بیجنگ :کچھ عرصے سے، بحیرہ جنوبی چین کے حوالے سے  فلپائن کی حکمت عملی میں کئی عوامل شامل ہیں جن میں امریکہ اور دیگر غیر ملکی طاقتوں کو اپنی  حمایت کے لئے استعمال کرنا؛ سمندری کشیدگی پیدا کرنے اور چین کے بارے میں منفی بیانیہ اپنانے کے لئے یکطرفہ اقدامات  اختیار  کرتے ہوئے چین کو بدنام کرنا اور ملکی قانون سازی کے ذریعے بحیرہ جنوبی چین کی ثالثی میں غیر قانونی فیصلے کو  عمل میں لانے  کی بیکار کوششیں ، نمایاں ہیں ۔ لیکن  نتیجتاً ، فلپائن نہ صرف چونگ شا  جزائر  میں واقع ہوانگ یئن  جزیرے  کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی اپنی کوشش  میں ناکام رہا ہے ، بلکہ نان شا  جزائر میں  شیئن بن ریف ، تیئے شیئن ریف اور رین آئی ریف جیسے غیر آباد جزیروں اور چٹانوں پر اپنے غیر قانونی قبضے کو انجام دینے میں بھی ناکام رہا ہے ۔ گزشتہ سال فلپائن نے باضابطہ طور پر’’ہورائزن 3‘‘منصوبے کا آغاز کیا ، جس میں اپنی اسٹریٹجک توجہ کو زمین سے سمندر کی جانب منتقل کیا گیا اور اس مقصد کے لیے دفاعی بجٹ میں 2 ٹریلین فلپائن پیسو (تقریباً  256.

6 بلین یوآن) کی سرمایہ کاری  کی گئی ۔  فلپائن کی حکومت اپنے اسلحے کو وسعت دے کر سمندر میں یکطرفہ اقدامات پر اپنا اعتماد بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔تاہم فلپائنی حکومت نے صورتحال کا غلط اندازہ لگایا اور رائے عامہ کے خلاف چلا گیا۔ رواں سال اپریل میں چین اور آسیان ممالک نے فلپائن میں بحیرہ جنوبی چین میں فریقوں کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے کے نفاذ سے متعلق 47 ویں مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کیا تھا۔ تمام فریقوں نے بات چیت اور تعاون کو مضبوط بنانے، اعلامیے پر مکمل اور مؤثر طریقے سے عمل درآمد جاری رکھنے  کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ رواں ماہ کی 25 تاریخ کو چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے انڈونیشیا میں انڈونیشیا کے صدر پرابوو سے بات چیت کی ۔ انڈونیشی فریق نے کہا کہ وہ مشترکہ بحری ترقی پر اتفاق رائے کے نفاذ، بحیرہ جنوبی چین میں ضابطہ اخلاق پر مشاورت کو فروغ دینے اور بحیرہ جنوبی چین میں مشترکہ طور پر امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔صرف ایک ہفتہ قبل چین اور آسیان نے ایف ٹی اے ورژن  3.0 مذاکرات مکمل کیے جس سے علاقائی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوئے۔ اس  موقع پر فلپائن کی جانب سے کشیدگی پیدا کرنے اور امریکہ پر انحصار کرتے ہوئے  چین کے خلاف اشتعال انگیزی پر اصرار،   فلپائنی عوام کی توقعات کے برعکس ہے اور نہ ہی اسے بحیرہ جنوبی چین کے آس پاس کے دیگر ممالک کی حمایت حاصل  ہو سکتی  ہے ۔ یہ طرز عمل علاقائی امن اور ترقی کے رجحان سے بھی مطابقت نہیں رکھتا اور صرف امریکہ اور دیگر بڑی طاقتوں کے درمیان تزویراتی مسابقت  کا شکار ہوگا۔

Post Views: 5

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی چین کے کے لئے

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام

اسلام آباد:

پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیرونی فوجی مداخلت ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں‘چینی وزیر دفاع
  • صیہونی فوج کیطرف سے جنوبی لبنان پر ایک بار پھر جارحیت
  • چترال میں موسلا دھار بارش؛ گرم چشمہ روڈ ہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند
  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • اسلام آباد: چینی مقررہ نرخ سے زائد فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا
  • امریکی ٹینس اسٹار کو چینی پکوانوں پر تبصرہ مہنگا پڑ گیا
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام