آئی ایم ایف کا ریونیو بڑھانے کیلئے ٹیکس نادہندگان کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان اور آئی ایم ایف نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان روپے کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے زرمبادلہ کو زیر استعمال نہیں لائے گا۔ آئی ایم ایف کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تمام صوبے پراپرٹی پر ٹیکسیشن کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ آئندہ کسی بھی پراپرٹی پر ٹیکس کرایہ کی بجائے ویلیو کی بنیاد پر لگے گا۔ صوبوں کے اندر ٹیکسوں کی وصولی کو بہتر بنانے کے لیے معلومات کے تبادلہ کا میکنزم بنایا جا رہا ہے اور صوبوں سے زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے بھی اعدادوشمار حاصل کیے جائیں گے۔ ریونیو کے کسی بھی شارٹ فال کے ایڈجسٹمنٹ اخراجات میں کمی کے ذریعے کی جائے گی۔ گیس کے شعبہ میں موجود سرکلر ڈیٹ کی رپورٹنگ اب سہ ماہی بنیاد پر کی جائے گی۔ گورننس کے حوالے سے تشخیصی رپورٹ جولائی میں شائع کر دی جائے گی اور اس پر عمل درآمد کیلئے ایکشن پلان بھی تیار کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کو کہا گیا ہے ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائی کو تیز کیا جائے اور ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو موثر بنایا جائے۔ آئی ایم ایف نے ٹیکس حکام کے اختیارات میں مزید اضافہ کی سفارش کی ہے اور پوائنٹ آف سیل پر ٹیکس چوری پر جرمانہ پانچ لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ کرنے کی تجویز دی ہے۔ ٹیکس چوری پر فوجداری کارروائی کو سخت بنانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ سولر پینلز پر ٹیکس استثنیٰ کو ختم کرنے، کھاد، سپرے اور زرعی آلات پر جی ایس ٹی لگانے اور لگژری اشیاء پر سیلز ٹیکس کو بڑھا کر 25 فیصد کرنے کی سفارش بھی دی گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے یا تنخواہ یا پنشن میں اضافہ کی تجویز کی مخالفت نہیں کی۔ پاکستانی حکام سے کہا ہے کہ ان رعایات سے جو ریونیو کا نقصان ہوگا اس کو پورا کرنے کے لیے متبادل انتظام بجٹ کا حصہ ہونا چاہیے۔ اس کے لیے آئی ایم ایف نے تجویز کیا کہ غیر ضروری سبسڈیز میں کمی کر دی جائے اور ٹیکس ایگزمپشنز کو بھی ختم کیا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف نے پر ٹیکس کے لیے
پڑھیں:
ایران اور پاکستان کا ریڈیو اور تکنیکی تعاون بڑھانے پر اتفاق
ملاقات میں پاکستان ریڈیو کے ڈائریکٹر جنرل نے میڈیا کی سرگرمیوں اور نقطہ نظر کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نیشنل ریڈیو میڈیا کی جنگ اور نوآبادیاتی اور استکباری ممالک کے منفی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے میں سب سے آگے ہے اور ثقافتی سفارت کاری پر انحصار کرتے ہوئے اقوام کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ (آئی آر آئی بی) کے نائب سربراہ احمد نوروزی کی سربراہی میں براڈکاسٹنگ کے وفد نے اپنے دورہ پاکستان کے دوسرے روز نیشنل ریڈیو آف پاکستان ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور ڈائریکٹر جنرل سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے ملاقات میں تکنیکی، تعلیمی اور نشریاتی مواد کے متعلق تعاون کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے قومی ریڈیو کی نشریات پر اظہار خیال کیا۔ اس میٹنگ میں دونوں فریقوں نے میڈیا کی موجودہ صلاحیتوں کا جائزہ لیا اور ثقافتی سفارت کاری کو مضبوط بنانے اور میڈیا سافٹ وار کا مقابلہ کرنے میں ریڈیو کے کردار پر زور دیا۔
ملاقات میں پاکستان ریڈیو کے ڈائریکٹر جنرل سعید احمد شیخ نے میڈیا کی سرگرمیوں اور نقطہ نظر کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نیشنل ریڈیو میڈیا کی جنگ اور نوآبادیاتی اور استکباری ممالک کے منفی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے میں سب سے آگے ہے اور ثقافتی سفارت کاری پر انحصار کرتے ہوئے اقوام کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریڈیو پاکستان سماجی، تعلیمی اور ثقافتی شعبوں میں 90 سے زائد چینلز کے ذریعے روزانہ مختلف پروگرام تیار کرتا ہے اور پاکستان میں شائقین اور فارسی بولنے والوں کے لئے فارسی نیوز بلیٹن بھی نشر کرتا ہے۔ پاکستانی میڈیا عہدیدار کے مطابق صوبہ بلوچستان اور سندھ اور پنجاب کے بڑے حصے میں تقریبا 95 فیصد لوگ ریڈیو پروگرام سنتے ہیں اور بعض گھنٹوں میں اس نیٹ ورک کے سامعین کی تعداد 10 لاکھ سے زائد ہو جاتی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل نے ریڈیو کی وسیع صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کراچی، کوئٹہ اور تربت کے شہروں سے ایران کے ساتھ ریڈیو بیس اور فریکوئنسی شیئر کرنے کی آمادگی کا اعلان کیا اور تجویز دی کہ دونوں ممالک نئی مختصر اور لمبی لہروں کی تعمیر، نئے چینلز بنانے اور تکنیکی تجربات سے فائدہ اٹھانے کے میدان میں تعاون کریں۔ انہوں نے ثقافتی اور مذہبی حوالے سے فارسی پروگراموں کی نشریات کے لئے ایک خصوصی چینل کے قیام کو ایران اور پاکستان کے درمیان عوام سے عوام کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے ایک اہم قدم قرار دیا۔ اس ملاقات میں آئی آر آئی بی کے اوورسیز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ احمد نوروزی نے دونوں ممالک کے قومی ریڈیو کے درمیان تیار کردہ پروگراموں کے تبادلے کو ایران اور پاکستان کے درمیان ثقافتی اور میڈیا تعلقات کو وسعت دینے کے لئے ایک موثر قدم قرار دیا۔
انہوں نے خطے میں دونوں ملکوں کے میڈیا کے درمیان ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی تیار کردہ دستاویزات اور ریڈیو سیریز پاکستانی قومی میڈیا کو فراہم کرنے اور ریڈیو چینلز اور ڈیٹا بیس کی ترقی میں پاکستانی ماہرین کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان دوستی کے عنوان سے ایک مشترکہ چینل شروع کرنے کی تجویز بھی پیش کی، جس میں دونوں ممالک کے ثقافتی، مذہبی اور سماجی پروگرام مشترکہ طور پر نشر کیے جا سکیں۔ آخر میں انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پاکستان ریڈیو کو تہران کا دورہ کرنے اور تعاون کی صلاحیتوں کو مزید جاننے کی دعوت دی۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقوں نے مذاکرات کے تسلسل اور میڈیا میمورنڈم کی شکل میں معاہدوں کی پیروی پر زور دیا۔