاحمد پرہ، نور محمد فیاض، حیات احمد بٹ، شوکت حکیم، ظفر اکبر بٹ، فردوس احمد شاہ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد شفیع بٹ، ظہور احمد بٹ، شکیل احمد یتو، عمر عادل ڈار، محمد یاسین بٹ، فیاض حسین جعفری، عادل سراج زرگر،انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، احسن اونتو اور صحافی عرفان مجید اور دیگر کی رہائی کا مطالبہ کیا جو بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔

حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اقدامات کریں اور کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دلوائیں جس کی ضمانت انہیں عالمی ادارے کی قراردادوں میں فراہم کی گئی ہے۔ اجلاس میں شامل حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں پر ظلم و تشدد، فوجی محاصرے اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اور سندھ طاس معاہدے معطلی سمیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، جس کی وجہ سے کشمیریوں کو سیاسی، سماجی اور معاشی طور پر مشکلات کا سامنا ہے۔ اجلاس میں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ فوجی انخلاء، آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کی منسوخی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔ حریت ترجمان نے عالمی اداروں سے کہا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اس کے تاریخی تناظر میں حل کرنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تنازعہ کشمیر کے حل حریت رہنمائوں اقوام متحدہ

پڑھیں:

غزہ کو بڑی مقدار میں امدادی سامان کی ضرورت ہے،اقوام متحدہ

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2025ء)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں داخل ہونے والی امداد انتہائی کم ہے اور غزہ کی پٹی میں بڑی مقدار میں امداد کی شدید ضرورت ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گوتیرس نے صحافیوں کو بتایا کہ ایسی امداد جس کی رسائی تیز، قابل اعتماد، محفوظ اور پائیدار ہو کے بغیر غزہ میں مزید لوگ مر جائیں گے۔

امداد کی برقت ترسیل نہ ہوئی تو اس کے تمام آبادی کے لیے طویل مدتی نتائج تباہ کن ہوں گے۔سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ غزہ میں فلسطینی اس ظالمانہ تنازعے کے سب سے وحشیانہ دور سے گزر رہے ہیں کیونکہ اسرائیل نے اپنی فوجی کارروائی تیز کر دی ہے۔ تقریبا 80 دنوں تک اسرائیل نے بین الاقوامی زندگی بچانے والی امداد کو داخل ہونے سے روکے رکھا ہے اور غزہ کے تمام مکین اس وقت قحط کے خطرے سے دوچار ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیلی فوجی حملہ خوفناک سطح پر اموات اور تباہی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ کرم ابو سالم کراسنگ سے 107 ٹرک آٹے، دیگر غذائی اشیا اور طبی سامان لے کر غزہ پٹی میں داخل ہوئے ہیں۔ تاہم خیموں اور دیگر عارضی رہائش گاہوں میں رہنے والے لوگوں تک سامان کی فراہمی وقفے وقفے سے ہوگی۔فلسطینی امدادی گروپوں کے ایک نیٹ ورک نے کہا کہ پیر کو اسرائیل کی جانب سے ناکہ بندی میں نرمی کے بعد 119 امدادی ٹرک غزہ پٹی میں داخل ہوئے ہیں۔

یہ ٹرک بھی بین الاقوامی تنقید کے بعد داخل ہوئے لیکن خان یونس شہر کے قریب کچھ مسلح افراد کے گروپوں کی جانب سے لوٹ مار کی وجہ سے تقسیم میں رکاوٹ بھی پیدا ہوگئی۔فلسطینی غیر سرکاری تنظیموں کے نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بچوں اور خاندانوں کا کھانا چوری کیا جا رہا ہے۔ امدادی ٹرکوں کی حفاظت کرنے والی سکیورٹی ٹیموں پر اسرائیلی فضائی حملے قابل مذمت ہیں۔

حماس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ٹرکوں کی حفاظت پر مامور چھ سیکورٹی اہلکار اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے اس معاملہ پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔فلسطینی غیر سرکاری تنظیموں کے نیٹ ورک نے کہا ہے کہ غزہ میں آنے والی امداد کی مقدار اب بھی بہت ناکافی ہے اور اس میں صرف ایک محدود قسم کا سامان شامل ہے۔

اسرائیل کی جانب سے محصور اور جنگ زدہ غزہ کی پٹی میں ٹرکوں کو داخل ہونے کی اجازت دینے کے فیصلے کو بین الاقوامی دبا کو گمراہ کرنے اور عالمی برادری کے ساتھ فریب کاری قرار دیا جارہا ہے۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ رات غزہ پر مزید حملے کیے گئے اور ان حملوں میں 75 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ان اہداف میں ہتھیاروں کے گودام اور راکٹ لانچنگ پلیٹ فارم شامل تھے۔ فلسطینی طبی ذرائع نے بتایا کہ ان حملوں میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔اسرائیل نے دو مارچ 2025 کو غزہ پر ناکہ بندی عائد کر دی تھی۔ صہیونی فوج نے حماس پر شہریوں کے لیے مختص امداد چوری کرنے کا الزام لگایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کو بڑی مقدار میں امدادی سامان کی ضرورت ہے،اقوام متحدہ
  • چین بھی  کشمیر کے تنازعہ میں فریق ہے
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خضدار میں اسکول بس پر حملے کی شدید مذمت
  • باغ میں پاکستان زندہ باد ریلی
  • دنیا پائیدار امن کیلئے مزید مداخلت کرے: کور کمانڈرز کانفرنس
  • باغ: ”پاکستان زندہ باد ریلی“ بھارت کے خلاف شاندار فتح پر پاک افواج کو مبارکباد
  • اقوام متحدہ نے غزہ میں امداد بھیجنے کا اسرائیلی دعویٰ مسترد کردیا
  • اقوام متحدہ کی بڑی کارروائی، غزہ میں پہلی بار 90 امدادی ٹرک داخل
  • عالمی برادری نتین یاہو کو سزا دلوانے کیلئے کارروائی کرے، حماس