افغان طالبان نے فتنتہ الخوارج کو واضح انتباہ جاری کر دیا ہے اور پاکستان میں ان کی کارروائیوں ناجائز قرار دے دیا۔

افغان طالبان کے کمانڈر سعیداللہ سعید نے پولیس اہلکاروں کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب میں فتنتہ الخوارج کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ امیر کے حکم کے خلاف کسی بھی ملک خصوصاً پاکستان میں لڑنا جائز نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مختلف گروہوں میں شامل ہو کر بیرون ملک جہاد کرنے والے حقیقی مجاہد نہیں، ایک جگہ سے دوسرے جگہ  حملے کرنے والے افراد کو مجاہد کہنا غلط ہے۔

یہ بھی پڑھیے: افغان طالبان نے امریکی فوج کے چھوڑے گئے 5 لاکھ ہتھیار دہشتگرد گروپوں کو فروخت کر دیے، برطانوی میڈیا کا دعویٰ

کمانڈر سعیداللہ سعید نے کہا کہ جہاد کا اعلان یا اجازت دینا صرف ریاستی امیر کا اختیار ہے کسی گروہ یا فرد کا نہیں، اگر ریاستی قیادت پاکستان نہ جانے کا حکم دے چکی ہے تو اس کے باوجود جانا دینی نافرمانی ہے، اپنی انا یا گروہ کی وابستگی کی بنیاد پر کیا گیا جہاد شریعت کے مطابق فساد تصور کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاد کے نام پر حملے کرنے والے گروہ شریعت اور افغان امارت دونوں کے نافرمان ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیان پاکستان کی داخلی سلامتی، بیانیے اور عالمی سطح پر سفارتی مؤقف کو مضبوط کرتا ہے، بھارتی پراکسیز اور بھارتی ایما پر فتنتہ الخوارج کا نام نہاد جہاد دراصل شریعت، ریاست اور امن کے خلاف دہشتگردی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان طالبان پراکسی فتنتہ الخوارج.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان طالبان پراکسی فتنتہ الخوارج فتنتہ الخوارج افغان طالبان

پڑھیں:

افغان وزیر خارجہ جلد 3 روزہ دورے پر پاکستان آئینگے

واشنگٹن:

توقع کی جارہی ہے کہ افغان عبوری وزیر خارجہ 2 سالوں میں پہلے مرتبہ جلد ہی اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔ 

گزشتہ روز ایک سفارتی ذریعے نے بتایا کہ امیر خان متقی جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے، اس حوالے سے تاریخوں پر کام کیا جارہا  ہے۔ 

ذرائع نے بتایا کہ افغان فریق نے پہلے ہی دعوت قبول کر لی ہے، ایک ذریعے کے مطابق یہ ایک دن کا نہیں بلکہ 3روزہ دورہ ہوگا جس میں تمام معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اپریل میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کابل کا دورہ کیا جو تین سالوں میں کسی پاکستانی اعلیٰ عہدیدار کا پہلا دورہ تھا، اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملی۔ 

مزید پڑھیں: ’پاکستان میں لڑنا جائز نہیں‘، افغان طالبان کا فتنۃ الخوارج کو انتباہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر خان متقی کا دورہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے، دونوں فریقوں نے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے جس میں دونوں اطراف کے عہدیداروں اور وزرا کے دوروں کے سلسلے  کو ذہن میں رکھا گیا ہے۔

پاکستان کیلیے خطرہ بننے والے گروپوں کے خلاف افغان طالبان کی حکومت کی حالیہ کارروائیوں  اور سینئر طالبان کمانڈر سعید اللہ کے بیرون ملک لڑنے والوں کیخلاف بیان نے ظاہر کیا ہے کہ افغان طالبان کا نقطہ نظر تبدیل ہو رہا ہے۔ 

ذرائع نے کہا ہے کہ ان اقدامات کے بدلے میں پاکستان اور چین اقتصادی اور سفارتی طور پر کابل کی مدد کرنے کیلیے تیار ہیں، پاکستان نے پہلے ہی عندیہ دیا تھا کہ وہ سفیروں کا تبادلہ کرکے افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلیے تیار  ہے اور یہ اقدام طالبان حکومت کیلیے بڑی سفارتی جیت  شمار ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • افغان وزیر خارجہ جلد 3 روزہ دورے پر پاکستان آئینگے
  • افغان طالبان کمانڈر کا بیان
  • پاکستان میں لڑنا جائز نہیں، افغان طالبان نے فتنہ الخوارج کو انتباہ جاری کردیا
  • پاکستان میں حملے کرناجائز نہیں،افغان طالبان کے کمانڈر کافتنہ الخوارج کوانتباہ
  • امیر کے حکم کے خلاف کسی بھی ملک خصوصاً پاکستان میں لڑنا جائز نہیں: افغان طالبان کمانڈر 
  • امیر کے حکم کیخلاف پاکستان میں لڑنا جائز نہیں. افغان طالبان
  • بیرون ملک انتشار پھیلانے والے جہادی نہیں،افغان طالبان کا بھی فتنتہ الخوارج کو انتباہ جاری
  • امیر کے حکم کیخلاف پاکستان میں لڑنا جائز نہیں، افغان طالبان کا فتنۃ الخوارج کو انتباہ
  • ’پاکستان میں لڑنا جائز نہیں‘، افغان طالبان کا فتنۃ الخوارج کو انتباہ