WE News:
2025-09-17@23:54:40 GMT

سندھ بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT

سندھ بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

کراچی سمیت سندھ بھر میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغازہوگا، 7 روزہ انسداد پولیو مہم یکم جون تک جاری رہے گی۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق کراچی میں 20 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، سندھ بھر میں 80 ہزار سے زائد تربیت یافتہ پولیو ورکرز بچوں کوانسداد پولیوکے قطرے پلائیں گے۔

سندھ بھر میں انسداد پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے 25 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے، کراچی میں 19 ہزار سے زائد پولیو ورکرز مہم کا حصہ ہوں گے، انسداد پولیومہم میں کراچی میں 6 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔

واضح رہے کہ رواں سال پاکستان میں اب تک پولیو کے 10کیس رپورٹ ہوئے ہیں،جن میں سے 4 کیس سندھ سے رپورٹ ہوئے، ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو سے حفاظت کے قطرے ضرور پلوائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسداد ایمرجنسی آپریشن سینٹر پولیو پولیو ورکرز پولیو ویکسین سندھ قطرے کراچی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایمرجنسی آپریشن سینٹر پولیو پولیو ورکرز پولیو ویکسین کراچی انسداد پولیو

پڑھیں:

سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس نے حکام اور صحت کے شعبے کے لیے سنگین چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔

محکمہ صحت پنجاب کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بخار، جلدی امراض، آشوب چشم، ڈائریا، سانپ اور کتے کے کاٹنے کے 33 ہزار سے زائد کیسز رجسٹر ہوئے ہیں، جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں مجموعی طور پر مریضوں کی تعداد 7 لاکھ 55 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک دن کے دوران سانس کی تکلیف کے شکار 5 ہزار افراد، بخار سے متاثرہ 4300، جلدی الرجی کے 4 ہزار اور آشوب چشم کے 700 مریض سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈائریا کے 1900 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ سانپ کے کاٹنے کے 5 اور کتے کے کاٹنے کے 20 واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار سیلاب سے تباہ حال علاقوں میں صحت کے نظام پر بڑھتے ہوئے دباؤ کی نشاندہی کرتے ہیں۔

محکمہ صحت کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 405 مستقل طبی کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جہاں اب تک 2 لاکھ 79 ہزار سے زائد مریضوں کا معائنہ اور علاج کیا جا چکا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ان کیمپوں میں بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، لیکن بیماریوں کے تیزی سے پھیلاؤ نے صورتحال کو پیچیدہ کر دیا ہے۔

ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ صاف پانی کی کمی، ناقص صفائی ستھرائی اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے وبائی امراض کا خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اضافی وسائل اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جبکہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور طبی امداد کے لیے قریبی کیمپوں سے رجوع کریں۔

یہ صورتحال نہ صرف صحت کے شعبے بلکہ امدادی اداروں کے لیے بھی ایک امتحان ہے، کیونکہ متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فوری طور پر ادویات کی فراہمی اور طبی عملے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی 8 انسداد دہشتگردی کی عدالتیں منشیات کی عدالتوں میں تبدیل
  • ہالی ووڈ کے ہزار سے زائد فنکاروں کا اسرائیلی فلمی اداروں کا بائیکاٹ
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • کراچی، ڈکیتی کی بڑی واردات، بلڈر کے رائیڈر سے 46 لاکھ سے زائد کی رقم لوٹ لیے گئے
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز
  • خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
  • لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق،رواں سال کیسز کی تعداد 26ہوگئی
  • خیبر پختونخوا میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق۔ تعداد 26 ہو گئی
  • لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق
  • لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق، رواں سال کیسز کی تعداد 26 ہو گئی