خیبرپختونخوا کا بجٹ 13جون کو پیش ہوگا، حجم دو ہزار ارب رہنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
خیبرپختونخوا کا بجٹ 13جون کو پیش ہوگا، حجم دو ہزار ارب رہنے کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 27 May, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے خیبرپختونخوا کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلی نے محکمہ خزانہ کی سمری اور بجٹ تاریخ کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق اگلے مالی سال کے لیے بجٹ مشیر خزانہ مزمل اسلم کے بجائے صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم پیش کریں گے جنہوں نے جاری مالی سال کے لیے بھی بجٹ پیش کیا تھا، مشیر خزانہ مزمل اسلم منتخب رکن اسمبلی نہیں نہ ہی ایوان کا حصہ ہیں۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کے لیے اگلے مالی سال کا حجم 2000 ارب کے لگ بھگ رہنے کا امکان ہے جبکہ ترقیاتی کاموں کے لیے 450 سے 500 ارب روپے مختص کیے جاسکتے ہیں۔واضح رہے کہ جاری مالی سال کے بجٹ کا مجموعی حجم 1751ارب اوراے ڈی پی کا حجم 420ارب روپیہے۔ اگلے مالی سال کے لیے صوبائی حکومت 180ارب کا سرپلس بجٹ پیش کرنے کی تیاریاں کررہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکوہستان کرپشن اسکینڈل، پشاور ہائیکورٹ نے نامزد ملزمان کو گرفتاری سے روک دیا کوہستان کرپشن اسکینڈل، پشاور ہائیکورٹ نے نامزد ملزمان کو گرفتاری سے روک دیا چین نے پاکستان کیلئے ملازمتوں کے دروازے کھول دیئے،جاب فئیر میں 5سو ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کو جاب دی جائیگی یوم تکبیردفاع وطن کیلئے 24کروڑ عوام کے جذبے اور عزم کی درخشاں علامت ہے، سینیٹر عرفان صدیقی پی ٹی آئی انتشار، مذاکرات کے مداروں میں چکر کھا رہی ہے ،سینیٹر عرفان صدیقی روس یوکرین تنازعہ میں ہم پاکستان کے غیر جانبدارانہ موقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،روسی سفیر البرٹ پی خورئیو چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے اعلی سطح وفد کی ملاقات ، مختلف شعبوں میں شراکت داری پر...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کسی ’فیڈرل فورس‘ کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایف سی کی ایکسٹینشن قبول نہیں، اس کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نےکہا کہ صوبے میں کسی بھی فیڈرل فورس کو آپریشن کی اجازت نہ دیں گے اور نہ ہی کوئی آپریشن قبول کریں گے، صوبے میں جو بھی کارروائیاں کی جارہی ہیں، ہمیں اُن میں اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔
علی امین گنڈا پور نےکہا کہ امن و امان کے لیے آپریشن میں عوام اور فورسز کا نقصان ہے، گُڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں، ان کی سفارش کرنے والے کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔
وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا نے کہا کہ بارڈر کی سکیورٹی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاق اپنے فورسز کو بارڈر پر بھیج دے، قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے تاحال پورے نہیں ہوئے، وفاق جلد این ایف سی بلائے، ہمیں قبائلی علاقوں کا حق دیا جائے، قبائلی علاقوں سے مقامی لوگوں کو صوبائی پولیس میں بھرتی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کے سابق فاٹا، پاٹا میں ٹیکس نفاذ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، بارڈر پر تجارت میں مشکلات کے باعث صوبے کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے، مذاکرات یا جرگے میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار یا وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی خیبرپختونخوا کی بات نہیں کرسکتے، صوبائی حکومت کو شامل نہ کیا گیا تو کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے، محسن نقوی فلائی اوور بنا سکتا ہوگا مگر وہ میرے صوبے کی بات نہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے کانفرنس میں شرکت نہیں کی، اُن کی تجاویز کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے امن و امان کی صورتحال پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کیا ہے۔