کچن میں کیا جانیوالا ایک کام صحت کیلئے سنگین نتائج کا سبب بن سکتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ ڈش واشر میں پلاسٹک کی اشیاء کو دھونا ڈیمینشیا کے خطرات بڑھا سکتا ہے۔
تازہ ترین تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈش واشنگ مشین میں پلاسٹک کی پلیٹ، پیالے، کپ اور دیگر برتن دھونے سے زہریلے مائیکرو پلاسٹکس خارج ہوتے ہیں جو دیگر برتنوں کو آلودہ کر سکتے ہیں۔
مائیکرو پلاسٹک اتنے باریک ہوتے ہیں جو باآسانی جسم کی حیاتیاتی حدود کو تجاوز کر جاتے ہیں جس سے انسانی صحت کے حوالے سے ممکنہ خطرات ظاہر ہوتے ہیں۔
ان ذرات کے صرف ڈیمینشیا سے ہی نہیں بلکہ کینسر، قلبی مرض اور بانجھ پن سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ ڈش واشر کا ایک سائیکل پلاسٹک کے برتن سے تقریباً 10 لاکھ ذرات خارج کر سکتا ہے اور محققین کے اندازے کے مطابق اس حساب سے ہر سال انسان کے جسم میں چھ ملی گرام مائیکرو پلاسٹک جمع ہو رہ اہے جو کہ چاول کے دانے کے ایک چوتھائی حصے کے بابر ہے۔
ڈش واشر میں مائیکرو پلاسٹکس کا اخراج مشین کی تپش کی وجہ سے ہوتاہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مائیکرو پلاسٹک
پڑھیں:
منی لانڈرنگ کیس؛ شریف خاندان کیخلاف شہزاد اکبر کی درخواست خارج
لاہور:منی لانڈرنگ کیس میں شریف خاندان کے خلاف شہزاد اکبر کی درخواست خارج کردی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم عدالتی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں لاہور ہائیکورٹ نے شہزاد اکبر کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل کی غیر حاضری پر شہزاد اکبر کی جانب سے دائر اپیل خارج کر دی۔
اپیل مرزا شہزاد اکبر نے اپنے وکیل ہاورن الیاس کی وساطت سے دائر کی تھی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی عدالت سے ہونے والی بریت کو چیلنج کیا گیا تھا، تاہم وکیل کی عدم حاضری اور پیروی نہ ہونے کے باعث عدالت نے اپیل کو نمٹا دیا۔
یاد رہے کہ یہ مقدمہ 2020 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے دوران ایف آئی اے کی جانب سے شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت درج کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں ٹرائل کورٹ نے شواہد کی عدم موجودگی اور قانونی نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو بری کر دیا تھا۔