رمیز راجہ نے پی ایس ایل 10 کی فاتح ٹیم کی پیشگوئی کردی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) پی سی بی کے سابق چیئرمین اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے پی ایس ایل 10 کی فاتح ٹیم کی پیش گوئی کردی۔
پی ایس ایل 10 میں کمنٹری پینل میں شامل سابق کرکٹر رمیز راجہ نے کہا کہ لاہور قلندرز مضبوط ٹیم ہے جو ٹائٹل جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
رمیز راجہ نے ایلی منیٹر 2 میں قلندرز کی کارکردگی کو آؤٹ کلاس قرار دیا اور کہا کہ ٹیم اپنی فیلڈنگ میں نمایاں بہتری لائی ہے اور میچ پر مکمل طور پر غلبہ حاصل کرلیا۔
انہوں نے لاہور کی پلیئنگ الیون میں کی گئی تبدیلیوں کی بھی تعریف کی اور فائنل کے لیے مزید تبدیلیاں نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ لاہور لائن اپ میں کی گئی دو اہم تبدیلیاں خصوصاً سری لنکن کھلاڑیوں کی شمولیت سے ٹیم کوبہت فائدہ ہوا ہے دیگر تبدیلیاں بھی کافی اچھی تھیں، میرا لاہور کو مشورہ ہے کہ فائنل میں اسی پلیئنگ الیون کے ساتھ جائیں۔
رمیز راجہ نے کہا کہ لاہور کی پچ کو دیکھتے ہوئے انہیں فاسٹ بولرز کے بجائے اسپنرز پر انحصار کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز پی ایس ایل 10 کا ایک اور ٹائٹل جیتنے سے صرف ایک میچ دور ہے، مداح ان کی حمایت کے لیے بڑی تعداد میں میدان کا رخ کریں گے اور تمام کی نظریں قلندرز پر ہی ہوں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ایس ایل 10 کے ایلی منیٹر 2 میں لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 95 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دی اور فائنل کے لیے کوالیفائی کیا، فائنل میں کل قلندرز اور گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔
مزید پڑھیں:جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی کے 254 رہنماؤں اور کارکنوں پر فرد جرم عائد
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نے کہا کہ لاہور پی ایس ایل 10
پڑھیں:
جرمنی میں موسیقی کی دھن پر 1,353 وائلن نوازوں نے تاریخ رقم کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جرمنی کے شہر میں موسیقی کے دلدادہ افراد نے ایک نیا عالمی ریکارڈ بناتے ہوئے تاریخ کے اوراق میں اپنا نام درج کرایا ہے۔ ملک بھر سے تعلق رکھنے والے 1,353 وائلن نوازوں نے ایک ساتھ ساز بجا کر نہ صرف ایک منفرد کارنامہ انجام دیا، بلکہ ثقافتی ہم آہنگی کا بھی شاندار مظاہرہ کیا۔
اس تقریب میں ہر عمر کے موسیقاروں نے شرکت کی، جن میں ننھے بچوں سے لے کر بزرگ فنکاروں تک سب شامل تھے۔ انہوں نے اجتماعی طور پر وائلن بجاتے ہوئے ایک ایسا جادو جگایا کہ حاضرین بھی موسیقی کے سحر میں کھو گئے۔
یہ منظر نہ صرف دیدنی تھا، بلکہ اس نے ثابت کیا کہ موسیقی کی طاقت لوگوں کو ایک دھن پر متحد کر سکتی ہے۔ یہ اجتماع صرف ایک ریکارڈ تک محدود نہیں تھا، بلکہ اس نے ثقافتی رواداری اور باہمی محبت کا بھی پیغام دیا۔ مختلف ثقافتی پس منظر رکھنے والے موسیقاروں نے ایک ہی دھن پر اپنے ساز چھیڑ کر یہ ثابت کیا کہ فن کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں۔
اب تک کی معلومات کے مطابق اس سے قبل ایسا کوئی واقعہ ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا جہاں اتنے زیادہ وائلن نوازوں نے ایک ساتھ ساز بجایا ہو۔ تقریب کے منتظمین نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں درخواست جمع کرا دی ہے، جس کی تصدیق کا انتظار ہے۔ اگر یہ ریکارڈ منظور ہو جاتا ہے، تو یہ جرمنی کے لیے ایک اور اعزاز ہوگا۔
اس طرح کے واقعات نہ صرف موسیقی کے شوقین افراد کے لیے متاثر کن ہوتے ہیں، بلکہ یہ ثقافتی تہذیبوں کو آپس میں جوڑنے کا بھی ایک ذریعہ ہیں۔ جرمنی میں ہونے والا یہ اجتماع ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ موسیقی کسی بھی معاشرے میں امن اور خوشی پھیلانے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔