سرکاری مراعات کے حقیقی حقدار
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
سینیٹ کے اجلاس میں یہ مطالبہ سامنے آیا کہ دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور ملک کے لیے جو ترقیاتی بجٹ مختص کیا جاتا ہے، اس میں کمی کرکے دفاعی بجٹ بڑھایا جائے کیونکہ پاکستان کا دفاعی بجٹ ملک کے موجودہ حالات، جنگی صورت حال اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بہت ہی کم ہے اور ایک لحاظ سے دیکھا جائے تو پاکستان سے 6 گنا بڑے دہشت گرد ملک بھارت کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے اور پاکستان بھارتی سرحدوں سے ہی نہیں افغانستان اور ایران کی سرحدوں سے بھی غیر محفوظ ہے اور بھارت ہماری ان سرحدی صورت حال سے بھی بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے اور ٹی ٹی پی اور بی ایل اے سمیت افغان حکومت کو بھی بھاری سرمایہ فراہم کر رہا ہے جس کے نتیجے میں دو صوبے کے پی کے اور بلوچستان مسلسل دہشت گردی کا شکار چلے آ رہے ہیں جس کی تفصیلات ڈی جی آئی ایس پی آر اور وفاقی سیکریٹری داخلہ نے حالیہ پریس کانفرنس میں بتائیں اور گزشتہ بیس سال سے بھارت کی طرف سے ہونے والی دہشت گردی کی بھارتی پالیسی کی مکمل اور ثبوت ہونے والی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کیا اور بتایا گیا کہ فتنہ الہندوستان کے خلاف اب ضرب عضب جیسے آپریشن کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ بھارت اپنی حالیہ شکست سے بھی باز نہیں آیا اور اس نے خضدار میں دہشت گردی کرائی اور اسکول بس کو نشانہ بنوایا جس میں معصوم طالبات شہید اور زخمی ہوئیں۔
پریس کانفرنس میں بھارت کو متنبہ کیا گیا کہ وہ دوبارہ ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو آزما لے پاک فوج بھارت کے دہشت گردی کے حملوں کا بھرپور جواب دے گی اور علاقائی صورت حال میں دہشت گرد حملوں کے نتائج خطرناک ثابت ہوں گے اور بھارت کے مذموم عزائم فوج ناکام بنا دے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت سے حالیہ جنگ میں بھارت کو تاریخی شکست دینے کے بعد اب ہم معاشی میدان میں فتح کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان معرکہ حق میں کامیابی کے بعد اب ہم ملک کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لیے سرگرم ہیں اور جنگی شکست کے بعد اب ہم بھارت کو معاشی میدان میں بھی شکست دیں گے۔
پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد پی ڈی ایم حکومت کے 16 مہینوں، پھر 6 ماہ کی نگران حکومت اور اب تقریباً سوا سال کی حکومت میں عوام یہی دیکھتے آ رہے ہیں کہ تینوں حکومتوں میں ملک کی بدتر معاشی صورت حال کے باوجود وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے اخراجات میں کمی کی بجائے مسلسل اضافہ ہی ہوا۔ وزیر اعظم نے جتنے غیر ملکی دورے کیے ان میں ملک کو امداد کم اور قرضے زیادہ ملے جس سے ملک کی معاشی صورت حال میں بہتری آئی اور ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا۔ معاشی صورت حال میں جو بہتری آئی اس میں ملک اور عوام مزید مقروض ہوئے اور معاشی بہتری کا سب سے زیادہ فائدہ ارکان پارلیمنٹ، ججز، ارکان اسمبلی، بیورو کریسی اور وفاقی و صوبائی وزیروں نے بھرپور طور پر اٹھایا۔
ملک ڈیفالٹ سے بچا تو ملکی قرضوں اور اپنے اخراجات میں اضافے و مہنگائی سے عوام مزید مقروض ہوئے مگر موجودہ حکومت نے ملک کے مفاد کی بجائے اپنے سیاسی مفاد کے لیے جن جن کی تنخواہیں اور مراعات میں شاہانہ اضافہ کیا ان میں کوئی بھی حقیقی ضرورت مند نہیں تھا۔
سب پہلے سے ہی لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ، شاہانہ مراعات اور حکومتی سہولیات کے حامل تھے۔ انھیں سرکاری گاڑیاں، سرکاری پٹرول و رہائش خدمت کے لیے سرکاری عملہ، مفت کی گیس، بجلی و پانی سمیت تمام سہولتیں مل رہی تھیں اور کسی نے بھی عوام اور ملازمین کی طرح تنخواہیں اور مراعات بڑھانے کا مطالبہ بھی نہیں کیا تھا۔ سب پہلے ہی خوشحال و شاندار زندگی گزار رہے تھے اور سرکاری وسائل پر عیش کر رہے تھے مگر حکومت نے غیر ضروری طور پر ان کی تنخواہوں اور مراعات میں شاہانہ اضافہ کرکے قومی خزانے پر ماہانہ کروڑوں اور سالانہ اربوں روپے کا غیر حقیقی اضافہ کیا اور جو حقیقی طور پر ان مراعات کے مستحق تھے انھیں حکومت نے اس قابل ہی نہیں سمجھا کہ چھوٹے ملازمین کی تنخواہیں، ریٹائرڈ افراد کی پنشن میں اضافہ اور یہی لوگ جو بجلی، گیس اور پانی کے بل باقاعدہ ادا کرتے ہیں۔ ان کے لیے پٹرول، بجلی و گیس کی قیمتیں کم کرتی، سیاسی حکومت نے سیاسی مفاد کے لیے اپنوں کی تنخواہیں اور مراعات بڑھائیں مگر ملک کے دفاعی بجٹ اور ملک کے لیے جانیں قربان کرنے والوں کا خیال کسی کو نہ آیا۔
سندھ میں 17 گریڈ کے اسسٹنٹ کمشنروں کو سفر کے لیے ایک کروڑ سے زیادہ مہنگی گاڑیاں فراہم کرنے، کے پی میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنماؤں پر سرکاری نوازشات اور مالی امداد بجٹ پر ایک بوجھ ہیں۔ لاکھوں مقدمات زیر التوا رکھنے والے چھٹیوں میں مکمل آزاد ہیں اور فوری ضرورت اور قومی مفاد کے فوری فیصلوں کی اگر ملک کو اشد ضرورت ہو تو کہا جاتا ہے کہ عدالتی چھٹیوں کے بعد دیکھا جائے گا۔
پاک فوج ملک کا واحد ادارہ ہے جس میں شمولیت اختیار کرنے والوں کے لیے پیشگی شرط ملک کے لیے اپنی جان قربان کرنا ہے جس میں وہ تاخیر یا انکار کا سوچ بھی نہیں سکتے جب کہ باقی کسی سرکاری ادارے میں ایسی کوئی شرط ہے نہ کوئی پابندی وہ مرضی کے مکمل مالک ہوتے ہیں اور نہ انھیں ملک کے لیے جان دینے کے لیے تیار رہنا پڑتا ہے۔ جان قربان کرنے والوں کا صرف ایک ہی ادارہ ہے جو تمام شرائط کا پابند ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اور مراعات ملک کے لیے دفاعی بجٹ حکومت نے صورت حال ہیں اور ہے اور کے بعد
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ بات چیت صرف دہشت گردی اورآزادکشمیرپرہوگی،بھارتی وزیردفاع
نئی دہلی: بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بارپھر کشمیرسے متعلق ہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتےہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آزاد کشمیر کے لوگ بھارتی خاندان کا حصہ ہیں اور وہ دن دور نہیں جب وہ رضاکارانہ طور پر بھارت کے مرکزی دھارے میں شامل ہو جائیں گے۔
سی آئی آئی بزنس سمٹ سے خطاب کے دوران راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت آزادکشمیرکے لوگوں کو اپنے خاندان کا حصہ سمجھتا ہے، وہ ہمارے بھائی ہیں، جو آج جغرافیائی اور سیاسی طور پر ہم سے جدا ہیں، وہ بھی ایک دن اپنے ضمیر کی آواز سن کر بھارت کی مرکزی دھارے میں واپس آئیں گے۔
پاکستان کے حوالے سے بھارت کی پالیسی کا خاکہ پیش کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ نئی دہلی نے دہشت گردی کے خلاف اپنی حکمت عملی اور ردعمل کونئے سرے سے ترتیب دیا ہے اور اس کی نئی تعریف کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ساتھ ممکنہ بات چیت صرف دہشت گردی اورآزادکشمیر کے معاملے پر ہی ہو سکتی ہے۔انہوں نے پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج اور بھی بہت کچھ کر سکتی تھی، لیکن طاقت کے ساتھ ضبط وتحمل بھی بھی ضروری ہے۔