اسرائیل کو فوری طور پر غزہ میں امداد کی اجازت دینی چاہیے، اقوام متحدہ میں برطانوی بیان
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں برطانیہ کے نائب مستقل نمائندے سفیر جیمز کیریوکی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو فوری طور پر غزہ میں امداد کی اجازت دینی چاہیے اور اقوام متحدہ کو کام کرنے کے قابل بنانا چاہیے۔
مشرقِ وسطیٰ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بیان دیتے ہوئے جیمز کیریوکی نے کہا کہ ہم غزہ میں اسرائیلی حکومت کی بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں کی بھی سختی سے مخالفت کرتے ہیں جو کہ مکمل طور پر غیر متناسب ہے، ہم فوری جنگ بندی اور مزید خونریزی روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
جیمز کیریوکی نے کہا کہ ہم نے آج پھر سنا ہے کہ غزہ میں انسانی مصائب کی سطح ناقابل برداشت ہے، شہریوں کو فاقہ کشی، نقل مکانی اور صدمے کا سامنا ہے۔
جیمز کیریوکی نے کہا کہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن نے اپنے ڈسٹری بیوشن سینٹر کا کنٹرول کھو دیا ہے، متعدد ہلاکتوں کی اطلاع دی گئی ہے اور امداد کے متلاشی افراد شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس، اقوام متحدہ کے پاس بڑے پیمانے پر جان بچانے والی امداد فراہم کرنے کا واضح منصوبہ ہے، بہادر انسان دوست رضاکار اپنا کام کرنے کے لیے تیار کھڑے ہیں، 9000 ٹرک سرحد پر کھڑے ہیں، وزیر اعظم نیتن یاہو کے لیے ہمارا پیغام واضح ہے کہ مدد کریں اور اقوام متحدہ کو اب کام کرنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور اس کی تمام امدادی ایجنسیوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں، ہم غزہ کی پٹی پر کنٹرول حاصل کرنے کے اسرائیلی حکومت کے ناقابل قبول ارادے کو بھی مسترد کرتے ہیں، مستقل جبری نقل مکانی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیوں سے فلسطینیوں کو بھاگنے پر مجبور کیا جارہا ہے، یروشلم میں مقدس مقامات پر اسرائیلی وزراء کی اشتعال انگیز زبان کشیدگی میں اضافہ کر رہی ہے، 20 مئی کو برطانیہ نے مغربی کنارے میں فلسطینی برادریوں کے خلاف تشدد کو فروغ دینے والے افراد اور اداروں پر مزید پابندیوں کا اعلان کیا ہے، ہم ان زیادتیوں کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ نے کہا کہ کرتے ہیں
پڑھیں:
پاکستان یو این امن مشنز کے لئے فوجی تعاون کرنے والا سرکردہ ملک ہے، اسحاق ڈار
ائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ پاکستان یو این امن مشنز کے لئے فوجی تعاون کرنے والا سرکردہ ملک ہے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کی امن فوج کے دستے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے دنیا کے کئی حصوں میں لگن اور حوصلے کے ساتھ خدمات انجام دے رہے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے امن دستوں کی لگن، حوصلے اور خدمات کو تسلیم کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن اقوام متحدہ کی امن فوج میں شامل بڑی تعداد میں اہلکاروں کی جانب سے اپنی ڈیوٹی کے دوران دی گئی جانوں کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے بھی ایک اہم یاد دہانی ہے جن میں پاکستان کے 181 بہادر امن فوجی بھی شامل ہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ برسوں کے دوران پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لئے فوجی تعاون کرنے والا ایک سرکردہ ملک رہا ہے، امن فوج میں دو لاکھ 35 ہزار سے زیادہ پاکستانی مرد اور خواتین اہلکار دنیا کے کئی حصوں میں امتیاز کے ساتھ خدمات انجام دے چکے اور دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے قدیم ترین امن مشن میں سے ایک اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ ان انڈیا اینڈ پاکستان (یو این ایم او جی آئی پی) کا میزبان بھی ہے۔
نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈارنے کہا کہ خطے میں حالیہ پیش رفت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ حل کے ساتھ ساتھ (یو این ایم او جی آئی پی) کی موجودگی اور کردار کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت کو تقویت دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کو کثیر جہتی خطرات کا سامنا ہے، اقوام متحدہ کی امن فوج بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے سب سے زیادہ قابل اعتماد اور موثر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے اس دن کی یاد کے موقع پر اقوام متحدہ کی امن فوج کو عصری اور مستقبل کے چیلنجز بشمول تکنیکی جدت طرازی اور علاقائی شراکت داری کو مضبوط کرنا ،سے نمٹنے کے لئے سیاسی عزم کی تجدید کی ضرورت ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور جمہوریہ کوریا نے 15 سے 16 اپریل کو اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے امن مشن کی وزارتی تیاری کے تیسرے اجلاس کی ”محفوظ اور زیادہ موثر امن قائم کرنے کی طرف: ٹیکنالوجی کا استعمال اور مربوط نقطہ نظر“ کے موضوع کے تحت مشترکہ میزبانی کی۔
اجلاس کے نتائج اس مقصد کے حصول کے اقدامات کی رفتار تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال دنیا کے لئے اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے اپنے مضبوط عزم کو برقرار رکھتا ہے اور رکھے گا۔