چین بھی کشمیر کے تنازعہ میں فریق ہے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
سٹی42: پاکستان کی ریاست کا مؤقف ہے کہ چین بھی بھارت کے ساتھ دہائیوں پرانے تنازعہ کشمیر کا فریق ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک پاکستان اور بھارت کے درمیان امن نہیں ہو سکتا ۔
علاقہ کے اہم ترین زیرالتوا تنازعہِ کشمیر کے متعلق پاکستان کا یہ ریاستی مؤقف جمعہ کو اسلام آباد میں سیکرٹری داخلہ آفتاب درانی کے ساتھ نیوز کانفرنس س کے دوران دہرایا گیا۔ جمعرات کے روز جی ایچ کیو میں پاکستان آرمی کے کور کمانڈرز کی آپریشن بنیانن مرصوص اور انڈیا پر کامل جنگی فتح کے بعد پہلی کانفرنس کے ایک روز بعد اور خضدار سکول بس پر بم کے خوفناک حملہ کے دو روز بعد اس اہم نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے یہ بات بالکل واضح کر دی کہ بھارت پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
برطانیہ: بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی کاخطرہ پیداہوگیا
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان میں کلائمیٹ کورٹس بنانے کی ضرورت ہے، جسٹس منصور علی شاہ
اسلام آباد:سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں کلائمیٹ کورٹس بنانے کی ضرورت ہے اور موسمیاتی تبدیلی پر قومی کانفرنس کے دیگر شرکا نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے قومی پالیسی، مشترکہ اور مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی اور ان کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اسلام آباد میں”پاکستان کی آخری وارننگ “کے عنوان سے قومی کانفرنس منعقدکی گئی جس میں سینیٹرز، وزرا، پرائیویٹ آئی ٹی کمپنیوں اور سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصورعلی شاہ نے بھی شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ پاکستان میں کلائمیٹ کورٹس کی ضرورت ہے، پاکستان ماحولیاتی آلودگی میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے لیکن متاثر بہت زیادہ ہو رہا ہے، پاکستان کو کلائمیٹ فنانس کی ضرورت ہے۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان جرمن واچ کے کلائمیٹ رسک انڈیکس 2025 میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک قرار پایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرمی، ژالہ باری اور اچانک سیلاب معمول بن چکے ہیں۔
وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے، سیلاب یا قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں کمیونیکیشن کا نظام بحال رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے، اس لیے ہم چاہتے ہیں ہماری فائبرائزیشن بہتر ہو۔
کانفرنس میں سابق سینیٹر مشاہد حسین سید، ماہرموسمیات ڈاکٹر محمدحنیف، موبائل کمپنیوں کے سی ای اوز اور نجی کمپنیوں نے شرکت کی اور موسمیاتی تبدیلی سے بچنے کے لیے فوری طور پر ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔