فرانس کے سابق وزیر اعظم کو لڑکیوں کے اسکارف پہننے پر پابندی کی تجویز پر شدید ردعمل کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی صدر کو غیرملکی دورے کے دوران اہلیہ نے تھپڑ رسید کردیا، ویڈیو وائرل

فرانسیسی میڈیا کے مطابق صدر میکرون کی پارٹی کے سربراہ گیبریل اٹل نے کہا ہے کہ وہ 15 سال سے کم عمر لڑکیوں کے عوامی مقامات پر مسلم ہیڈ اسکارف پہننے پر پابندی لگانا چاہتے ہیں۔ اس بات پر ملک کے سیاسی میدان میں شور برپا ہوگیا ہے۔

فرانس کے سابق وزیر اعظم گیبریل اٹل کو 15 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے مسلم ہیڈ اسکارف پر پابندی عائد کرنے کے مطالبے کے بعد ہر طرف سے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔

میڈیا کی توجہ حاصل کرنے اور ریاستی اتھارٹی کے معاملات پر مضبوطی دکھانے کے لیے، اٹل نے منگل 20 مئی کو ڈیفنس کونسل کے اجلاس سے ایک دن قبل فرانس میں اخوان المسلمین اور سیاسی اسلامیت کے بارے میں ایک رپورٹ کے بارے میں اپنی تجویز کا خاکہ پیش کیا۔

مزید پڑھیے: انگریزی لہجہ اختیار کرنے کی شوقین فرانسیسی خاتون کے ساتھ کیا ہوا؟

انہوں نے اس حوالے سے والدین کو سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ ان کے بیانات پر بائیں اور دائیں بازو حتیٰ کہ ان کی اپنی پارٹی کے اندر سے بھی تنقید ہوئی۔

وزیر اعظم کے طور پر ان کی پیشرو، الزبتھ بورن نے میڈیا سے گفتگو کرتے اٹل کی بات کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ کیا ہم واقعی پولیس افسران کو چھوٹی بچیوں کو روکنے اور جرمانے کا تصور کر سکتے ہیں؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سابق وزیراعظم گیبریل اٹل فرانس فرانس اسکارف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: فرانس اسکارف پر پابندی

پڑھیں:

بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا

ڈھاکا:

بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔

بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔

ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور نوٹس باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔

نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔

بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔

سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔

یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد 2024 میں طلبہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کے بعد ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچ گئی تھیں جہاں وہ اس وقت مقیم ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں ان کے خلاف بغاوت سمیت مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
  • مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • مشرف علی زیدی وزیر اعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • بابر اعظم نے طویل خاموشی توڑ دی، شائقین کے لیے پیغام جاری
  • سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو دل کا دورہ، ہسپتال منتقل
  • شاہد خاقان عباسی دل کی تکلیف کے باعث ہسپتال منتقل
  • خاموشی کا وقت ختم، بابر اعظم نے پیغام جاری کردیا
  • وائٹ ہائوس میں میڈیا کے داخلے پر پابندی
  • بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا