City 42:
2025-07-08@15:32:28 GMT

چین بھی  کشمیر کے تنازعہ میں فریق ہے

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

  سٹی42:  پاکستان کی ریاست کا مؤقف ہے کہ چین بھی بھارت کے ساتھ دہائیوں پرانے تنازعہ کشمیر کا فریق ہے اور  مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک پاکستان اور بھارت کے درمیان امن نہیں ہو سکتا ۔

علاقہ کے اہم ترین زیرالتوا تنازعہِ کشمیر کے متعلق پاکستان کا یہ ریاستی مؤقف جمعہ کو اسلام آباد میں سیکرٹری داخلہ آفتاب درانی کے ساتھ  نیوز کانفرنس س کے دوران دہرایا گیا۔ جمعرات کے روز جی ایچ کیو میں پاکستان آرمی کے کور کمانڈرز کی آپریشن بنیانن مرصوص اور انڈیا پر کامل جنگی فتح کے بعد پہلی کانفرنس کے ایک روز بعد اور خضدار سکول بس پر بم کے خوفناک حملہ کے دو  روز بعد  اس اہم نیوز کانفرنس سے  خطاب کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے یہ بات بالکل واضح کر دی کہ بھارت پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

برطانیہ: بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کاخطرہ پیداہوگیا  

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پاکستان میں کلائمیٹ کورٹس بنانے کی ضرورت ہے، جسٹس منصور علی شاہ

اسلام آباد:

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں کلائمیٹ کورٹس بنانے کی ضرورت ہے اور موسمیاتی تبدیلی پر قومی کانفرنس کے دیگر شرکا نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے قومی پالیسی، مشترکہ اور مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی اور ان کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اسلام آباد میں”پاکستان کی آخری وارننگ “کے عنوان سے قومی کانفرنس منعقدکی گئی جس میں سینیٹرز، وزرا، پرائیویٹ آئی ٹی کمپنیوں اور سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصورعلی شاہ نے بھی شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ پاکستان میں کلائمیٹ کورٹس کی ضرورت ہے، پاکستان ماحولیاتی آلودگی میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے لیکن متاثر بہت زیادہ ہو رہا ہے، پاکستان کو کلائمیٹ فنانس کی ضرورت ہے۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان جرمن واچ کے کلائمیٹ رسک انڈیکس 2025 میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک قرار پایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرمی، ژالہ باری اور اچانک سیلاب معمول بن چکے ہیں۔

وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے، سیلاب یا قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں کمیونیکیشن کا نظام بحال رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے، اس لیے ہم چاہتے ہیں ہماری فائبرائزیشن بہتر ہو۔

کانفرنس میں سابق سینیٹر مشاہد حسین سید، ماہرموسمیات ڈاکٹر محمدحنیف، موبائل کمپنیوں کے سی ای اوز اور نجی کمپنیوں نے شرکت کی اور موسمیاتی تبدیلی سے بچنے کے لیے فوری طور پر ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں کلائمیٹ کورٹس بنانے کی ضرورت ہے، جسٹس منصور علی شاہ
  • مقررین کا شہید برہان مظفر وانی کو یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت
  • وزیراعظم بتائیں ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کہاں گئی؟ حافظ نعیم الرحمان
  • ایف پی سی سی آئی میں وفاقی بجٹ کانفرنس کا انعقاد
  • کشمیری رہنما اور پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں بنیان مرصوص ریلی کا اعلان
  • مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک دبانے کیلئے مودی سرکار کے من گھڑت الزامات
  • برکس اجلاس میں بھارت کو سفارتی محاذ پرناکامی، پاکستان کا ذکر کیے بغیر پہلگام واقعے کی مذمت
  • شہدائے کشمیر کی قربانیوں کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، حریت کانفرنس
  • شہدا ئے کشمیر کی قربانیوں کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، حریت کانفرنس
  • مائیکروسافٹ کے پاکستان میں آفس کے حوالے سے وزارت آئی ٹی کا مقف سامنے آگیا