مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی جبر کا شکار ہیں: پاکستانی مندوب عاصم افتخار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی جبر کا شکار ہیں: پاکستانی مندوب عاصم افتخار WhatsAppFacebookTwitter 0 23 May, 2025 سب نیوز
نیویارک (آئی پی ایس )پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام بھارتی قبضے کے تحت منظم جبر و تشدد کا شکار ہیں۔سلامتی کونسل میں مسلح تنازعات میں شہریوں کے تحفظ سے متعلق بحث کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت غیرقانونی طور پر کشمیر کی آبادیاتی ساخت تبدیل کرنے میں کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حقِ خود ارادیت کے منتظر ہیں، مسلح تنازعات میں شہریوں کے تحفظ کیلئے فوری عالمی اقدامات ضروری ہیں۔پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں ہسپتالوں پر حملے پر سلامتی کونسل کو فوری ردعمل دینا چاہیے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کے معاشی آپریشن میں تیزی اور بہتری کا سلسلہ جاری ہے، چینی نائب وزیراعظم جارحیت پر دشمن کو دیا گیا جواب قیامت تک یاد رکھا جائے گا، وزیراعظم رواں مالی سال کے 10ماہ میں پاکستان کو کتنے ارب ڈالر بیرونی قرض ملا؟ فتنہ الہندوستان نے خضدار میں دہشتگردی اور بھارتی پشت پناہی کا اعتراف کیا، ترجمان پاک فوج ڈی جی آئی ایس پی آر آج اہم پریس کانفرنس کریں گے محکمہ موسمیات نے گرمی کے ستائے عوام کیلئے بارش کی نوید سنا دی ججز ٹرانسفر کیس؛ آپ درخواست گزاران کے وکلاء کے دلائل میں اختلاف ہے، سپریم کورٹCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مندوب عاصم افتخار
پڑھیں:
افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد
---فائل فوٹواقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں، افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ طالبان حکام کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔
اِن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اِن دہشت گرد گروہوں کے درمیان تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں جن میں مشترکا تربیت، غیر قانونی اسلحے کی خرید و فروخت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں۔
عاصم افتخار احمد نے یہ بھی کہا کہ دنیا کو پُرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا۔