تونسہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )کوئٹہ سے تونسہ شریف جانے والی بس کو مسافروں سمیت اغواء کیئے جانے کی خبروں کی حقیقت سامنے آ گئی ہے ، یہ معاملہ اغواء نہیں بلکہ دو فریقین کے درمیان لین دین کا تنازع ہے ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ کوئٹہ سے تونسہ شریف جانے والی ’’ صدا بہار ڈائیووو‘‘ بس کو بوستان کلی قاسم میں جمشید ہوٹل کے قریب سے مسلح افراد مسافر اور عملے سے اغواء کر لے گئے ، بس کے مالک کی شناخت اعجاز قیصرانی کے نام سے ہوئی ہے ۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ مسلح افراد بس کو راستے میں روک رہے ہیں اور پھر اپنے ساتھ لے گئے ۔

فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کو بیوی نے تھپڑ مار دیا

Balochistan: Assistant Commissioner Clarifies Bus Incident in Boostan as Business Dispute, Not Kidnapping

بلوچستان: بوستان سے مسافر بس کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ یہ لین دین کا تنازع ہے، اسسٹنٹ کمشنر#Balochistan #BusIncident #Boostan #BusinessDispute #SecurityUpdate #TheCWONews pic.

twitter.com/bv5rg2O3x7

— The COW News (@COWNewsOfficial) May 26, 2025

تاہم بعدازاں ذرائع سے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ اغواء کا نہیں ہے بلکہ کمپنی کے مالک اور کچھ افراد کے درمیان مالی تنازعہ کا نتیجہ ہے جس کی تصدیق  اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے بھی کر دی گئی ہے ، انہوں نے بتایا کہ بوستان سے مسافر بس کو اغواء نہیں کیا گیا بلکہ یہ لین دین کا تنازعہ ہے ۔

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

قتل کیے جانے والے 9 افراد کی مییتیں بلوچستان حکومت نے ڈیرہ غازی خان انتظامیہ کے حوالے کردی

فائل فوٹو

لورالائی کے قریب قتل کیے جانے والے 9 افراد کی مییتیں بلوچستان حکومت نے ڈی جی خان انتظامیہ کے حوالے کردی۔

انتظامیہ نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے 9 مسافروں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے۔

انتظامیہ کے مطابق جابر اور عثمان دونوں سگے بھائیوں کا تعلق لودھراں کی تحصیل دنیا پور سے تھا۔

محمد عرفان کا تعلق ڈی جی خان، صابر کا تعلق گوجرانولہ سے محمد آصف کا تعلق مظفرگڑھ سے تھا۔

کوئٹہ سے لاہور جانے والی بسوں کے 9 مسافر اغوا کے بعد قتل

اسسٹنٹ کمشنر ژوب نوید عالم کا کہنا ہے کہ جاں بحق مسافروں کی میتوں کو رکھنی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

اس کے علاوہ  غلام سعید کا تعلق خانیوال سے، محمد جنید کا تعلق لاہور سے تھا، محمد بلال اٹک جبکہ بلاول کا تعلق گجرات سے تھا۔

کمشنر ڈیرہ غازی خان اشفاق احمد چوہدری کے مطابق تمام مییتیں بلوچستان کے ضلع بارکھان انتظامیہ نے پنجاب انتظامیہ کے حوالے کی۔

کمشنر ڈی جی خان اشفاق احمد کے مطابق جاں بحق 9 افراد کی لاشیں بلوچستان پنجاب سرحد پر وصول کرلی گئی ہیں جہاں سرحدی علاقے بواٹہ پر میتیں پولیٹیکل اسسٹنٹ اسد چانڈیہ نے وصول کیں جس کے بعد میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان سے پنجاب جانیوالے 9 مسافروں کو دہشتگردوں نے بس سے اتار کر گزشتہ رات قتل کردیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان: پنجاب جانے والی بسوں سے 9 مسافروں کو شناخت کے بعد قتل کردیاگیا
  • وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کا کوئٹہ سے لاہور جانے والی بس کے 9 مسافروں کو اغوا کے بعد شہید کیے جانے کے دلخراش واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار۔
  • قتل کیے جانے والے 9 افراد کی مییتیں بلوچستان حکومت نے ڈیرہ غازی خان انتظامیہ کے حوالے کردی
  • کوئٹہ سے لاہور جانے والی بسوں کے 9 مسافر اغوا کے بعد قتل
  • بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مسلح افراد کے حملے، مسافر اغوا کیے جانے کی اطلاعات
  • ژوب، لاہور جانیوالی مسافر کوچز پر مسلح افراد کا حملہ، 10 مسافر اغواء
  • ژوب، پنجاب جانیوالی مسافر کوچز پر مسلح افراد کا حملہ، 10 مسافر اغواء
  • کوئٹہ سے روانہ ہونیوالی 2 ٹرینیں سیکیورٹی خدشات کی بنا پر منسوخ
  • کوئٹہ سے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس اور بولان میل سیکیورٹی خدشات کے باعث منسوخ
  • سکیورٹی خدشات؛ کوئٹہ جانے والی ٹرین منسوخ