وزیراعظم، آذربائیجان کا 3 روزہ دورہ مکمل کرکے تاجکستان روانہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف 3 روزہ دورہ آذربائیجان مکمل کرنے کے بعد تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ کے لیے روانہ ہوگئے۔
لاچین کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آذر بائیجان کے نائب وزیر خارجہ ایلنور مامیدوف ، آذر بائیجان میں تعینات پاکستانی سفیر قاسم محی الدین اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔
اپنے دورہ آذر بائیجان کے دوران وزیراعظم نے آذر بائیجان کے صدر عزت مآب الہام علییوف سے دو طرفہ ملاقات کی ؛ پاکستان- ترکیہ- آذربائیجان سہ فریقی سمٹ میں شرکت کی اور آذر بائیجان کے یوم آزادی کی تقریب میں شریک ہوئے۔
وزیراعظم دوشنبہ میں گلیشئرز کی حفاظت پر ہونی والی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
تاجکستان روانگی کے موقع پر لاچین ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 28 مئی پاکستان اور آذربائیجان کے لیے بہت اہم ہے، 28 مئی 1998 کو پاکستان ایٹمی طاقت بنا اور 28 مئی کو ہی آذربائیجان نے آزادی حاصل کی، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ آذربائیجان عظیم برادر ملک ہے اور صدر الہام علی یوف کی قیادت مکمل طور پر تبدیل ہوچکا ہے، ہم نے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مشترکہ تعاون پر بات چیت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر الہام علی یوف نے گزشتہ روز پھر پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور ہم دوطرفہ استفادہ حاصل کرنے کے لیے اس سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم تجارت، دفاعی تعاون، صحت، تعلیم اور دیگر شعبہ جات میں مزید تعاون کو فروغ دیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آذر بائیجان کے کے لیے
پڑھیں:
نجکاری کمیشن کو مکمل خود مختاری دی جائے گی تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا، وزیراعظم
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے، نجکاری کمیشن کو مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ریاستی ملکیتی اداروں (SOEs ) کی نجکاری پر پیش رفت پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے، نجکاری کے عمل کو موثر، جامع اور مستعدی سے کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کیے جائیں، قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔
وزیراعظم نے خصوصی ہدایت دی کہ نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیے میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے، مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کیے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتے اور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کے لئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنایا جائے، نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے۔
وزیراعظم کو 2024ء میں نجکاری لسٹ میں شامل کیے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن، منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مدنظر رکھ رہا ہے، منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،
پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز)، سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلی حکام نے شرکت کی۔