سندھ بلڈنگ ،کھوڑو سسٹم میں کمزور بنیادوں پر تعمیرات کی کھلی آزادی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
عاطف شیروانی نارتھ کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کی مضبوط ڈھال بن گئے
سیکٹر 9پلاٹ 487اور سیکٹر 5C2 پلاٹR147پرغیر قانونی بالائی منزلیں تعمیر
کراچی میں جاری غیر قانونی تعمیرات نے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج اسحاق کھوڑو سسٹم کے تحت کمزور بنیادوں پر بالائی منزلوں کی تعمیر کی چھوٹ دی جارہی ہے ۔ کمزور بنیادوں پر تعمیر کی جانے والی بالائی منزلوں سے کراچی کا مستقبل خطرے سے دوچار ہے۔ بلڈنگ افسران کو غیر قانونی دھندوں کی سرپرستی کی مکمل چھوٹ دی جا رہی ہے۔ جس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے بدعنوان بلڈنگ افسران خطیر رقوم بٹورنے کے بعد خلاف ضابطہ تعمیرات کو انہدام سے محفوظ رکھنے کی گارنٹی دے رہے ہیں۔ اسی ضمن میں ضلع وسطی کے علاقے نارتھ کراچی میں سینئر بلڈنگ انسپکٹر عاطف شیروانی کا نام سامنے آیا ہے۔ موصوف نے کمزور بنیادوں کی پرانی عمارتوں پر بالائی منزلوں کی تعمیر شروع کروا رکھی ہیں۔ زیر نظر تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نارتھ کراچی سیکٹر 9پلاٹ نمبر 487اور سیکٹر 5C 2میں پلاٹ نمبر R147کی کمزور بنیادوں پر بالائی منزلوں کی تعمیرات انہدام نہ ہونے کی گارنٹی کے ساتھ جاری ہیں ۔دلچسپ امر یہ ہے کہ وسطی میں جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کے لئے تشکیل دی جانے والی کمیٹی بھی نارتھ کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ نمائندہ جرأت کی جانب سے نارتھ کراچی میں جاری غیر قانونی تعمیرات پر موقف لینے کے لئے عاطف شیروانی سے رابط کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
منعم ظفر لیاری پہنچ گئے‘متاثرین کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے لیاری بغدادی میں گرنے والی5 منزلہ عمارت کے مقام کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا ، اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عمارت گرنے اور9افراد کے جاں بحق ہونے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور سندھ حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی نا اہلی اور بد انتظامی کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت کی ذمے داری ہے کہ متاثرین کو سہولت فراہم کرے ،متاثرہ خاندانوں کو 6ماہ کا کرایہ اور متبادل جگہ دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ شہر میں40اور 60گز کی جگہ پر کئی کئی منزلہ عمارتیں بن جاتی ہیں اورسندھ حکومت اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کوئی نوٹس نہیں لیتی ، ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5سال میں ایک لاکھ عمارتیں تعمیر کی گئیں ہیں جن میں سے صرف 14سے 15ہزارعمارتوں کی منظوری لی گئی جبکہ 85فیصد عمارتوں کی باقاعدہ منظوری ہی نہیں ہے ، شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی رشوت اور کرپشن کا اڈہ بن چکا ہے جس کی وجہ سے ایک جانب شہر کنکریٹ کا جنگل بن گیا ہے ،پورشن مافیا کا راج ہے اور دوسری جانب عمارت گرنے جیسے افسوسناک واقعات رونما ہو رہے ہیں ،حکومت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اپنی ذمے داری پوری کرے تاکہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کی جاسکے ۔اس موقع پر سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات و انچارج میڈیا سیل صہیب احمد، نائب امیر ضلع جنوبی جواد شعیب و دیگر بھی موجود تھے۔